صحابہ کرام سے محبت ایمان اور ان سے بغض عین نفاق ہے: معین الدین سلفی

  • فلاح انسانیت ٹرسٹ اٹوا کی جانب سے مدھواپور اٹوا میں ایک دینی جلسے کا انعقاد

انبیاء کرام کے بعد روئے زمین پر سب سے پاکباز جماعت ہے، صحابۂ رسولؐ گلشن اسلامی کے گل ِ سرسبز ہیں، نوعِ انسانی کے لئے باعث ِ شرف و افتخار ہیں، امت کے رہنما و قائد ہیں، یہ وہ مقدس ہستیاں ہیں جن کی آنکھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیض ِ دیدار سے منور ہوئیں، اور جنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت ورفاقت نے جِلا بخشا، اور ان کے اخلاق و رجحانات کونئی سمت عطا کی، ان کی پیروی دونوں جہاں میں فلاح وکامیابی کا ذریعہ ہے، اور اللہ کی رضا و خوش نودی کا سبب ہے ؛ اسی لئے ان سے محبت رکھنا عین ایمان ہے، اور ان سے کسی قسم کا بغض وعداوت رکھنا عین ِ نفاق ہے، صحابہ ان مقدس اور پاکبار ہستیوں کو کہا جاتا ہےجنہیں اللہ تعالی نے اپنے آخری نبي حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی اشاعت و ترویج کے لئے منتخب فرمایا، یہ حضرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے اور تادمِ مرگ اسی پر برقرار رہے، یہ ایسے حضرات ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کي درسگاہِ نبوت سے فیضیاب ہوئے، اور آپ کے ہاتھوں انکي تعلیم وتربیت ہوئي، اور نبوت ورسالت کے صاف و شفاف چشمہ سے سیراب ہوئے جس سے ان کی زندگی میں نمایاں تبدیلی ہوئی، جہالت کی تاریکی سے نکل کر علم و عرفان کی روشنی حاصل کی، قتل و غارت گری کی وادیوں سے نکل کر امن و امان کی فضاوں میں سانس لی، عداوت و دشمنی کو چھوڑ کر ہمدردی اور رحمدلی کو اپنایا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس وقت ایمان لائے جب اپنوں اور بےگانوں نے انکار کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس وقت نصرت وحمایت کی جب دوسروں نے آپ ؐکو ایذا پہنچائی، اور جب لوگوں نے آپؐ کو جھٹلایا تو انہوں نے آپ ؐکي تصدیق کي، اور اللہ کے راستہ میں اپني جان و مال کے ذریعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی معاونت کي، اور زندگی کے ہر موڑ پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی جان اور اپنے اہل و عیال کی جان ومال پر مقدم رکھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کو اپنی ماں باپ اور اولاد کی محبت پر ترجیح دی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی خاطر اور دین وایمان کی حفاظت کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا، اور بجا طور پر یہ بات کہی جاسکتی ہےکہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اقامتِ دین، نصرتِ اہلِ ایمان، حفاظتِ شعائرِ اسلام، احقاقِ حق، ابطالِ باطل، اور اسلامی سرحدوں کی نگرانی، حدودِ شرعیہ کی پاسبانی کے لئے سب سے پہلے جس جماعت کا انتخاب کیا ہے وہ حضرات ِ صحابہ کی جماعت ہے، حضرات صحابہ کی اس ایمانی جذبہ کی قدر کرتے ہوئے قرآن و حدیث میں ان کی اہمیت و عظمت کو اجاگر کیا گیا اور ان کے پاکیزہ اوصاف اور فضائل و مناقب کو واضح انداز میں بیان کیا گیا، اور تمام عالم انسانی کو ان کی پیروی کرنے کا حکم دیا گیا، اور انہیں یہ شرف عطا کیا گیا کہ انبیاء کرامؑ کے بعد صحابہ و صحابیات کی مقدس جماعت ہی تمام مخلوق میں سب سے افضل و اعلیٰ ہے اور انہیں دنیا میں ہی مغفرت، جنت اور رضا ئے خداوندی کی ضمانت دیدی گئی، اور ان سے عظمت و محبت کا تعلق رکھنا ہر صاحب ایمان کے لئے لازمی قراردیا گیا، اور ان کے ایمان کی طرح اپنے ایمان کو بنانے کا حکم دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار شیخ معین الدین سلفی نے اپنے خطاب میں کیا بعدہ قاری ساجد مدنی نے نماز اور ذکر الہی پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ اپنی زبان کو ذکر الہی میں رطب اللسان کرلیں خصوصا دو کلمے سبحان الله و بحمدہ سبحان اللہ العظیم زیادہ سے زیادہ اس کو پڑھا کریں کیونکہ زبان پر آسان اور میزان میں بھاری ہیں۔
بعدہ کلیم اللہ ریانی نے جھنم کی ہولناکی بیان کرتے ہوۓ کہا کہ اس آگ سے بچو جس کاایندھن انسان اور پتھر ہیں جس کی آگ دنیا کی آگ سے انہتر گنا زیادہ ہے اور اس جھنم سے بچنے کے وسائل کتاب وسنت کی روشنی میں بیان کیا۔
پروگرام کی صدارت شیخ عبدالجبار سلفی نے انجام دیا اور حافظ عثمان غنی نے قرآن کی تلاوت پیش کی اس موقع پر فلاح انسانیت ٹرسٹ اٹوا کے نگران اعلی قاری صفی الرحمن فرقانی اور اور سامعین کی اچھی تعداد موجود رہی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے