مشروعیت تکبیراتِ تشریق و ضروری مسائل!

ازقلم: احمد حسین مظاہری، پرولیا

یقیناً یہ بات ہر کس و ناکس پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہےکہ ماہ ِذو الحجہ اپنی تمام تر فضیلتوں اور برکتوں کے ہمراہ ہمارے اوپر سایہ فگن ہے نیز یہ ماہ فضیلت ،خصوصیت سے لبریز ہے؛ اس ماہ سے متعد نیک اعمال متعلق ہیں ان ہی میں سے ایک ایامِ تکبیراتِ تشریق ہیں اسی کی یاد دہانی کے طور پر یہ مضمون ہدیۂ قارئین کیا جا رہا ہے،جس میں مشروعیت تکبیراتِ تشریق اور ضروری مسائل سپرد قرطاس کیے گئے ہیں قارئین ! امید واثق ہے کہ یہ مضمون آپ کو پسند آئے گا۔۔۔۔
قارئین!فقہا امت اور علماء کرام کی تحقیق کے مطابق مشروعیت تکبیراتِ تشریق کی ابتداء اس طرح ہوئی ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے لاڈلے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنے کے لیے لٹایا،حق جل مجدہ نے آپ کی اس قربانی کو قبول فرما کر بطور فدیہ حضرت جبریل علیہ السلام کے ساتھ مینڈھا نازل فرمایا،جب حضرت جبریل علیہ السلام اس فدیہ کو لے کر آرہے تھے،تو اس ڈر سے کہ کہیں جلدی میں حضرت ابراہیم علیہ السلام،حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح نہ کردیں”اللہ اکبر اللہ اکبر” پکارنے لگے،حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب حضرت جبریل علیہ السلام کی یہ آواز سنی تو بشارت سمجھ کر پکارنے لگے”لاالہ الااللہ واللہ اکبر” پھر جب حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اپنے والد گرامی قدر کو کہتے ہوئے سنے اور ان کو منجانب اللہ فدیہ آنے کی اطلاع ہوئی تو”اللہ اکبر وللہ الحمدللہ”کہتے ہوئے اللہ کی حمد و ثناء اور اس کا شکرانہ ادا کیا۔(العنایہ فی شرح ہدایہ)
قارئین!تکبیراتِ تشریق پڑھنے کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ قرآنِ کریم میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے:{وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ}ترجمہ: اور تم اللہ کو یاد کرو مخصوص چنددنوں میں۔(البقرۃ : 203) نیز ان دنوں میں اللہ تعالی کاذکرکرو؛اوروجہ یہ بھی ہے کہ چونکہ ان دنوں میں اسلام کارکن فریضہ حج کی ادئیگی ہوتی ہے،اورحجاج کرام تلبیہ پڑھتے ہوئے اللہ کی عظمت ووحدانیت بیان کرتے ہیں ،عام لوگ چونکہ حج میں نہیں ہوتے،توان کے لئے تکبیرات تشریق کاحکم ہے تا کہ وہ بھی حجاج کرام کے ساتھ مشابہت اختیار کرتے ہوئے ان دنوں میں خاص طورپراللہ کی عظمت وکبریائی بیان کرتے رہیں۔
قارئین!تکبیراتِ تشریق کے چند ضروری مسائل مندرجہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔
(1)تکبیرات تشریق کن پر واجب ہے؟
جواب:تکبیرات تشریق ہرفرض نماز کے بعد مسلمان مرد،عورت،مسافر،مقیم شہری ،اوردیہاتی پریکساں واجب ہیں،فرض جماعت سے اداء کرے یابغیر جماعت کے نمازکے بعد جب تک مسجد کے اند رہو،کوئی بات نہ کی ہواورطہارت پرباقی ہو،یادآجائے توپڑھ لی جائیں،اوراگربالکل بھول گیاتو ساقط ہوجائیں گی اورکوئی کفارہ لازم نہیں ہوگا۔(ماخذ:دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی)
(2)تکبیرات تشریق کے ایام؟
جواب:تکبیرات تشریق،نویں ذوالحجہ کی فجر سے تیرہویں ذوالحجہ کی عصر تک ہر نماز کے بعد پڑھی جاتی ہیں۔
(3)تکبیراتِ تشریق کتنی دفعہ پڑھنا واجب ہے؟
جواب:فتاویٰ رحیمیہ میں ہے تکبیرایک بارکہناواجب ہے،تین بارکہنامسنون نہیں،تین بارکہنے کاقول صحیح اورمفتیٰ بہ نہیں ہے۔(6/175)
(4)تکبیر تشریق ہر فرد پر واجب ہے یا کچھ لوگوں کا کہہ لینا کافی ہے؟
جواب:تکبیرتشریق ہرفرد پر واجب ہے،کچھ لوگوں کا کہہ لینا کافی نہیں۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند)
(5)کیا مسبوق پر تکبیر تشریق واجب ہے؟
جواب:مسبوق پر بھی تکبیر تشریق واجب ہے وہ اپنی بقیہ رکعات پوری کرنے کے بعد کہے گا۔(فتاوی رحیمیہ ٦)
(6)امام مسجدنماز عیدین سے پہلے تکبیر تشریق پڑھانا؟
جواب:عید گاہ پہنچنے سے پہلے پہلے راستہ میں تکبیر پڑھنے کا حکم ہے عید گاہ پہنچنے کے بعد تکبیرات، ذکر اﷲ وغیرہ میں لگ جاوے لیکن جہراً منع ہے سراً پڑھے یا خاموش بیٹھا رہے،امام صاحب یا کسی مقتدی کے تکبیر تشریق پڑھانے پر حاضرین کا پکار کر تکبیر پڑھنا خلاف سنت اور مکروہ ہے۔(فتاوی رحیمیہ ٦)
(7)تکبیر تشریق بھول جانے پر کیا کرے؟
جواب:تکبیر تشریق کا وقت فرض نمازوں کے بعد متصلاً ہے،لیکن اگر کوئی بھول جائے تو جب تک نماز کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو مثلا کسی سے بات چیت نہ کیا ہو،یا دوسری نماز نہ پڑھا ہو یا جان بوجھ کر وضو نہ توڑا ہو تو فوراً تکبیر پڑھ لے تو واجب کی ادائیگی ہو جائے گی،اور مذکورہ امور میں سے کوئی کرلیا ہو تو اب تکبیر تشریق پڑھنے سے واجب کی ادائیگی نہیں ہوگی بلکہ اب اس واجب کے چھوٹنے کی وجہ سے توبہ واستغفار کرے۔(فتاوی ہندیہ)
(8)تکبیر تشریق کی قضا ہے یا نہیں؟
جواب:ایامِ تشریق کی کوئی نماز اگر کسی وجہ سے چھوٹ جائے تو ایام تشریق ہی میں قضا کی صورت میں نماز کے بعد تکبیر تشریق کا پڑھنا واجب ہوگا، اور اگر ایام گزرنے کے بعد قضا کرے یا ایام تشریق ہی میں سال گزشتہ کے ایام تشریق کی قضا کرے تو ایسی صورت میں تکبیر تشریق کا پڑھنا واجب نہیں ہے۔(فتاوی ہندیہ)

(9)تکبیر تشریق میں “اللہ اکبر” کی تعداد کتنی بار ہے؟
جواب:تکبیرِ تشریق میں لفظِ “الله أكبر “چار مرتبہ ہے،پوری تکبیر یوں ہے۔(فتویٰ بنوری ٹاؤن)
(10)عید الاضحٰی کی نماز کے بعد تکبیر ات تشریق پڑھنا کیسا ہے؟
جواب:عید الاضحی کی نماز کے بعد تکبیراتِ تشریق واجب نہیں، البتہ اگر پڑھ لی جائیں جیساکہ معمول ہے تو باعثِ ثواب ہے، بعض فقہاء کرام نے مسلمانوں کے معمول کی وجہ سے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد بھی تکبیراتِ تشریق پڑھنے کاکہاہے۔(فتویٰ بنوری ٹاؤن)

قسامِ ازل ہمیں شریعت کے مطابق ماہ ذو الحجہ کے اوامر کی تکمیل کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین