مدنپورہ: 5اکتوبر، ہماری آواز(پریس ریلیز)
ڈیڑھ سال کے صبر آزما انتظار کے حکومت مہاراشٹر کے اعلان کے بعد 4 اکتوبر کو دوبارہ اسکول کھولے گئےاس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ کے احکامات پر سختی سےعمل درآمد کرتے ہوئے اسکول کھولا گیا تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی کو آرڈینیٹر سی آر سی مادھوری مڈھکر میڈم نے اسکول کا دورہ کیا۔ ناگپاڑہ پولس اسٹیشن کے افسران نے بھی اسکول کا دورہ کیا ۔اس موقع پر اسکول کی پرنسپل مومن قیصر جہاں نے بتایا کہ انہوں نے قبل از وقت احتیاطی اقدامات اٹھا لئے تھے ایک ہفتے سے مسلسل طالبات اور اُن کے والدین و سرپرستوں سے ربط قائم کیا گیا تھا اور اسکول کے وہاٹس آپ گروپ پر مسلسل ہدایات دی گئیں تھیں اور فون پر بھی اساتذہ سرپرستوں کے ساتھ ربط میں تھے۔ اسکول کو سینیٹائزڈ کیا تھا۔ صاف صفائی کا خیال رکھا گیا تھا۔ سبھی طالبات چہرے پر ماسک لگا کر آئیں تھیں اور اسکول میں انہیں سماجی فاصلے پر بٹھایا گیا۔ں اسکول کا دورہ کیا ۔اس موقع پر اسکول کی پرنسپل مومن قیصر جہاں نے بتایا کہ انہوں نے قبل از وقت احتیاطی اقدامات اٹھا لئے تھے ایک ہفتے سے مسلسل طالبات اور اُن کے والدین و سرپرستوں سے ربط قائم کیا گیا تھا اور اسکول کے وہاٹس آپ گروپ پر مسلسل ہدایات دی گئیں تھیں اور فون پر بھی اساتذہ سرپرستوں کے ساتھ ربط میں تھے۔ اسکول کو سینیٹائزڈ کیا تھا۔ صاف صفائی کا خیال رکھا گیا تھا۔ پہلے دن تمام طالبات کے سرپرستوں کی جانب سے رضامندی ظاہر کرنے والا خط ملنے کے بعد ہی طالبات کو اسکول میں داخلہ کی اجازت دی گئی۔ سبھی طالبات چہرے پر ماسک لگا کر آئیں تھیں اور اسکول میں انہیں سماجی فاصلے پر بٹھایا گیا۔پرنسپل مومن قیصر جہاں نے بتایا کہ انہوں نے خود کلاس روم جا جا کر طالبات کو ہدایات دیں انہوں نے مزید کہا کہ طالبات کی حاضری خاطر خواہ تھی وہ بہت ہی پُرجوش تھیں اور چند طالبات ہی جو آبائی وطن میں رہ گئی ہیں ان کو چھوڑ کر بقیہ سبھی طالبات اسکول میں حاضر رہیں ۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سی آر سی مادھوری مڈھکر نے اسکول میں کورونا وائرس کے مدنظر حکومتی ہدایات پر عمل درآمد پر طمانیت و مسرت کا اظہار کیا۔
ساجد محمود شیخ میراروڈ