اس وقت مسلمانوں کے زوال کی بڑی وجہ قرآن مجید سے بے اعتنائی ہے: مولانا سید بلال حسنی ندوی

ہردوئی (یاسر قاسمی)
مدرسہ بستانِ رحمت ابرار نگر ہردوئی میں ایک روزہ دینی و اصلاحی اجتماع منعقد ہوا، جس میں دار العلوم ندوة العلماء لکھنؤ کے استاذ و مفکرِ اسلام مولانا ابو الحسن علی میاں ندوی رحمہ اللہ کے خاندان کے اہم فرد ” مولانا سید بلال حسنی ندوی نے شرکت کی‌، اس موقع پر مدرسہ کے پانچ طلبہ سے قرآن مجید کی چند آیات سن کر حفظ کی تکمیل بھی کرائی ،
منعقدہ اصلاحی اجتماع میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے مولانا سید بلال حسنی ندوی نے قرآن پاک کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا "قرآن کا ظاہری ادب قرآن مجید کو بلند مقام پر رکھنا اور باطنی ادب اس کے احکام کو دیگر دنیوی احکامات پر ترجیح دینا ہے، اس وقت مسلمانوں کے زوال کا بڑا سبب قرآن مجید سے بے اعتنائی ہے انہوں نے کہا "قرآن میں وراثت کے احکام مفصل مذکور ہیں، آج مسلم معاشرے میں بیٹیوں اور بہنوں کو ان کے حق وراثت سے محروم کرنے کی وبا عام ہو چکی ہے، یہ بہت بڑی نا انصافی ہے، حالاتِ حاضرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا آج والدین بھی اولاد کی پرورش اور ان کی دینی تعلیم و تربیت میں بڑی کوتاہی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے نتائج سامنے ہیں، فتنۂ ارتداد تیزی سے بڑھ رہا ہے، خطرہ ہے کہیں ملک میں اسپین جیسے حالات نہ پیدا ہوجائیں، آج کے مایوس کن حالات میں اللہ کی طرف رجوع کرنے کی شدید ضرورت ہے، خطاب کے آخر میں مولانا نے تکمیل حفظ قرآن کی سعادت حاصل کرنے والے طلبہ حافظ محمد ریاض ، حافظ محمد عفان بن مولانا محمد عثمان ، حافظ محمد آصف ،حافظ محمد عدنان، حافظ محمد سراج اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے دعاؤں سے نوازا،
پروگرام کا آغاز مدرسہ کے طالب علم محمد عارف کی تلاوت اور محمد شاہنور کے نعتیہ اشعار سے ہوا، بچوں نے اپنا پروگرام پیش کیا، مدرسہ اشرف المدارس ہردوئی کے استاد مفتی عبید الرحمن اور دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذ مولانا اصطفاء الحسن نے بھی خطاب کیا ، اس موقع پر سرپرستِ مدرسہ مولانا احمد علی، مدرسہ کے ناظم اور مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمیعت علماء ہردوئی کے رکن مولانا عثمان مظاہری، مفتی انوار حسین ، حافظ محمد شاھد ، ڈاکٹر شعیب لکھنؤی اور شہر کے دیگر علماء کرام اور معزز افراد موجود رہے، اخیر میں مولانا احمد علی مظاہری نے حاضرین کے تئیں اظہار تشکر کیا۔