ازقلم: عبدالظیم رحمانی ملکاپوری ،گوونڈی
9224599910
ٹیکنالوجی کی تیز رفتاری نے آپ کے ہاتھ میں موبائل دے کر گویا
کرلو دنیا اپنی مٹھی میں
کے خواب کوشرمندہ تعبیر کر دیا ہے ۔ کتنے اور کس قدر آسان اور کار آمد فنکشنس ہیں اس چھوٹی سی ڈبیا میں ۔کیمرہ،ریکارڈر،ترسیل WhatsApp, Facebook,Hotmail,Rediff.com,Skype،youtube, Twitter Instagram,mms,sms,blog,
اور بہت کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔
بس ان کا استعمال تعمیری ،مثبت،اخلاقی اور قانون کے ضوابط میں انصاف کے لیے کیا جائے۔
کوئ بھی بات دیانت سے کیوں نہیں کہتے
ضمیر بیچ کہ تم نے قلم خریدا کیا
ہر شہری ایک رپورٹر
مصری شہری وائل عباس نے اپنے پرسنل کیمرے سے دو پولس والوں کے ہاتھوں ایک ڈرائیور کی بے رحمی سے پٹائ کی ویڈیو بنا کر پھیلادی اور جلد ہی ان پولس والوں کو اس کی بیس پر سزا دی گئی ۔
Citizen journalist شہری صحافی، سوشل میڈیا مواد کی ترسیل کر سکتا ہے۔
Moblyc hing,ظلم و سفاکی ،بے رحمی و بربریت ویڈیوز کے ذریعے جلد انصاف کی گہار لگاتے ہیں ۔
کارٹون
کارٹون اپنے آپ میں ایک مضمون ہوتا ہے۔ہزار لفظوں کی ایک کہانی بیان کردیتا ہے۔کم وقت میں جلد متاثر کرنے والا۔گزشتہ دنوں ایک مختصر کارٹون جس میں گائے کا پچھلا حصہ اور ایک شخص کا احترام سےگائے کے پیشاب (گو متر) کو سر ڈھانپ کر پینا اور دوسری طرف ایک ظالم شخص کا ایک مزدور کے چہرے پر رعونت سےپینٹ کھول کر پیشاب کی دھار لگانا ،بہت کچھ بیان کردیتا ہے۔
صحافت چوتھی مملکت Fourth Estate کیوں؟
تین مملکتیں تسلیم شدہ رہی ہیں مذہبی پیشوائ،امراءاور عوامی نمائندے ۔۔۔تھامس میکالے نے ہالم کا دستوری جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ
“جس گیلری میں رپورٹرز صحافتی نمائندے بیٹھے ہیں وہ چوتھی مملکت بن چکی ہے۔”
جمہوری نظام میں مملکت کے اہم ستون مقننہ ،عاملہ ،عدلیہ اور آزاد صحافت ہوتی ہے۔میڈیا دستوری یا آئینی اختیار نہیں رکھتا لیکن حکومت کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرکے رائے عامہ کو ہموار کرتا ہے۔
آپ C-7 سے اس کی اہمیت سمجھ سکتے ہیں ۔۔۔۔۔
Completeness
(تکمیل)
Conciseness
(اختصار)
Consideration
(غور)
Concretness
(پختگی)
Clarity
(وضاحت)
Courtesy
(انکسار)
Correctness
(درستی)
کیمینیٹی ریڈنگ ،
ترسیلات،رپورٹنگ،اعلانات، اطلاع نامہ Notification تاثرات،سچی ،سنجیدہ،مستند،ظلم و کرپشن کی تصویریں پیش کرنےکے لیے ریکارڈنگ،اصولی،قانون وانصاف کے ساتھ کوشش، ایک ذمہ دار شہری کا حق ہے ۔انٹر اور سوشل میڈیاgadget کاویزن اپنے آپ میں ایک رحمت بھی ہے اور زحمت بھی۔ اس کا منفی استعمال آپ کو ناکارہ بناکر رکھ دیتا ہے اور تعمیری استعمال ایک نئ جہت عطا کرتا ہے ۔آپ کے خیالات کی ترسیل کونے کونے ،گوشے گوشے میں پہنچ جاتی ہے۔اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے وقت کو لایعنی ،عبث کاموں میں صرف کرنا چاہتے ہیں یا کار آمد ملی سرگرمیوں میں ۔
میڈیا ہوں یا ووٹ ایک امانت ہے،ایک طاقت ہے اور بات پہنچانے کا معروف ،آسان ذریعہ ۔اس کے ذریعے سے ملک میں مسلمانوں اور اسلام کے تئیں مثبت رائے عامہ بن سکتی ہے ۔اور نفرت اور اسلامو فوبیا کے ماحول کےسامنے دعوت ،محبت ،بھائ چارہ اور عدل وانصاف کا نمونہ پیش کیا جا سکتا ہے۔
وقت نے پھر تیور بدلےہیں،صبرکے پیکر ہوش میں آ
پھول تھے کل تک جن ہاتھوں میں ،آ ج ہے پتھر ہوش میں آ