کاماریڈی: 11کاماریڈی اکتوبر(نامہ نگار)مفتی خواجہ شریف مظاہری ترجمان مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ کاماریڈی نے تحفظ عقائد گشتی مہم کے موقع پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے لنگم پلی میں مقیم فیاض بن یاسین نامی عرف فیاض بھیا میموری کارڈ بابا اپنے گمراہ کن عقائد وگستاخانہ خیالات وافکار پر مبنی باتوں، اور قرآنی علاج کے نام پر پریشان حال مسلمانوں کے ایمان و عقیدے کو متزلزل کررہا ہے، یہ شخص قرآنی آیات کی ریکارڈنگ کے ذریعہ علاج کم اور اپنے کچھ باطل افکار ونظریات کو زیادہ پھیلا رہا ہے، نیز کہا کہ بعض باوثوق ذرائع سے ہمیں یہ اطلاع ملی کہ کاماریڈی شہر کے بعض علاقوں میں فیاضی فتنہ کی سرگرمیاں اور ریشہ دوانیا ں خفیہ طور پر چل رہی تھی، کاماریڈی کے علماء کرام مفتیان کرام و خدام و کارکنان مجلس تحفظ ختم نبوت کاماریڈی اس سلسلے میں مستقل کوشاں ہے جسکے بہتر نتائج مرتب ہورہے ہیں اس سلسلے میں گذارش کی جاتی ہے کہ امت مسلمہ کے ہر فرد بالخصوص دینی حمیت وشعور رکھنے والوں کی یہ ذمہ داری ہیکہ فتنۂ فیاض کے شکار کتنے لوگ ہوئے ہیں،تحقیق کرکے ان کے ایمان کی فکر کریں، کیونکہ فیاض کے ایسے کئی ایک بیانات ہیں جن کا خلاصہ نکالا جائے تو اس کے ان دعوؤں کی روشنی مین فیاض بن یاسین ملعون، مرتد نے 8 بڑےجرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ ۱) رسالت کے دعوے کا جرم۔ ۲) نزول وحی کے دعوے کا جرم۔ ۳) شافع محشر ہونے کے دعوے کا جرم۔ ۴) توہین انبیاء کا جرم۔ ۵) نبوی تعلیمات کے انکار کا جرم۔ ۶) الفاظ قرآنی کے تلفظ میں تبدیلی کا جرم۔ ۷) تفسیر بالرائے کا جرم۔ ۸) ختم رسالت کو نہ تسلیم کرنے کا جرم۔
مسلمانو کیا ایسادعویٰ کرنا کہ مجھے نہ ماننے والا جہنمی ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد نہیں ہے؟ محض علاج کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ایمان کے چھین جانے کا اندیشہ ہے،
اس مرتد کے متعلق بطور استفتاء دکن کی عظیم درسگاہ، ودارالافتاء جامعہ نظامیہ حیدرآباد سے فتوی طلب کیا گیا تو جامعہ نظامیہ کے معتبر مفتی حضرت مولانامفتی عظیم الدین صاحب ؒنے واضح طور پر اس شخص کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا، اور یہ بھی کہا کہ اس سے وابستہ لوگوں پر توبہ، تجدید ِایمان و نکاح لازم ہے، فتوی کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں:
” بشرط صحتِ سوال صورت مسئول عنھا میں مذکور شخص خارج عن الاسلام ہے، مسلمانوں پر لازم ہے اس کے بددینی امور سے اجتناب کریں، اس کی اتباع کرنے والے بھی خارجِ اسلام ہیں، ان پر تو بہ، تجدید ایمان ونکاح لازم ہے۔ فقط و السلام محمد عظیم الدین غفرلہ مفتی جامعہ نظامیہ حیدرآباد ۱۲/ محرم ۱۴۳۹ھ م۷/اکٹوبر ۲۰۱۷ء "
اے مسلمانو اگرہم اسلام کی زندگی جینا چاہتے ہیں، اور ایمان کی موت مرنا چاہتے ہیں، جھوٹے مکاروں سے اپنا دین محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، اسی طرح آخری نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ سے والہانہ عقیدت ومحبت ہے! اپنے محبوبﷺکو روزمحشر صورت دکھانا ہے! انکی شفاعت کا حقدار بننا ہے، تو یاد رکھئے جان سے پیارا ہمارا ایمان ہے! جیسا کہ حضرت عطاء اللہ شاہ بخاری ؒ نے فرمایا کہ آدمی کو چار چیزوں سے محبت ہوتی ہے؛ جان، مال، عزت اور ایمان، ایمان اگر ان تینوں سے محفوظ رہ سکتا ہے تو پھر اس ایمان کی حفاظت کے لئے سب کچھ قربان کرنا سب سے بہتر اور سستا سودا ہے، لہذا اس فتنہ کی سنگینی کو سمجھیں؛ اور اپنے حلقہ احباب کے سلسلہ میں فکر مند ہوجائیے۔
یادرکھو! امت مسلمہ کو ان تمام باتوں کے سلسلہ میں آگاہ کرنا چاہئے، بطور خاص عورتوں کو اس سلسلہ میں آگاہ کرنے کی زیادہ ضرورت ہے؛ علاج کے نام سے ایمان پر ڈاکہ ڈالنے والے اس گستاخ، ملعون اور ڈاکو کی چالبازیوں سے خود بھی ہوشیار رہیں، اور اپنےافراد خاندان دوست احباب اور اپنی بستی والوں کو محفوظ رکھیں، اللہ سے دعا ہیکہ اللہ ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے، ہر فتنہ سے پیاری امت مسلمہ کی کامل حفاظت فرمائے، ہمیں ہر فتنہ کی سرکوبی کے لئے قبول فرمائے۔ آمین۔
مزید تفصیلات کے لئے رابطہ کریں۔
9396949590___________9014142314