مسیحائے قوم یا ڈاکو؟ خدا کو کیا جواب دو گے

ازقلم: عزیز الرحمان، بجرنگ واڑی
9370465545

ان دنوں شہر میں کتا گولی، جوا، چرس، گانجہ اور نشہ کا کاروبار کرنے والوں پر آفت آئی ہوئی ہے. علماء کرام سے لے کر سیاسی لیڈران تک، سوشل ورکر سے لے کر عام عوام تک، شاسن اور پرشاسن کے لوگ ان کے خلاف سخت کارروائی کے لئے کمر کس چکے ہیں. مساجد میں خطیب ان کے نقصانات گنا رہے ہیں. بے شک نشہ خاندان اور قوموں کو تباہ کرتا ہے. نشہ کے خلاف جاری کاروائی اور سخت اقدام اٹھانے والے آفیسران کی حمایت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے.

لیکن اسی کے ساتھ پیسہ کمانے کا نشہ جو کہ میڈیکل فیلڈ خصوصاً بڑے اسپتال اور ان سے منسلک میڈیکل اسٹور میں جاری ہے اس کے خلاف کارروائی کی کسی میں ہمت نہیں ہے. نہ علماء کہیں گے نہ سیاسی لیڈران، وجہ صاف ہے کہ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں، بڑے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، لیڈر کہے گا تو ووٹ کٹے گی، علماء اور سرکردہ افراد کہیں گے تو ہدیہ ملنا ختم ہو جائے گا. اسپتال سے منسلک میڈیکل اسٹور اور عام میڈیکل اسٹور کی قیمتوں میں چار چار سو فیصد کا فرق دیکھنے کو مل رہا ہے. ہم چند چیزوں کی طرف توجہ دلانا چاہیں گے جن سے ہمارا واسطہ پڑا.

IV SET. RS. 350
(HOSPITAL MEDICAL)

IV SET. RS 80
(LOCAL MEDICAL)

VEIN FLOW. RS. 161
(H. M)
VEIN FLOW RS. 30
(L. M)

E.P & N.S OR GLUCOSE BOTTLE RS.114 OR MRP RATE. (H. M)

E.P & N.S OR GLUCOSE BOTTLE RS.30 (L. M)

URINE BAG RS. 290
(H. M)
URINE BAG RS. 70
(L. M)

FLOW REGULATOR RS. 461.(H.M)

FLOW REGULATOR RS. 90 (L.M)

URINE, BLOOD AND ANOTHER REPORTS DOUBLE AND TRIPLE CHARGES

(C.B.C AND CRP TEST RS. 400)
(HOSPITAL LABS)

URINE, BLOOD AND ANOTHER REPORTS
(CBC AND CRP TEST RS 150 TO 200)
(LOCAL LABS)

BRANDED MEDICINE ONLY MRP RATE (H. M)

BRANDED MEDICINE 10 %TO 15% DISCOUNT (L.M)

خدارا خوف خدا کیجئے، اللہ سے ڈرئیے، اس کی مخلوق کے ساتھ آسانی کا معاملہ کیجئے، یہ سراسر لوٹ مار ہے. غنڈہ گردی ہے. مجبوری کا فائدہ ہے. غریبوں کا استحصال ہے. کیا آپ کو ان غریبوں کی صورتیں دیکھ کر ترس نہیں آتا. مجھے تو لگتا ہے کہ میڈیکل فیلڈ میں سب سے پہلے سفاکی کی ٹریننگ دیجاتی ہے. دل سے رحمدلی کو ختم کیا جاتا ہے. یہ معاملہ صرف شہر کا نہیں پورے ملک کا ہے لیکن جب ہم بار بار اپنے ایمان والا ہونے کی دہائی دے کر اپنی ایمانی کیفیت کو ولولہ دلاتے ہیں پھر یہ تو ایمان نہیں. کاروائی تو ان کمپنیوں پر ہونی چاہیے جنہوں نے چار چار اور پانچ پانچ سو فیصد قیمت پرنٹ کی. ہمیں تو موقع مل گیا. پانچ کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والا اسپتال، ایک کروڑ کی لاگت سے حاصل کی گئی تعلیم، اچھے رزلٹ کے لیے دو کروڑ کی رشوت کہاں سے نکلے گی. ظاہر ہے مریضوں سے. لیکن اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ ساری کی ساری رقم پانچ سال میں ہی نکال لی جائے. آپ ضرور کمائیے لیکن تھوڑا آرام آرام سے. یہ جو طریقہ ہے نا اسے حرام خوری ہی کہا جاتا ہے لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ کہے گا کون. یا پھر اپنے آپ کو مسیحا کہنا بند کیجئے. آپ کاروبار کررہے ہیں اور ایسا کاروبار جو شریعت کی نگاہ میں قطعی نا پسندیدہ ہے یعنی مجبوریوں کا سودا….

یہ تو وہ چند باتیں ہیں جہاں توجہ دلانے کی کوشش کی گئی ورنہ باتیں تو بہت ہیں. ہاسپٹل اسٹاف کا استحصال، مدارس و مساجد میں شہر کے صنعت کاروں اور ڈاکٹروں کا حصہ کتنا؟؟؟

لیکن

تیری رسوائیوں کے ڈر سے خاموش بیٹھے ہیں
جو لکھنے پہ آجائیں تو قلم سے سر قلم کردیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے