قرآنِ مجید کی تعلیمات انسانیت کی فلاح و نجات کے لیے جزو لاینفک ہیں : عبد الحسیب بھاٹکر

  • ممبئی کے تمام مقامات نے کما حقہ کوشش کے ذریعے قرآنِ مجید کے پیغام کو عوام الناس تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی

جماعت اسلامی ہند ملک گیر سطح پر مہم “رُجوع الی القرآن” اہتمام کر رہی ہے جس کا آغاز 14 اکتوبر کو اور اختتام 23 اکتوبر کو ہوا۔وابستگان جماعت کے ذریعے سے ملّت کے لوگوں میں قرآنِ کریم کے پیغام کی تذکیر و یاددہانی کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں انجام ڈی جاتی رہیں۔ اس ضمن میں انفرادی و اجتماعی کوششیں کی گئیں۔کئی مقامات نے مستقل مزاجی سے کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرگرمیوں کو انجام دیا۔ ممبئی کے تمام ہی مقامات اس مہم کی مختلف سرگرمیوں کی انجام دہی میں مصروفِ عمل رہے ہیں ۔
مہم کے آخری دن 24 اکتوبر کو مقام مالونی نے خطاب عام منعقد کیا۔خطاب عام 23 اکتوبر کو 3 بجے رمضان علی اسکول ہال میں رکھا گیا۔مولانا سلمان سے تلاوتِ قرآنِ پاک سے اجتماع کا آغاز کیا۔پھر امیرِ مقامی انور شیخ نے افتتاحی کلمات پیش کیے جس میں مہم کی افادیت کو عام انسانوں تک منتقل کرنے کے حوالے سے بات کی۔قرآنِ کریم کی اہمیت پر بات کی اور 3 طلبہ کی حوصلہ افزائی کی گئی جو حفاظ اکرام ہونے کے ساتھ ساتھ سوفٹویئر انجینئر بھی ہیں۔ عبد الحسیب بھاٹکر (ناظمِ شہر جماعت اسلامی ہند ممبئی) نے اپنے خطاب میں قرآن مجید سے باضابطگی سے استفادہ کرتے رہنے اور تمام ہی معاملات میں قرآن سے رجوع ہونے کے متعلق بات کہی۔ اس درد کو بھی سامنے رکھا کہ ہماری کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم قرآنِ کریم سے کتنا زیادہ تعلق مضبوط کرتے ہیں ۔اگر ہم اس میدان میں ناکام ہوئے تو چاہے کیسی ہی کامیابی میسر آجائے اُس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔مولانا اختر الاسلام نے بھی خطاب کیا جس میں اُنہوں نے قرآنِ کریم اور ہمارا رویہ اس عنوان کے تحت شرکا کی رہنمائی کی۔ 4 طلباء جنہوں نے قرآنِ کریم کے حوالے سے چنندہ خدمات انجام دی ہیں،اُنہیں مومینٹو سے نوازا گیا۔مولانا سید محبوب نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔مولانا سمیع اللہ کی دعا پر اجتماع عام کا اختتام ہوا۔ اجتماع عام میں 400مرد و خواتین نے شرکت کی۔
مختلف مساجد میں قرآنِ مجید کی اہمیت و عظمت کے عنوان سے خطبہ جمعہ ہوا۔اُن میں نالا سو پارہ ، کلابا ،سانتا کروز اور دیگر علاقوں کی مساجد شامل ہیں۔تمام ہی مقامات نے اپنی اپنی سطح پر بہترین سرگرمیاں انجام دیں اور ان سرگرمیوں کو مستقبل میں بھی مستقل مزاجی کے ساتھ انجام دیتے رہنے اور قرآن سے مزید سے مزید تر وابستہ ہوئے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے