عورت کا حوصلہ؟

ازقلم: عابدہ ابوالجیش

مجھے نہیں لگتا سننے والے برداشت کر سکیں گے یا نھی سچ پوچھیں تو کوٸ ثانی نہیں عورت کے حوصلے کا کہ سانس بھی لینا مشکل ھےیا آسان ہے اور زندگی گزار دیتی ہے آپکو پتا ہے کہ سب سے بڑا گناہ کیا ھے سب سے بڑا گناہ کسی کا دل توڑناکسی کو دھوکہ دیناکسی کے جذباتوں کے ساتھ کھیلنا مجھے حیرت ھے جس عورت نے تمہارے لیۓ پوری دنیا چھوڑدی اور تم سے شادی کر لی اپنے ماں باپ بھاٸ بہن سب رشتے ناتے اس نے سب کچھ چھوڑ کر اپنا مجازی خدا مانتے ھوۓ تمہارے پاس آگٸ اور جب وہ سب کچھ قربان کرچکی اپنی زندگی قربان کردی تب تم نے اسے چھوڑ دیا کہاں کی انسانیت ہے یہ خدارا کسی کے ساتھ اتنا نہ کھیلو لیکن تم یاد رکھنا تم نے آج کسی کی زندگی برباد کر دی کسی کو بیچ راستے میں چھوڑ دیا ھے لیکن اللّہ تعالی اسکا انجام ضرور دکھاتا ھے تم نے پہلے کسی کو اپنایا پھر اسے چھوڑ دیا لیکن جو انسان کسی کو دھوکہ دیتا ھے کسی کو تکلیف دیتا ھے اللّہ تعالی اسے کہیں نہ کہیں وہ احساس ضرور دلاتا ھے عورت ہارتی نھی ھے اگر اسے کوٸ ہرانا بھی چاہے تو وہ ہار کر بھی جیت جاتی ھے بس اتنا سا ھے کہ عورت رونا جانتی ھے اور وہ خوب روتی ھے اتنا روتی ھے کہ اپنے اندر معصوم سی لڑکی کا گلا دبا دیتی ھے وہ اپنے راز کو راز رکھنے کے لیۓ آنسوں بہاتی ھے اتنے آنسوں کہ وہ اپنے اندر بنے قبرستان میں اس لڑکی کو اکیلے ہی دفنا آتی ھےچھوڑنے والا مرد سمجھتا ھے کہ وہ عورت اسکا کیا بگاڑ لیگی لیکن وہ یہ نہی جانتاکہ عورت مرد سے بے نام سی جیت جیتنا نہی چاہتی بلکہ وہ اسکے سامنے ہار کراپنے اندر کی معصوم کی لڑکی کو قتل کر کے دل کے قبرستان میں دفنا کر جیت جاتی ھے عورت مرد سے محبت کرنا نھی چھوڑتی بلکہ وہ اُس محبت کی مکمل حقدار بن جاتی ھے اور مرد اس عورت کو چھوڑ کر محبت کرنا ہمیشہ کے لیۓ بھول جاتا ھے ہر عورت میں اتنی ہمت کہاں ھوتی ھے مگر پھر وقت نے ایک بات اور سمجھادی کہ میاں بیوی میں لڑاٸ کے وقت وقتی غصہ ھوتا ھے دل ہی دل میں کٸ فیصلے کر لیۓ جاتے ھیں بس بہت ھو گیا اب میں نے راضی نھی کرنا میں نے اب بات ہی نھی کرنی پھر کچھ وقت گزرتا ھے غصہ فکر میں تبدیل ھوجاتا ھے پھر پیار میں سب پہلے جیسا ھوجاتا ھے صرف ایک مسکراہٹ سے غصے میں کیۓ گۓ سب فیصلے ایک طرف رکھ دیۓ جاتے ہیں یہی اس رشتے کی خوبصورتی ھے میں اکثر میں یہ سوچتی ھوں پتا نھی کیسے عورت کے اندر دکھ بس جاتے ھیں جن کی تکلیف وہ سارا دن ہنس ہنس کے سہتی رہتی ھے لیکن رات سوتے ہی اندھیرے کی پناہ پاتے ھی آنکھوں کے رستے دکھ بہانے کی ایک ناکام کوشش کرتے کرتے سوجاتی ھے کوٸ نھی جانتا کہ عورت کی آنکھیں صرف آنسوں نھی دکھ بہاتی ھیں کبھی ماں باپ سے بچھڑ جانے کا دکھ کبھی بھاٸیوں کی بے نیازی کا دکھ کبھی شوہر کی بے رخی کا دکھ کبھی اولاد کا دکھ گھر میں ہر شخص کا کام کرنے کے بعد کچھ اچھا سننے کی چاہ میں تھکن سے چور وجود کا دکھ اور کبھی کبھی سب کچھ پانے کے چکر میں خود کے کھو جانے کا دکھ یہ ہے عورت کی زندگی حقیقی زندگی جو وہ دکھوں کے نظر کر دیتی ھے پھر بھی ہمت کے ساتھ کام لیتی ھے اور ہنستی مسکراتی ایسے جیتی ھے جیسے کوٸ بھی جیانہ ھوگا میں جب بہت ہی تھک جاتی ھوں زندگی کے صفحات واپس پلٹ کر دیکھنا شروع کر دیتی ھوں اور اس صفحے پر آکر رک جاتی ھوں جہاں زندگی تمہیں مجھ سے ملاتی ھے اور میں دیکھتی ھوں کہ زندگی تو آگے بڑھی ہی نھی وہی صفحہ صفحے زیست رہا باقی سب تو آتے جاتے موسم ٹہرے کیوں کہ ہم لڑکیاں بظاہر نازک ھیں کہ ڈرنے پہ آجاۓ تو کسی چھپکلی سے ڈر اٹھے اور اندر سے مضبوط اسقدر کہ درد۔رنجش ۔مصیبتیں ۔پریشانیاں ۔جتنا مرضی کیوں نا ہوں سامنے والے کو رتی بھر بھی محسوس نہی ھونے دیتی اور ہنس کر سب درد کو ضبط کر دیتی ھیں ہم لڑکیاں ایسی ہی تو ہوتی ھیں

درد سہنے میں کمال رکھتی ھیں
سواۓ خود کےوہ سبکا خیال رکھتی ہیں
ہاں وہ نازوں سے پلی بابا کی لاڈلی گڑیا*
جانے کیسے حوصلہ بے مثال رکھتی ہیں
لب پہ لاتی نہ تھی کبھی حرف شکایت
وہ ویراں آنکھوں میں لاکھوں سوال رکھتی ہیں
آنکھ نم تھی لبوں پہ تھا تبسم
جانے وہ کیسے اتنا ضبط کمال رکھتی تھی
دل میں درد کا ایک سمندر لیکر
جانے آنسوں کہاں سنمبھال رکھتی تھی
بے چین شہر کی پرسکون لڑکی
رسم دنیا کا کتنا خیال رکھتی تھی
عورت جب جانے لگتی ھے تو دنیا کو بھلا دیتی ھے محبت کی ذات کے گرد طواف کرتی رہتی ھے اور جب محبوب ہاتھ پکڑ کر پھر چھوڑ دے یا یہ ظالم معاشرہ ان پیار کرنے والے کو جدا کر دے عورت اندر سے مرجاتی ھے اس کے احساسات کا قتل ھوجاتا ھے وہ چاہ کر بھی اپنا من کسی اور مرد کے حوالے نھی کر پاتی کیوں کہ اسکا قبلہ تو ایک ہی ذات ہوتی ھے اور وہ اسی کے گرد طواف کرتی کرتی ایک دن تھک ہار کر اس دنیا سے بھی جسمانی طور پر رخصت ہوجاتی ہےمیں آپ سب سے گزارش کرتی ھوں جس جس کے سینے میں دل دھڑک رہا ہے ان سب سے گزارش کرتی ھوں اس میسج کو فاروڈ ضرور کرنا شاید کسی کی زندگی بچ جاۓ😢😢😢

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے