میراروڈ: 9اکتوبر، ہماری آواز(ساجد محمود شیخ) میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے علاقے میں نمایاں سماجی خدمات انجام دینے والی جماعت اسلامی میراروڈ کو سند سے نوازا۔ گزشتہ سال مارچ کے مہینے مرکزی حکومت کے ذریعے کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لئے اچانک لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔اچانک نافذ کئے گئے اس لاک ڈاؤن سے معاشی سرگرمیاں ٹھپ پڑگئیں۔ چھوٹی چھوٹی نوکری کرنے والوں کی نوکریاں چلی گئیں،چھوٹے بیوپاریوں اور پھیری والوں کے کاروبار ختم ہو گئے رکشہ ڈرائیوروں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے سامنے فاقہ کشی کی نوبت آ گئی تھی۔ اس مشکل وقت میں جماعت نے لوگوں کا ساتھ دیا میراروڈ کے علاؤہ اطراف کے علاقوں دہیسر ،بھائندر ،نائیگاوں ،نالا سوپارہ اور ویرار تک ضرورت مندوں میں راشن کٹ تقسیم کیا گیا تقسیم راشن کا پروگرام انتہائی منظم طریقے سے انجام پایا تھا تقریباً ایک ہزار خاندانوں کی کمپیوٹرائزڈ فہرست سازی کی گئی تاکہ بیک وقت ایک خاندان کو ایک راشن کٹ دی جائے راشن تقسیم کا سلسلہ چھ ماہ تک چلتا رہا۔ اس دوران سرکاری اسپتالوں میں عام مریضوں کے داخلہ پر پابندی لگا دی گئی تھی اور مریض خانگی اسپتالوں کے مہنگےعلاج سے قاصر تھے راشن تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی نے بڑے پیمانے پر طبی امداد فراہم کی علاج معالجہ کے لئے لوگوں کو مالی امداد فراہم کی گئی وطن جانے کے خواہشمند افراد کو حکومت کی جانب سے فٹنس سرٹیفکیٹ درکار تھے تو جماعت اسلامی نے اپنے کلینک الشفاء میں مہاجر مزدوروں،مدارس کے طلبہ اور آبائی وطن جانے کے خواہشمند افراد کو طبی جانچ کے بعد فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیا جس سے سینکڑوں لوگوں کو فائدہ پہنچا ۔ لاک ڈاؤن میں چھوٹے دھندوں اور پھیری والوں کا کاروبار چوپٹ ہوگیا تھا اس لئے بہت سے لوگوں کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لئے اور دوبارہ کاروبار شروع کرنے کے لئے امداد دی گئی۔لاک ڈاؤن میں والدین و سرپرستوں کی مالی حالت خراب ہو جانے کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کی اسکول فیس بھرنے سے قاصر تھے ایسے پچاس طلبہ کی اسکول فیس کا انتظام کیا گیا جن میں بیشتر طلبہ کی فیس جماعت اسلامی میراروڈ کے بیت المال سے ادا کی گئی اس کے علاؤہ جماعت اسلامی نے پروفیشنل سالیڈریٹی فورم ( پی ایس ایف ) ممبئی اور ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن نئی دہلی کے تعاون سے ادا کی ۔ جماعت اسلامی نے اپنے بیت المال سے فیس کی ادائیگی کے ساتھ اسکول فیس کے لئے حکومت کی اسکالرشپ اسکیموں کے سلسلے میں لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی اور جماعت اسلامی کے مقامی دفتر اسلامک سنٹر پر کاؤنسلنگ شروع کی اور ساتھ ساتھ اسکالرشپ کے آن لائن فارم بھرنے میں مدد کی ۔جماعت کی امدادی کلنک میں جہاں عام دنوں میں تیس روپئے میں علاج کیا جاتا ہے کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے دوران مفت میں علاج کیا گیا اس سلسلے میں جماعت اسلامی میراروڈ کے تحت چلنے والے الشفاء کلینک میں مفت فیور کلینک قائم کیا گیا تاکہ مرض کی تشخیص ابتدائی مراحل میں ہو مشتبہ افراد کا کورونا ٹیسٹ کروایا گیا جو لوگ متاثرہ تھے انہیں فوراً کووڈ سنٹر میں داخل کروایا گیا عطاء الحق قاضی نے اس کا پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ جب کورونا وائرس کی دوسری لہر آئی تو اُس وقت یہ بات مشاہدے میں آئی تھی نئے مثبت کیس سامنے آنے یا متحرک مریضوں کے بالمقابل مرنے والوں کی تعداد زیادہ تھی کیونکہ لوگ اسپتالوں میں جانے سے گھبرا رہے تھے اور گھریلو نسخے اپنا رہے تھے جس کی وجہ سے مرض آخری مراحل میں تشخیص ہو رہا تھا اور جانیں بچانا مشکل ہو گیا تھا۔ مفت فیور کلینک کی وجہ سے مرض کی تشخیص ابتدائی مراحل میں ہونے لگی جس سے سینکڑوں مریضوں کو فائدہ پہنچا تھا۔ عطاء الحق قاضی نے مزید بتایا کہ دوسری لہر کے دوران طبی سہولیات عدم دستیابی بھی ایک مسئلہ تھا کورونا وائرس کے متاثرین کے اہل خانہ آکسیجن سلنڈر ،اسپتال میں بیڈ کی دستیابی، دواؤں کے لئے در در بھٹک رہے تھے اس لئے ہم جماعت اسلامی میراروڈ کی کورونا ہیلپ لائن شروع کی اور لوگوں کو اسپتالوں میں بیڈ کی دستیابی اور آکسیجن سلنڈر کی فراہمی کے متعلق معلومات فراہم کرنے لگے۔ عطاء الحق قاضی نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی میراروڈ نے وباء کے زمانے میں بھی میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا بلڈ ٹیسٹ رکھا گیا۔ خون کی کمی دور کرنے کے لئے میرابھائندر میونسپل کارپوریشن کے عملے کے ساتھ مل کر بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا اور ہنگامی حالت میں کسی کو بھی خون پڑ سکتی ہے اس کے پیشِ نظر میراروڈ کی سطح پر ایک بلڈ ڈونرز فورم قائم کیا پچاس نوجوان اس فورم کے ممبران ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران نوجوان گھروں میں مقید تھے اور ان کی صلاحیتوں کا ارتقاء رکا ہوا تھا اس لئے جماعت اسلامی نے لاک ڈاؤن کے پیشِ نظر آن لائن ویب ڈیزائننگ کورس کا افتتاح کیا یہ کورس بالکل مفت تھا اور لاک ڈاؤن میں نوجوانوں کے لئے وقت کا صحیح استعمال بھی تھا۔ اس کورس میں پچاس طلبہ نے داخلہ لیا تھا۔ جماعت اسلامی میراروڈ کے امیر مقامی عطاء الحق قاضی نے حکومتی اسکیم سے فوائد حاصل کرنے کے لئے لوگوں کو دی گئی اخلاقی مدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ حکومت نے راشن کی دکانوں پر راشن کا وافر مقدار میں ذخیرہ کیا تھا اور راشن کارڈ رکھنے والے افراد کے علاؤہ راشن کارڈ نہیں رکھنے والے افراد کے لئے بھی ایک فارم بھرنے پر راشن تقسیم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے مگر مقامی دکاندار نے بے ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے مخت لف حیلے بہانوں سے لوگوں کو ان کے حق کا راشن دینے سے انکار کردیا تھا اس موقع پر جماعت کے رضاکاروں نے لوگوں کو ان کے حق کا راشن دلوانے کے لئے کوششیں کیں جماعت اسلامی کے مقامی دفتر اسلامک سنٹر پر رہنمائی ڈیسک لگایا گیا انڈر ٹیکنگ فارم کا پرنٹ نکال کر لوگوں میں تقسیم کیا گیا راشن کی دکانوں پر جماعت کے رضاکاروں نے جاکر دکاندار سے بات کی اور لوگوں کو راشن دلوایا۔
جماعتِ اسلامی میراروڈ کے امیر عطاء الحق قاضی نے مزید بتایا کہ لاک ڈاؤن کے علاؤہ بھی جماعت میراروڈ پریشان حال مصیبت زدہ،معاشی طور بدحالی کا شکار، سنگین بیماریوں میں مبتلا مریض،یتیم بچے ،بیوہ اور بے سہارا خواتین کی حتی الامکان وحتی المقدور مدد کرنے کی کوشش کرتی ہے اس لئے رمضان المبارک میں ڈیڑھ سو خاندانوں میں راشن کی تقسیم،بیواؤں اور بے سہارا خواتین میں ماہانہ راشن کی تقسیم پینتیس یتیم بچوں کی اسکول فیس کا انتظام، فطرہ کا اجتماعی نظم ،عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے گوشت کی غریب خاندانوں میں تقسیم بیروزگار نوجوانوں کے لئے روزگار میلہ کا انعقاد،نوکریوں کی تلاش میں تعاون کے لئے جاب گائیڈنس وہاٹس آپ گروپ غریب طبقہ کے لئے رعایتی فیس لے کر علاج کرنے کے لئے الشفاء کلینک جیسی سرگرمیوں کے ذریعے سماجی ورفاعی خدمات انجام دیتی ہے۔
ساجد محمود شیخ میراروڈ