شیخ زکریا ایجوکیشنل ٹرسٹ نے صحافتی خدمات کے اعتراف میں عیسیٰ فرتاب ایوارڈ سے نوازا
ارریہ (محمد جسیم الدین) میدان صحافت سے وابستہ ارریہ میں سینکڑوں افراد ہیں لیکن جو مقام صحافی عارف اقبال نے لوگوں کے دلوں میں خود کیلئے پیدا کی ہے وہ بہت کم لوگوں کے حصے میں آیا ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار ہوٹل ایور گرین ارریہ میں صحافی عارف اقبال کے اعزاز میں شیخ زکریا ایجوکیشنل ٹرسٹ کی جانب سے منعقد الوداعیہ تقریب سے صدارتی خطاب پیش کرتے ہوئے ماہر تعلیم الحاج ماسٹر محسن نے کیا۔ ماسٹر محسن نے کہا کہ عارف اقبال نے اپنے تین سالہ مدت میں ارریہ کے بے شمار مسائل اٹھائیں اور مقامی نمائندوں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔ آج یہ ہم سے جدا ہو رہے ہیں، ان کے مستقبل کے لئے ہماری نیک خواہشات ہے۔ اس موقع پر حاضرین نے عارف اقبال کو پھول مالا پہنا کر ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف کیا اور شیخ زکریا ٹرسٹ کی جانب سے عیسیٰ فرتاب ایوارڈ سے بھی نوازا۔
آزاد اکیڈمی ہائی اسکول کے مؤقر استاذ الحاج ارشد انور الف نے کہا کہ میرا تعلق عارف اقبال سے بہت دیرینہ ہے ان کا آبائی وطن دربھنگہ ہے جو میرا مادر علمی رہا ہے، انہوں نے بہت کم وقت میں ارریہ اپنی صحافتی سرگرمیوں سے لوگوں کے ذہن پر اچھے نقوش چھوڑے، مدرسہ تجوید القرآن میر نگر ارریہ کے بانی قاری نیاز احمد قاسمی نے کہا کہ عارف اقبال اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر لوگو ں کے دلوں میں گھر بناچکے تھے ارریہ کے لوگوں کو ان کافی محبت ہو چکی تھی لیکن ان کی ترقی ہوجانا ہم سب کیلئے باعث مسرت ہے۔
مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے پرنسپل مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ عارف اقبال نے صحافت سے بھی اوپر اٹھ کر اپنے فرائض انجام دئے ہیں۔ انہوں نے صحافت میں ایک لکیر کھینچی ہے اور عملی طور پر صحافت کر کے دکھایا ہے۔ مفتی اطہر القاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ارریہ نے عارف اقبال کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عارف اقبال اپنے کام کے تئیں ہمیشہ حساس، فکر مند اور محنتی ثابت ہوئے ہیں انہوں نے گاؤں گاؤں قریہ قریہ جاکر لوگوں کے مسائل کو ارباب اقتدار تک پہونچانے کا کام کیا۔ ارریہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست ستیندر ناتھ شرن نے کہا کہ باوجود اس کے کہ میں عمر میں عارف اقبال سے کافی بڑا ہوں لیکن عارف اقبال سے مجھے بہت ساری چیزیں سیکھنے کا موقع ملا ہے۔
صحافی قمر معصوم نے کہاکہ ارریہ میں ہمارا اور عارف اقبال کا ساتھ تین سال کا رہا میں نے ان کو بہت قریب سے دیکھا ہے صحافتی میدان میں عارف اقبال کا اس وقت کوئی ثانی نہیں ہے وہ صحافت کے ہر باریکی پہلو سے واقف ہے۔ مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ عارف اقبال کی زندگی کو اپنے بطور نمونہ قبول کرے ان کی سادگی اور صلاحیت کو نمونہ بنائے صحافت کے معیار کو بلند کرنے میں عارف اقبال کا اہم رول رہا ہے۔
مشہور شاعر دین رضا اختر نے عارف اقبال کی صحافتی خدمات کو شعروں میں ڈھال کر لوگوں کے سامنے پیش کیا اور داد و تحسین وصول کی۔ عالمی شہرت یافتہ خطاط طارق بن ثاقب نے کہا ارریہ نے عارف اقبال کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا ہے، بے پناہ محبتوں سے ارریہ کی عوام نے عارف اقبال کو نوازا ہے انہیں چاہیے کہ بلندیوں کے سفر میں بھی ارریہ کو ہمیشہ یاد رکھے۔ انہوں نے عارف اقبال کی شان میں کئی اشعار بھی سنائے۔دہلی سے تشریف لائے ریختہ ڈاٹ کام سے منسلک راشدالاسلام نے عارف اقبال کے اس وداعی تقریب کے موقع سے اپنا مقالہ پیش کیا۔جن ادھیکار پارٹی کے سابق ضلع صدر امتیاز انیس عرف لڈو نے جذباتی ہو کر کہا کہ عارف اقبال وہ صحافی ہیں جو بغیر کسی خوف و خطر کے ہمیشہ سچائی کو پیش کر نوجوانوں کیلئے مثال پیش کی ہے۔دارالقضاء امارت شرعیہ کے قاضی شریعت قاضی عتیق اللہ رحمانی نے کہا کہ ہمیں یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ عارف اقبال کی شخصیت نئی نسل کیلئے بطور آئیڈیل پیش کی جا سکتی ہے وہ رپورٹنگ کیلئے ہر اس راستے سے گزرے ہیں جہاں گزرنے میں آج کے صحافی حضرات عار محسوس کرتے ہیں۔نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مفتی حسین احمد ہمدم نے کہا عارف اقبال کی صلاحیتوں کا پتہ اس بات سے بھی بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے امیر سادس حضرت سید مولانا نظام الدین رحمۃاللہ علیہ کی خدمات پر ایک بڑی ضخیم کتاب لکھی ہے، صرف یہی نہیں عارف اقبال اور بھی کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ پروگرام کے آرگنائزر شیخ زکریا ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین قاری محمد جسیم الدین نے کہا کہ عارف اقبال تخلیقی ذہن کے مالک ہیں۔ یہاں کی پسماندگی سے ارباب اقتدار کو واقف کرانے کیلئے عارف اقبال نے جو جہد و جہد کی ہے وہ قابل تعریف ہی نہیں لائق تقلید عمل ہے۔ اس موقع پر صحافی عارف اقبال آبدیدہ ہوکر حاضرین سے کہا کہ آپ سب نے میرے تئیں جس محبت و الفت کا اظہار کیا ہے آج کا دن میری زندگی کا حسین ترین دنوں میں سے ایک ہے یہاں کے لوگ بےپناہ محبت کرنے والے ہیں ۔ اس موقع پر ایم آئی ایم کے ضلع صدر راشد انور، کانگریس اقلیتی شعبہ کے ضلع صدر معصوم رضا، جن ادھیکار پارٹی کے ضلع صدر امتیاز انیس ، قاری صادق، حافظ فیروز، ہلچل علی، معراج خان، رضی انور، دانش اقبال، حافظ جعفر، محمد اشتیاق، منظور عالم، قمر معصوم، معراج خالد، فیروز عالم، حافظ سمش القمر ، مولانا عبد الوارث مظاہری، مولانا فیاض راہی وغیرہ موجود تھے۔