موجودہ دور میں مسلمانوں کا برائیوں میں مبتلا ہونا باعثِ شرمندگی۔ مفتی عبدالرازق مظاہری

جمعیتہ علماء ھند (ضلع شمال مشرقی دھلی) کی جانب سے چل رہی اصلاح معاشرہ مہم کے چلتے حلقہ گوکل پوری کے تحت آنے والی عبداللہ مسجد جیوتی کالونی میں جمعیتہ علماء صوبہ دھلی کے جنرل سکریٹری مفتی عبدالرازق مظاہری نے اپنے پرجوش خطاب میں مسلمانوں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے معاشرے کا اکثر حصہ اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پابندی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی تابعداری نہیں کررہا ہے ، اللہ سبحانہ وتعالی کو اپنے بندوں سے جو مطلوب ہے اور جس مقصد کے لئے اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو پیدا فرمایا ہے انسان اس مقصد کو بھولا بیٹھا ہے بلکہ عبادت کرنے کے بجائے اسکی نافرمانی کررہا ہے ، آج کونسی ایسی برائی ہے جو مسلمانوں میں نہیں پائی جارہی ، مسلمان شراب پی رہا ہے ، جوا سٹہ کھیل رہا ہے ، قتل و غارتگری کررہا ہے ، خود کشی ، بہتان تراشی ، چغلی ، غیبت ، بغض و حسد ، حق تلفی ، فضول خرچی یعنی کونسی ایسی برائی ہے کہ جس میں آج مسلمان ملوث نہیں ، بڑی شرمندگی کی بات ہے کہ ہماری عورتیں بے پردہ گھوم رہی ہیں ، بے شرمی اور بے حیائی کی ساری حدیں پار کردی ہیں ، بلکہ بات یہاں تک پہونچ چکی ہے کہ ہمارے مسلم لڑکے اور لڑکیاں آپس میں ناجائز تعلقات قائم کررہے ہیں ، یعنی زنا کررہے ہیں ، اے ایمان والو اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ ، والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کی صحیح تربیت کریں ، انکی دینی و اسلامی رہنمائی کریں ، آج مسلمان ذرا ذراس بات پر آپس میں دست و گریباں ہوجاتا ہے ، اخلاق و کردار سے بالکل خالی نظر آتا ہے ، زبانوں پر گالیاں رٹی ہوئی ہیں ، روزہ ، نماز سے کوئی واسطہ نہیں ، مسجد میں اذانیں ہوتی رہتی ہیں اور مسلمان گلیوں میں بازاروں میں گھومتے پھرتے رہتے ہیں ، راتوں کو جاگتے رہتے ہیں اور فجر کے وقت سوئے پڑے رہتے ہیں ، دس دس گیارہ گیارہ بجے اٹھتے ہیں اور پھر یہ کہتے ہیں کہ ہمارے کاروبار نہیں چل رہے ہیں ، ہمارے گھروں میں برکت نہیں ہورہی ہے امام صاحب مولانا صاحب ذرا دعا فرمادیجئے ، ایسی حالت میں کیا دعاء قبول ہوگی ، شرم آنی چاہیے ، خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ، نہ ہو خیال جسے خود اپنی حالت کے بدلنے کا ۔
لہٰذا ضرورت اس بات ہے کہ ہم اللہ کے حکموں کو پورا کریں ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پابندی کریں ، اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں جن چیزوں روکا ہے ان سے رک جائیں ، ہمیشہ سچ بولیں ، اپنی ذات سے کسی کو اذیت نہ پہونچائیں ، کسی کو لعن طعن نہ کریں ، کسی پر بہتان تراشی نہ کریں ، کسی کی چغلی غیبت نہ کریں ، کسی سے بغض و حسد نہ کریں ، کسی سے کینہ نہ رکھیں ، صاف شفاف کاروبار کریں ، حلال کمائیں ، حلال کھائیں ، پڑوسیوں کے حقوق ادا کریں ، اپنے علاقے کو صاف ستھرا رکھیں ، اگر ہم سب ان باتوں پر عمل کریں گے تو ان شاءاللہ تعالیٰ ہمارا معاشرہ بہتر معاشرہ بنےگا اور ہمیں سربلندی حاصل ہوگی ، کیونکہ اللہ تعالیٰ خود فرماتے ہیں کہ تم ہی سربلند رہوگے ، بشرطیکہ مؤمن کامل بن جاؤ ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اعمالِ صالحہ کی توفیق عطاء فرمائے ، قرآن و سنت کے مطابق اوامر کو بجالانے اور نواہی سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین ۔

خطاب سے پہلے مولانا جمیل اختر قاسمی (ناظم ضلع) نے اصلاحِ معاشرہ کی محنت کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امیرالہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب حفظہ اللہ (صدر جمعیتہ علماء ھند) معاشرے کی بگڑتی صورتحال کے بارے میں فکرمند ہیں اور انھوں جملہ کارکنانِ جمعیتہ کو یہ ھدایات دی ہیں کہ وہ امت مسلمہ کے درمیان جائیں اور اصلاحِ معاشرہ کی محنت کریں ، جسکے پیشِ نظر پورے ملک میں جمعیتہ علماء ھند کی جانب اصلاحی محنت چل رہی ہے ، اسی کوشش میں آج آپ کے محلہ کی عبداللہ مسجد میں بھی آنا ہوا ہے ، اللہ ربّ العزّت ہمارے یہاں آنے کو قبول فرمائے اور ہم سب کو اعمالِ صالحہ کی توفیق عطا فرمائے ، آمین ثم آمین یا رب العالمین ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے