منعقد ہوئی بزم ارباب ادب اٹوا کی 72 ویں ماہانہ طرحی ادبی شعری نشست

بزم ارباب ادب اٹوا کی 72 ویں ماہانہ طرحی ادبی شعری نشست جناب صغیررحمانی صاحب کی صدارت اور جناب شکیل ضاغط صاحب کی نظامت میں فقط آن لائن تحریری منعقد ہوئی جس میں اطراف وجوانب اور دور دراز کے شعرآ ء نے شرکت کی منتخب اشعار اردو دوست ادب نواز باذوق قارئین کی نذرہیں۔

بن گئے ہیں قصۂِ پارینہ لیکن آج وہ
آپ سے کچھ کم نہیں تھا نینوا ،بابل کے پاس
جمال قدوسی
آنکھ سے آنسو ٹپکتے ہیں مرے بےساختہ
یاد ان کی جب کبھی آتی ہے میرے دل کےپاس
برہم دیوپنکج شاستری
جودلوں کو کردے ضاغط دیکھتے ہی موم سا
وہ اداۓ دل نوازی اب کہاں ہردل کےپاس
شکیل ضاغط
ہم تو اپنے آپ میں ہیں انجمن درانجمن
چاندکیارکھتاہے؟جز اک داغ وہ بھی دل کےپاس
ڈاکٹر ایاز اعظمی
دست قاتل خون سےتر واہ اندھی عدلیہ
کچھ ثبوت قتل مل پایا نہیں قاتل کےپاس
صغیر رحمانی

موج دریا پار ہوں گے اہل جرات بالیقیں
جوہیں بزدل وہ تومرہی جائیں گے ساحل کےپاس
ظہیررحمانی
ہوگیا ہے حسن جو دوبالا عشوہ ساز کا
اس حسیں رخسار پر اک اور تل ہے تل کےپاس
سیدعزیزالرحمان عاجز
حوصلے جب سرد پڑجاتے ہیں ارشد بالیقیں
کشتیاں غرقآب ہوجاتی ہیں تب ساحل کےپاس
ارشداقبال
ظاہری صورت کوپڑھنا اور لہجہ تولنا
آج کل ایسا کہاں میزان ہے عادل کےپاس
جمال اجمل
عشوہ وانداز ہے کیا ساحرانہ گفتگو
خوبیاں ساری کی ساری ہیں مہ کامل کے پاس
التجاحسین نورصدیقی
جانتے تھے کہ ڈبا دے گا کسی دن سب کو وہ
مشورہ لینے ہی کیوں جاتے تھے سب جاہل کےپاس
عبدالمبین ایس نگری
درد دل کی جستجو سینے میں گرتیرے نہیں
کیاملےگا تجھ کو ناداں عارف کامل کےپاس
ضمیراحمدضمیرقاسمی
زلف سے پیوست ان کے رخ پہ تارہ تل کےپاس
آج بھی رہتاہے گردش میں یہ نقشہ دل کےپاس
رحمت علی راہی
روز کا ملنا ہے اب تو زندگی کا موت سے
آشیانہ ہے ہمارا کوچۂ قاتل
نیاز احمدکپل وستوی
حق پہ شب خوں مارنے کی گھات میں ہے ان دنوں
اتنی طاقت آگئی کیسے بھلا باطل کےپاس
جمال شاکربھرتھناوی
مدتوں سے میں زمانے میں بہت بےچین تھا
مل گیا مجھ کو سکون دل تری محفل کےپاس
جاویدسرور کشی نگری
آندھیوں نے کردیا منظر تباہی اس لیے
بچ کے چلنا چاہتی ہیں کشتیاں ساحل کے پاس
شیوساگر سحر

اس موقع پر جناب مقصود بستوی ہدایت اللہ خان شمسی فیضان اسعد ابرق ساجدی وغیرہم نے خصوصی شرکت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے