ممبئی: 20جون
جمعیۃ علماء کے حلقے میں یہ خبر بجلی بن کر گری کہ آج قبل از فجر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے صدر مولانا مستقیم احسن اعظمی(84؍سال ) طویل علالت کے بعداس عالم فانی کو الوداع کہا ۔ انا للہ و انا الیہ رجعون
مولانا مستقیم احسن اعظمی مشرقی یوپی کے مردم خیز ضلع اعظم گڑھ میں 1939 ءمیں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم مدرسہ شیخ الاسلام شیخوپور
اعظم گڑھ میں حاصل کی اور اس کے بعد علاقہ کی مشہور درسگاہ احیاء العلوم مبارک پور اور مدرسہ اصلاح سرائے میر اعظم گڑھ میں مولانا جلیل احسن اصلاحی ،مولانا نظام الدین اصلاحی ،مولانا عبد الحسیب اصلاحی،اور مولانا محمد ایوب اصلاحی کے علاوہ علامہ رشید کوثر صاحب سے شرف تلمذ حاصل کیا۔بعدہ مولانا عبد الباری صاحب کی ایماء پر 1961میں دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا،اور نابغہ روزگار اساتذہ سے تعلیم حاصل کی ۔ مولانا سید فخر الدین مراد آبادی سے بخاری شریف پڑھی اور سند فضیلت حاصل کی ،دیوبند کے اساتذہ میں علامہ ابراہیم بلیاوی خاص قربت تھی۔آپ دیوبند سے فراغت کے بعد عربی ادب کی تعلیم کے لیئے ندوہ میں داخل ہوئے۔
اس کے بعد 1964 میں ممبئی میں تشریف لائے اور اپنے آبائی کاروبار سے جڑ گئے ۔اور ممبئی بندرگاہ سے حجاز مقدس تشریف لے جانے والے حجاج کی سہولت کے لئے حج پلگرمس ورکر میں شامل ہوکر خدمت انجام دینے لگے۔اس سلسلے میں باشندگان یوپی کے کچھ احباب جو حجاج کی خدمت میں لگے رہتے تھے انہوں نے ممبئی میںیوپی حج اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن قائم کیا اور تاحیات اس کے ممبر رہے، فی الحا ل اس کا آفس گارڈن ہال ناگپاڑہ پر واقع ہے۔
1965میں جمعیۃ علماء سے وابستہ ہوئے اور پہلی بار 1968 میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس منتظمہ کے رکن بنے1994 میں جب حاجی شمس الدین اعظمی جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدرمنتخب ہوئے تو ان کے دست راست کی حیثیت سے جمعیۃ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
آپ پہلی بار 2008 میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر منتخب ہوئے اور تاحیات اس منصب پر فائز رہے مولانا مستقیم احسن اعظمی کے انتقال سے جمعیۃ علماء میں جو خلا پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا ناممکن تو نہیں لیکن مشکل ضرور ہے آپ نے 28 فروی 2006 میں جمعیۃ علماء ہند کی مجلس منتظمہ میں صدارت کے لیئے جس انداز میں حضرت مولانا سید ارشد مدنی کا صدارت کے لیئے نام پیش کیا وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔
مرحوم کے پسماندگان میں تین بیٹے مولانا محمدعارف عمری، طارق احسن ،اطہر مستقیم اور دو بیٹیاں ، پوتے پوتیوں،نواسے نواسیوں سے ایک بھرا پرا خاندان ہے۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی ان سب کو بشمول ہم کارکنان جمعیۃ علماء کو صبر جمیل عطا فرمائے میری جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی تمام یونٹوں کی ذمہ داروں ائمہ مساجد اور قارئین سے درخواست ہے کہ وہ مرحوم کے لیئے ایصال ثواب کا اہتمام فرمائے ۔
جمعیۃعلماء مہاراشٹرا