"حرف حرف زندگی” کی معنویت

ازقلم: سرور عالم ندوی
صدر شعبہ عربی پٹنہ یونیورسٹی


اپنی زندگی تو سب جی لیتے ہیں؛ لیکن قابل قدر ہیں وہ افراد؛ جو اپنے ساتھ ملک معاشرہ اور قوم سب کی فکر کرتے ہیں اور یہی وہ مابہ الامتیاز وصف ہے، جو انسان کو حیوان سے ممتاز کرتا ہے، اسی بنیادی نکتہ کو مذہب اسلام، ذہنِ انسانی میں راسخ کرنے کی تعلیم بھی دیتا ہے ۔
کیونکہ اسلام صلاح وفلاح کا ایک مکمل اور مستحکم نظام ہے، جو دین اور دنیا ، علم اور عمل سب کو ایک لڑی میں پروکر اپنے ماننے والوں کے سامنے پیش کرتا ہے، دنیا کے بغیر دین اور عمل کے بغیر علم کا کوئی تصور اسلام میں روانہیں۔
اسی کی تعلیم مقدس کتاب قرآن کریم اور اس کتاب کو لیکر آنے والے ہمارے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں نے دی ہے، وَمَاخَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلاَّ لِیَعْبُدَوْن اسی ہمہ گیر نظام زندگی کا طغراء امتیاز یاشہ سرخی ہے، جس کی تعلیم وتعمیم میں حضرات علماء کرام نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ صرف کیا ہے، جن کی تگ ودو اور کوشش وکاوش کا محور قوم وملت کی اصلاح ودرستگی اور انکا مطمح نظر نیک اور صالح معاشرہ کا وجود رہا ہے۔
حضرت مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی صاحب؛ جنہیں اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے سیال قلم اور درد مند دل دونوں عطا کیا ہے، جنہوں نے اب تک کی زندگی کا بڑا حصہ قوم وملت کی اصلاح اور ملک ومعاشرہ کی فلاح میں گزارا ،ان کی پیش نظر کتاب ’’حرف حرف زندگی‘‘ اسی جذبہ اور فکرکی غماز ہے، جو دینی اور دنیوی امور کو اپنے جلومیں سمیٹ کر اصلاح ودرستگی کا ایسا حسین مرقع بن گئی ہے ، جس میں زندگی کا لطف اور آخرت کاسکون دونوں پنہاں ہے۔

اس کتاب میں داعئی اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا عکس جمیل او رتعلیمات اسلامی کی روشن ومنور قندیل کے ساتھ ساتھ معاشرے کے فساد ، تہذیب کے زوال اور ثقافت کے فقدان کو طشت ازبام کرکے ایسا آئینہ دیکھا گیا ہے، جس کو سامنے رکھ کر آج کی سسکتی اور بلکتی انسانیت تسکین حیات کا سامان بھی فراہم کرسکتی ہے اور اپنی زندگی کو سنوار اور سدھار کر معاشرے کے لئے نمونۂ عمل بھی بن سکتی ہے ۔
مفتی صاحب کا یہی وہ امتیازی وصف ہے جو قاری کو ان کی تحریروں کی طرف متوجہ کرتا ہے، شعور کی پختگی اور خیال کی شائستگی کے ساتھ زبان وبیان کی سادگی وسنجیدگی اور فریضۂ دعوت واصلاح کی تازگی وتابندگی اس کتاب کا اصل جوہر ہے، جس کو دیکھ کر یقینی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ محترم مفتی صاحب کی دیگر تحریروں اور تصنیفوں کی طرف ان کی یہ تصنیف لطیف بھی امن وسکون کی متلاشی دنیا ، نیکی اور سنجیدگی کے خواہاں افراد اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر کار بند حضرات کے نزدیک انشاء اللہ قدر کی نگاہ سے دیکھی جا ئے گی ۔
جزاہ اللہ خیرا واطال حیاتہ وابقاہ لخدمۃ الاسلام والمسلمین (آمین )

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے