نعتیہ کلام: نبی سے محبت ہے ایمان کامل

نبی سے محبت ہے ایمان کامل
یہی ہے مرا عہد وپیمان کامل

نبی کی ہو توہیں گوارا نہیں ہے
یہی تو ہے مومن کی پہچان کامل

جو شان رسالت پہ جاں تک لٹا دے
حقیقت میں ہے وہ مسلمان کامل

نبی سے محبت کی تکمیل یہ ہے
کہ قربان ہو اس پہ ہر جان کامل

جسے ہو گئی ہے نبی کی زیارت
اسے مل گیا پھر تو عرفان کامل

یہی تو ہے مومن کی معراج کامل
مقدم نبی کا ہو فرمان کامل

شہادت،صداقت،اطاعت،عقیدت
یہی ہیں محبت کے ارکانِ کامل

کبھی چھوڑ سکتے نہیں ہم نبی کو
نبی کا ہے امت پہ احسان کامل

مٹا ہے سدا،جس نے توہین کی ہے
یہی ہے ہمارا تو ایقان کامل

مرا قبلہ،کعبہ،مرا مقتدیٰ ہے
کہ اترا ہے جس پر یہ قرآن کامل

جو شان رسالت کا گستاخ ہوگا
کریں گے سدا اس کا بطلان کامل

یہ دولت،یہ ثروت،یہ عزت و شہرت
نبی پر لٹا دیں گے سامان کامل

کٹا ءیں گے سر، جان دیں گے نبی پر
یہ کرتے ہیں ہم کھل کے اعلان کامل

جو ختم نبوّت پہ انگلی اٹھاۓ
ہلاکت کا اس کی ہے امکان کامل

یہ دنیا یہ دولت ، یہ زر اور زیور
سبھی کچھ نبی پر ہیں قربان کامل

محبت نبی کی نہیں زندگی میں
تو پھر زندگی بھی ہے ویران کامل

نبی کی شفاعت ملے یوم محشر
یہی ہے مرے دل میں ارمان کامل

نصیبا! محمد کے ہم امتی ہیں
خدا کا ہے ہم پر یہ فیضانِ کامل

یہی ہے محبت کی معراج صادق
لٹا دیں کسی پر ہم یہ جان کامل

نتیجہ فکر: صادق طاہر قاسمی ندوی کبیر نگری
مقیم حال ریاض سعودی عرب