مشتعل کر کے بد نام کرنے کی سازش، مسلمانوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت

ازقلم: ابوالکلام قاسمی شمسی


ہر دور میں مسلمانوں کے ساتھ سازش کی جاتی رہی ھے ، اور اس کے لئے مختلف قسم کے حربے استعمال کئے جاتے رہے ہیں ، مگر ھمیشہ مسلمانوں نے اس کا مقابلہ کیا اور سازشوں کو ناکام بنادیا ،موجودہ وقت میں بھی مسلمانو کو مشتعل کر کے ان کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ھے ، اس کو ناکام کرنا ہم سبھوں کی ذمہ داری ھے ،۔ اس طرح کی سازش کرنے والوں کو معلوم ھے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ھے ، مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا ہے ، اس لئے جان بوجھ کر اس حربے کو استعمال کیا گیا ھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امہات المومنین کی شان میں گستاخی بھی مسلمانوں کو مشتعل کر کے بدنام اور ان کو روڈ پر لانے کی ایک بڑی سازش ھے ، مسلمانوں کو اس سے ہوشیار رھنے کی ضرورت ہے ، موجودہ وقت میں صوبہ بہار شر اور فتنہ سے محفوظ ہے ، غلط عناصر اس صوبہ کے پر امن ماحول کو بھی خراب کرنا چاہتے ہیں ، اس کے لئے کسی بہانہ کی تلاش میں ہیں ، ایسے موقع پر ہماری ذمہ داری بنتی ھے کہ ہم غلط عناصر کو کوئی ایسا موقع نہ دیں ،جس کی وجہ سے ان کو ماحول بگاڑنے کا کوئی موقع ملے ، اس لئے صوبہ بہار کے تمام لوگوں سے خاص طور پر مسلمانوں سے اپیل ھے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور امہات المومنین کی شان میں گستاخی سے یقینا بڑی دل آزاری ہوئی ھے ، پھر بھی موجودہ وقت میں صبر و تحمل سے کام لیں ، مشتعل نہ ہوں ، فرقہ پرست عناصر مسلمانوں کو بدنام کرنے اور مجرم ثابت کرنے کے لئے سازشیں کر رہے ہیں ، اس کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں ، اس سے ھوشیار رہیں
، دشمن چاہتے ہیں کہ وہ آپ کو مشتعل کر کے روڈ اور سڑک پر لے آئیں ، اور اپنی سازش کے ذریعہ آپ کو مجرم ثابت کرادیں ، پھر قانون کے شکنجے میں پھنسادیں ، امن و شانتی کو بگاڑ دیں ، ہم اور ہمارے نوجوان طرح طرح کی پریشانیوں میں پھنس جائیں اس لئے سازش کے شکار نہ ھوں ، اس لئے روڈ اور سڑک پر نہ آئیں ، کیونکہ روڈ اور سڑک پر انا نہایت ہی خطرناک ھے ،
ہمارا ملک جمہوری ملک ھے ، اس میں آئین کو بالادستی حاصل ھے ، ہمارا آئین حقوق کی حفاظت اور حق تلفی پر آواز بلند کرنے کی اجازت دیتا ھے ، کسی بھی حق تلفی پر قانون کا سہارا لیں اور قانون کے دائرے میں کام کریں ، تاکہ خطرات اور سازشوں سے محفوظ رہیں ، کبھی بھی قانون کے خلاف کام نہ کریں ، حق تلفی کے موقع پر قانونی کاروائی کی جائے ، ایف آئی آر درج کرائے جائیں ، عدالت میں کیس کئے جائیں ، مجبوری میں کبھی جلسہ جلوس کی ضرورت پیش آئے تو مقامی انتظامیہ سے اجازت لی جائے ، کیونکہ بغیر اجازت کے اس طرح کا کوئی کام صحیح نہیں ھے ، غرض ہماری ذمہ داری ھے کہ ہم سازش کے شکار نہ ہوں ، اور اپنی دانشمندی سے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادیں ، اللہ تعالی ہر طرح کے شر اور فتنہ سے حفاظت فرمائے