یونیفارم سول کوڈ کے موضوع پر مولانا محمد قمر الزماں ندوی سے ایک اہم انٹرویو (تیسرا حصہ)

ہر مذہب ، ذاتی اور دھرم میں شادی بیاہ کے اصول اور ضابطہ ہیں ،کون محرم ہے اور کون غیر محرم ہے ،کن سے شادی ہوسکتی ہے اور کن سے نہیں ؟ اس کے پیچھے حکمتیں اور مصلحتیں ہوتی ہیں ،ان حکمتوں اور مصلحتوں کو نظر انداز کرنا گویا خدا سے بغاوت کرنا ہے ۔ اسلام نے بھی اس کے لئے اصول و ضوابط طے کئے ہیں،تقریبا ہر دھرم اور ذاتی میں اس کے رہنما اور ہدایتی اصول ہیں ،ان سے چھیڑ چھاڑ کرنا یہ فطرت کے خلاف ہے

یکساں سول کوڈ: تعبیر کا فریب

فرقہ پرست مفکرین، سیکولر جماعتوں اور ملی نمائندوں سے زیادہ اسمارٹ ہیں، یکساں سول کوڈ واقعی غیر عملی ہے، ہندوستان کا تکثیری ومتنوع معاشرہ اس کا قطعی متحمل نہیں، اس بات کا ادراک آپ سے زیادہ وہ رکھتے ہیں؛ لیکن ان کی نظریاتی قاموس میں یکساں سول کوڈ کا مفہوم ان عائلی شرعی احکام تک محدود ہے جو صریح طور پر قرآن وحدیث میں مذکور ہیں اور جن سے سبک دوشی اسلامیانِ ہند کے لیے ممکن نہیں، یہیں سے ان کی سیاست کا خمیر اٹھتا ہے اور یہی ان کا ہدف ہے۔