پٹنہ(پریس ریلیز): رمضان المبارک کے مہینہ سے فیوض و برکات حاصل کرنے کی خوشی میں اس مبارک مہینہ کے ختم نے پر اور چاند کی رویت ہو جانے کے بعد مسلمانوں کو دو رکعت نماز ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، اس نماز کو عید الفطر کی نماز کہتے ہیں ،جبکہ اس کے بعد ذی الحجہ میں عید الاضحی کی نماز ادا کی جاتی ہے ، یہ دونوں دن مسلمانوں کے لئے عید قرار دیئے گئے ہیں ، دونوں کو ملا کر عیدین کہتے ہیں ، عیدین کی نماز عیدگاہ یا مسجد میں ادا کی جاتی ہے ، عیدین کہ نماز عید گاہ میں ادا کی جائے یا مسجد میں ،اس کی رعایت کی جائے کہ نماز عید گاہ یا مسجد کے اندرہی ہو ،باہر نماز ادا نہ کی جائے ۔ اور عید سادگی سے منائی جائے ، مذکورہ خیالات کا اظہار بہار اسٹیٹ مومن کا نفر نس کے صدر مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہاتوں میں عیدگاہ بڑی ہوتی ہے ، اس لئے اس میں نمازیوں کے لئے جگہ کم نہیں پڑتی ہے ، مگر شہروں میں آبادی زیادہ ہوتی ہے ، اس لئے عیدگاہ کے علاوہ اکثر مسجدوں میں بھی عیدین کی نماز ادا کی جاتی ہے ، نماز میں جوان اور بوڑہے بھی شریک ہوتے ہیں ، اس موقع پر چھوٹے چھوٹے بچے بھی مسجد یا عیدگاہ چلے آتے ہیں ،اس لئے جگہ کم پڑ جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عید تہوار بھی ہے ، اس دن ہر طرف خوشی کا ماحول ہوتا ہے ،تہوار اور خوشی کے موقع پر امن و شانتی کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے ،اس لئے ایسے موقع پر اطمینان و سکون اور امن و شانتی کا ماحول ہونا ضروری ہے ، پہلے مسجد اور عیدگاہ میں جگہ کم پڑ جانے پر لوگ مسجد یا عید گاہ سے باہر بھی عیدین کی نماز ادا کرلیا کرتے تھے ، مگر اب بہت سے صوبوں میں مسجد کے باہر یا کھلی جگہ پر نماز پڑھنے میں اعتراض جتایا جارہا ہے ، یہی نہیں ،بلکہ ٹکراؤ کی صورت پیدا ہو رہی ہے ، ایسی صورت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ٹکراؤ سے بچیں اور متبادل صورتوں پر غور کریں ، اس کی شکل یہ ہے کہ جہاں مساجد یا عیدگاہ میں جگہ کم ہو اور ایک جماعت سے کام نہ چلے ، تو حسب ضرورت دو جماعت یا تین جماعت کرلی جائے ، تاکہ نماز میں نہ کوئی دشواری پیش آئے ، اور نہ کسی کو اعتراض کا موقع ہاتھ آئے ، اور امن و سکون کی فضا میں عیدین کی نماز ادا ہوسکے ۔اس موقع پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے ، امن و شانتی برقرار رکھنے کے لئے امن کمیٹیاں قائم کی جائیں اور برادران وطن کو ساتھ لینے کی کوشش کی جائے ، تاکہ فتنہ کا دفاع ہو سکے ، اللہ تعالی شر اور فتنہ سے حفاظت فرمائے۔