ہردوئی
یوم آزادی بطور قومی تیوہار ضلع بھر میں جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا ۔صبح مقررہ اوقات میں سرکاری ونیم سرکاری دفاتر ،مدارس اسلامیہ اور اسکول و کالجز میں قومی پرچم کشائی کے بعد مختلف اندازمیں مجاہدین آزادی کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
مدرسہ جامعہ فرقانیہ سند یلہ حج کمیٹی سندیلہ کی نوڈل آفیسر اور ماس ٹیم کی نائب صدر سمہرہ صدیقی نے پرچم کشائی کی اس موقع پر نائب قاضی شہر سندیلہ سید اظفار حسین اسد، سید شہاب احمد ، یاسر عبدالقیوم قاسمی، حافظ محمد شبلی و دیگر اساتذہ وطلبہ موجود رہے، پرچم کشائی کے بعد قومی ترانہ پیش کیا گیا، بعد ازاں طلبہ و طالبات نے اپنے ثقافتی پروگرام پیش کیا، وطن عزیز کی ازادی پر جمعیت علماء وسطی اتر پردیش کے سیکرٹری یاسر عبدالقیوم قاسمی نے مختصر خطاب کیا، انہوں نے بتایا تقریبا 200 سال کی بدترین غلامی کے بعد ہمارا ملک 15اگست 1947 کو آزاد ہوا۔ حقیقت یہ ہے کہ انگریزوں نے کئی صدی پہلے سے ہی ہمارے ملک کو غلام بنانے کی سازشوں کا آغاز کردیا تھا، 24ستمبر 1599کو لندن کے 200تاجروں نے ایسٹ انڈیا کمپنی تشکیل دی ۔21دسمبر 1600کو وہاں کی ملکہ الزبتھ نے منظوری دے کر کمپنی کو تمام تر مراعات فراہم کرائیں ۔ 1612 میں ایسٹ انڈیا کمپنی کا پہلا قافلہ بغرض تجارت ہندوستان کے سورت کے علاقے میں خیمہ زن ہوا ۔1707یعنی اورنگ زیب ؒ کی وفات تک انگریزوں کیلئے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی راہ ہموار نہ ہوسکی کیونکہ مغلیہ حکومت اپنے شباب پر تھی ۔1754میں علی وردی خان نے پہلی اور 1757 میں پلاسی کے میدان میں نواب سراج الدولہ سے دوسری جنگ ہوئی ۔نواب سروج الدولہ شہید ہوئے ۔ 3مئی 1799میں سری رنگا پٹنم کی جنگ میں عظیم مجاہدآزادی سلطان ٹیپو ؒ شہید ہوئے ۔دہلی پرانگریزوں کے قبضے کے بعد1803میں شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ؒ نے انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا۔ 13مئی 1831میں سیداحمد شہید ؒاور شاہ اسماعیل شہید ؒ کی قیادت میں بالا کوٹ میں جنگ ہوئی، دونوں بزرگوں نے اپنے 3سو رفقاءکے ساتھ جام شہادت نوش کیا ۔1857میں یہاں کے سبھی باشندوں نے مل کرانگریزوں کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی۔ 1857میں علماءدیوبند نے دو محاذ قائم کئے ، ایک شاملی کا محاذ جس کی قیادت حاجی امداداللہ مہاجر مکی نے فرمائی ، حاجی صاحب ؒ کے ساتھ مولانا قاسم نانوتوی ، مولانا رشید احمد گنگوہی ، حافظ ضامن شہید ؒتھے ، دوسرامحاذ انبالہ میں بنایا گیا جس کی قیادت مولانا جعفر تھانیسری کر رہے تھے، ان کے بعد شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی ؒ ، شیخ الاسلام مولاناسید حسین احمد مدنی ؒ ، مفتی کفایت اللہ ، مولانا محمد علی جوہر،مولاناعبدالباری فرنگی محلی ، مولانا حفظ الرحمٰن سیوہاروی ، مولانا ابوالکلامآزاد ، مولانا حسرت موہانی اور ان کے علاوہ بیشمار علماءوعوام نے حریت وطن میں اہم کردار نبھایا ۔شیخ الہند ؒ نے تحریک ریشمی رومال قائم کی جسکی پاداش میں 3سال 2ماہ 23دن مالٹا کی جیل میں قید رکھا گیا ۔1919میں جمعیة علماءکا قیام عمل میں آیا 15اگست 1947میں طویل جد وجہد کے بعد صبح آزادی نصیب ہوئی، پروگرام کے آخر میں مہمانوں کے تئیں اظہار تشکر کیا گیا، دعا کے ساتھ پروگرام ختم ہوا۔