حقوق انسانی، قانون کی بالادستی اور جمہوری اقدار کی پاسداری کے بغیر ملک کی تعمیر و ترقی ممکن نہیں: رضوان الرحمن خان

  • امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹرا کا بیان

ہر سال پوری دنیا میں دس دسمبر کو عالمی یوم حقوق انسانی منایا جاتا ہے. اس مرتبہ عالمی یوم حقوق انسانی کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے نعرہ دیا گیا ہے۔ “انسانی عظمت, آزادی اور انصاف”
(Dignity Freedom & Justice )
اقوام متحدہ کے یونیورسل ڈیکلئیریشن آف ہیومن رائٹس کے 75 سال مکمل ہونے پر اس سال یہ خصوصی اہتمام کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے دنیا بھر میں انسانی عظمت، آزادی اور انصاف کے عنوان سے مختلف پروگرامس کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔75 سالوں سے یوم حقوق انسانی کے اہتمام کے باوجود حقیقی صورت حال یہ ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی آج پوری دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ دنیا کی بیشتر مملکتیں نہ صرف اپنی عوام کے ان حقوق کو پامال کر رہی ہیں جو انہیں بطور انسان پیدا ہونے کی وجہ سے حاصل ہوتے ہیں بلکہ دیگر ریاستوں کا حق خود اختیاری ان عالمی طاقتوں کی زد پر ہے۔ آج بھی دنیا بھر میں کروڑوں افراد بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ اس سلسلہ کا سب سے افسوس ناک پہلو یہ ھیکہ عالمی سطح پر حقوق انسانی کے خود ساختہ علمبردار سب سے زیادہ یہ پامالی کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کی سیاہ تاریخ بتاتی ہے کہ کس طرح انہوں نے انسانی عظمت اور آزاد ریاستوں کے اختیارات و آزادی کی دھجیاں اڑائی ہیں ۔
ہمارے ملک بھارت کا آئین بھی انسانی حقوق اور انصاف و آزادی کے ساتھ شہریوں کو عزت کے ساتھ جینے کا حق فراہم کرتا ہے ۔ لیکن ملک عزیز میں بھی انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات روز بروز بد ترین صورتحال اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔ مذہبی مقامات پر حملے،موب لنچنگ، فرقہ وارانہ منافرت، قانون شکنی، خواتین کے ساتھ ظلم و ناانصافی جنسی استحصال کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر حالیہ برسوں میں انسانی حقوق و انصاف کے محافظ خود مختار اداروں کو حکومتوں کی منشا کے مطابق استعمال کرنے کی کوششیں تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔ گزشتہ سال خواتین کےخلاف جرائم کی شکایت میں ٪30 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔یہی حال سماجی اور معاشی طور پر کمزور طبقات کے حقوق کا بھی ہے ۔ محنت کش طبقات کو بھی ان کے جائز حقوق نہیں مل رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو ہیومین رائٹس کونسل کے رکن ہونے کے ناطے انسانی حقوق کے عالمی قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے تمام لوگوں کو بشمول اقلیتی برادری کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے اور صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کی پاسداری کے لیے بھارت کو بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند، حلقہ مہاراشٹر اس حقیقت کی یاد دہانی ضروری سمجھتا ھیکہ مہذب معاشرہ ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ہے۔ نیز حقوق انسانی کے احترام اور قانون کی بالادستی اور جمہوری قدروں کی پاسداری کے بغیر ملک کی ترقی و تعمیر کا خواب نہیں دیکھا جا سکتا ۔ ضرورت اس بات کی ھیکہ یوم حقوق انسانی کو نشستا” گفتا” برخاستا” سے آگے بڑھ کر صحیح اسپرٹ کے ساتھ منایا جاے۔ جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر بین الاقوامی یوم حقوق انسانی کو اسی غرض سے مناتی ہے۔ جماعت اسلامی ہند یہ چاہتی ہے کہ تمام باشندگان ملک مل کر ایک ایسی فضا کو فروغ دیں جو اخلاقی قدروں پر مبنی ہو۔ جہاں عدل و انصاف عام ہو ناروا معاشرتی و معاشی امتیازات مٹ جائیں ۔
جاری کردہ
ریحان انصاری
میڈیا سیکریٹری
جماعت اسلامی ہند حلقہ مہاراشٹر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے