پہلا قطعہ
بروزن: مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
مِرے حسین کا نورِ صفات روشن ہے
جہاں میں ان کی مکمل حیات روشن ہے
چراغِ صبر جلایا حسین نے ایسا
اسی چراغ سے کُل کائنات روشن ہے
دوسرا قطعہ
بروزن: فاعلاتن مفاعلن فعلن
وہ قیامت میں سرخرو ہوگا
جو دوانہ مرے حسین کا ہے
خلد کے میر ہیں ، یہ ہےثابت
وہ ٹھکانہ مرے حسین کا ہے
علی شاہدؔ دلکش
شعبہ : کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ،
کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج
رابطہ : 8820239345