خواتین کی اصلاح سے معاشرہ کی اصلاح ممکن، مرد گھر کا حاکم ہے۔

مرد پر ذمہ داری ہے کہ وہ خود شریعت وسنت پر چلےاور گھر والوں کو چلائے کاماریڈی میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے نکاح آسان ومسنون مہم سےجمعیۃ علماء کاماریڈی کے زیراہتمام خواتین کے پروگرام اپنی زندگی کو شریعت وسنت کے مطابق بنائیں۔

کاماریڈی: 21ستمبر، ہماری آواز

محمد فیروز الدین پریس سکریٹری کی اطلاع کے مطابق مسلم پرسنل لاء بورڑ کی جانب سے نکاح کو آسان ومسنون بنانے کے لئے مستورات میں ایمانی تحریک وشریعت وسنت کے مطابق نکاح کو آسان بنانے رسم ورواج کے خاتمہ کے لئے ضروری ہے کہ خواتین کا مزاج بنائیں اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر جمعیۃ علماء کاماریڈی کے زیراہتمام مدرسہ تجوید القرآن اسلام پورہ وجناب فرید صاحب مرحوم ڈرائیورس کالونی کاماریڈی کے مکان میں خواتین کے لئے اصلاحی معاشرہ اجلاس رکھے گئے، اجلاس سے مولانا حسین احمد حسامی صدر مدرس مدرسہ کاشف العلوم کاماریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرہ کے اندر یہ جو بات پھیلائی جارہی ہے کہ خواتین کو حقوق کی آزادی مل گئی ہے، جس کی آج یہ آواز اٹھائی جارہی ہے یہ محض ایک پروپگنڈہ ہے، سونچی سمجھی سازش کے تحت ایسا ماحول بنایا جارہا ہے، اسے ہمیں قبول نہیں کرنا ہے، بلکہ رسول اللہﷺ اور ازواج مطہرات نے جیسی زندگیاں گزاری ہیں، اسکی ہمیں اتباع کرنا ہے، اس سے متعلق دینی کتابوں کو پڑھنا ہے، مفتی خواجہ شریف مظاہری نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ آج ہم پر حالات اس وجہ سے آئے ہیکہ آج ہم نے دین کی اہمیت کو نہیں سمجھا، جبکہ یہ دین ایک کامل اور اکمل دین ہے، جس کی شہادت اللہ تعالیٰ نے خود قرآن مجید میں دی ہے اور رسول اللہ ﷺ نے دین کی اہمیت کو سمجھایا، اور صحابہؓ نے دین کی اہمیت سمجھا، تبھی انہیں دین پر چلنے سے کوئی چیز رکاوٹ نہیں بنی، اس دین کی خاطر پیارے نبیﷺ نے کیسے تکالیف برداشت کیں، کیا کیا مصائب کا سامنا کرنا پڑا، جس کا اندازہ اس بات سے ہوتا ہے کہ پیارے نبیﷺ نے فرمایا کہ تمام انبیاء علیھم السلام کی تکالیف ایک طرف اور مجھے دی جانے والی ان تمام انبیاء کی تکالیف پر حاوی ہیں، نیز خواتین کو زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خواتین نے کیسی قربانیاں دیں ہیں، حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا جنہیں انکے شوہر کے سامنے انکی شرمگاہ پر نیزہ مارا، اور انکے پیروں کو رسیوں سے باندھ کر مخالف سمت میں کھینچ کر جسم کو چیڑ دیا گیا، حضرت بلال کی ایمانی حرارت کیسی تھی کہ گرم تبتی زمین کی گرماہت انہیں دین سے ہٹنے مانع نہیں بنی، نبیﷺ اور صحابہؓ کے اسوہ پر چلنا ہی ہمارے لئے کامیابی کا ذریعہ ہے، آسان ومسنون نکاح کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے حضرت مولانا سید بشیر احمد حامی صاحب مدظلہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اگرتم مسلمان بن جاؤ تو اللہ اسمان سے روحانی اور نورانی ہوائیں تمہارے موافق چلائیں گے، سلسلۂ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سب کا نہیں رب کا سجدہ کرنے والے بن جاؤ، خدا کی ساری مخلوق غلامی کے لئے تیار ہے، پوری دنیا کو اللہ نے ایمان والوں کے لئے مسخر کردیا ہے، ایمان مضبوط ہوتا ہے تو دنیا کی حرص سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ورنہ آج صورتحال یہ ہیکہ دنیا کی حرص نے ہمیں گناہوں میں مبتلا کردیا ہے، ہماری شادیاں اور دیگر تقریبات اسراف سے پر ہیں، بے جا فضول خرچی کی وجہ سے نکاحیں مشکل ہوتے جارہے ہیں، اسلام کی خاطر جتنی صحابہؓ کرام نے قربانیاں دیں ہم اسکا عشرۂ عشیر بھی نہیں پیش کر سکتے، عزیز الدین صاحب ٹیچر نے جلسہ کی نظامت کے فرائض انجام دیئے، حافظ برہان صاحب نے نعتیہ کلام پیش کیا، جبکہ جلسہ کی سرپرستی حافظ فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی، اور نگرانی مفتی عمران خان قاسمی سکریٹری جمعیۃ کاماریڈی نے کی، حافظ اسامہ، مفتی عبدالسمیع اسعدی و حامی نے اظہار تشکر پیش کیا، اور شہہ نشین پر جناب عبدالکریم صاحب صدر مسجد قباء، جناب امجد علی صاحب کونسلر محلہ موجود تھے
اس موقع پر جناب اسماعیل، ضیاء الدین صاحب ٹیچرکے علاوہ، شیخ احمد صاحب صدر مسجد مریم، ودیگر موجود تھے،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے