افسوس کہ ہم امت اقرأ کے بجائے امت لا تقرأ ہوتے جارہے ہیں: ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی
گزشتہ روز مؤرخہ ۲۹ ستمبر ۲۰۲۴ء بروز اتوار مئو اسٹار فاونڈیشن کی جانب سے بمقام گارڈن پلازا، جہانگیر اباد ، نزد متّل اسپتال، مئوناتھ بھنجن ضلعی سطح پر اردو، ہندی اور انگریزی زبان میں خطابت کا مہتم بالشان مسابقے کا انعقاد کیا گیا جو صبح ۱۰/ بجے شروع ہوا اور بعد نماز مغرب ختم ہوا ۔شہر کے بڑے بڑے ستاروں نے اس پروگرام میں اپنی حاضری درج کرائی اور الحمد للہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مکمل کردار نبھایا۔
مئو اسٹار فاونڈیش ایک تعلیمی، فلاحی اور اصلاحی سوسائٹی کے تحت چل رہا ہے جس کا قیام جون ۲۰۲۱ء میں ہوا۔ اس کے فاونڈر ومینجنگ ڈائرکٹر اقدس رشاد اور صدر نور علم ہیں ۔ یتیموں، بیواؤں اور غریب بچوں کے مستقبل کو سنوارنا، بیمار وضرروت مندوں کی ضروریات کو پوری کرنا، دستور ہند کے دفعہ نمبر ۳۰ (۱) کے تحت بلا تفریق مذہب وملت ، رنگ ونسل طلبہ وطالبات کی تعلیمی وتربیتی امور کو انجام دینا بالخصوص ملی اتحاد، ورکشاپ، خدمت خلق، سماجی بیداری اور مسابقات کا انعقاد اس سوسائٹی کے بنیادی اغراض ومقاصد میں شامل ہیں۔
مئو فاونڈیشن کی جانب سے ضلعی پیمانے کایہ پہلا انعامی مسابقہ تھا جس میں شہر کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کیا گیا مہمان خصوصی کے طور پر سالم انصاری (سابق ایم پی) اور طیب پالکی صاحب (سابق چیرمین) رہے۔
پروگرام کا باضابطہ آغاز صبح ۱۰/ بجے جامعہ عالیہ عربیہ کے طالب علم شکیب انصاری عبدالله انصاري نے قرآن کی پاکیزہ تلاوت سے کی اور پھر تینوں زبانوں پر مشتمل تقاریر کا سلسلہ مغرب تک چلتا رہا۔
پروگرام کی نظامت مظہر میجر نے کی اور صدارات کا فریضہ محترم جناب جمال ارپن صاحب نے انجام دیا ۔ پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی پوزیشن حاصل کرنے والوں کو ٹرافی، مڈل اور سرٹیفیکٹ سے نوازا گیا۔ انگریزی تقاریر میں پوزیشین حاصل کرنے والے مشارکین ہیں: آستھا پانڈے ، محمد انور آفات اللہ، زینب اشتیاق اور شفق جمال ۔ اس شبعہ میں حکم کی ذمہ داری نبھانے والے (۱) ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی (پرنسپل جامعہ عالیہ عربیہ) (۲) اطہر اللہ (ٹیچر ڈی سی ایس کے پی جی کالج) (۳) حنیفہ نعمانی (پرنسپل اسکولر پبلک اسکول)۔ اردو تقاریر میں پوزیش حاصل کرنے والے ہیں: محمد اظہر عبداللطیف، عائشہ خاتون، محمد صمد ، محمد نفیس۔ اس زمرے میں بحیثیت جج رہے ہیں(۱) مولانا عطاء الرحمن مدنی (استاد حدیث جامعہ عالیہ عربیہ )، (۲) ڈاکٹر منظر کمال (ڈائٹ لکچرر غازی پور) ، محترمہ طوبی ارم ۔ ہندی تقاریر میں پوزیشن پانے والے ہیں: اوناش ، کیان اشرف، زلفي رشاد، عمار یزدانی۔ اس گروپ کے جج رہے ہیں (۱) شاہد جمال (پرنسپل دارالعلوم بوائز ہائی اسکول) (۲) ڈاکٹر پردیمن کمار (ہندی لکچرر ڈی سی ایس کے پی جی کالج) (۳) زیبا فردوس (اسسٹنٹ پروفیسر تعلیم الدین ڈگری کالج)۔
تقسیم انعامات سے قبل مہمانان خصوصی وحکم حضرات کو مئو اسٹار فاونڈیشن کی طرف سے اعزاز سے نوازا گیا اور پھر یکے بعد دیگرے ان لوگوں کو تاثرات کے لئے مدعو کیا گیا۔ مہمانان خصوصی سالم انصاری، طیب پالکی اور عابد اختر ( سابق چیرمین امیدوار) نے تمام طلبہ وطالبات کو مبارکباد پیش کی اور اقدس رشاد اور انکے گروپ کو مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ڈاکٹر منظر کمال (ڈائڈ لکچرر، غازی اباد) جنہوں نے کئی اوارڈ حاصل کرکے شہر کا نام روشن کیا ہے ۔ آپ نے بہت ہی جامع انداز میں اپنی باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں ۔ تمام طلبہ کی حوصلہ افزائی کی نیز جملہ ذمہ داران پروگرام کا شکریہ اد کیا ان کے بعد ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی (پرنسپل جامعہ عالیہ عربیہ) کو دعوت اسٹیج دیا گیا آپ نے اس پروگرام کے متعلق اپنی خوشی کا اظہار کیا اور مشارکین کو خطابت کے متعلق کچھ بنیادی اصول وضوابط کی جانب رہنمائی کی جیسے ہاتھوں کا ا شارہ، جملوں کا صحیح انتخاب اور اسکا صحیح تلفظ وادائیگی، آواز کا زیر وبم ، مجلس کی نوعیت کو سمجھنا اور بلاوجہ صوتی آلودگی پیدا کرنے سے اجتناب کرنا تاکہ سامعین کو آپکی چیخ وپکار کی وجہ سے تکلیف نہ ہو۔ آپ نے طلبہ وطالبات کو تعلیمی میدان میں زیادہ سے زیادہ ترقی کرنے کی نصیحت کی اور کہا کہ اس دنیا میں سب سے مضبوط کرنسی کویت کی ہے لیکن نیوکلیئر ممالک کے سامنے صفر ہے ہمیں اس جانب بھی توجہ دینی ہوگی ورنہ ہم کہاں کہاں ذلیل ہونگے ہمیں اندازہ نہیں۔ آپ نے مزید فرمایا کہ قرآن کی شروعات لفظ اقرا سے ہوئی ہے جس کا مطلب ہوتا ہے پڑھ ، یہ اللہ کا حکم ہے اور اسکے حکم سے عدولی ذلت ورسوائی کا سبب بنتی ہے ۔ لیکن افسوس کہ ہم امت اقرا کے بجائے امت لاتقرء ہوتے جارہے ہیں۔ انکے بعد انجینئر جمیل احمد صاحب کو دعوت دی گئی ۔ آپ نے سامعین کو تحریری وتقریری دونوں صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ کسی کی محنت اور کام کا مزاق نہیں اڑانا چاہئے بلکہ اس کو مزید حوصلہ دینا چاہئے۔ بعدہ حنیفہ نعمانی (پرنسل اسکالر پبلک اسکول) کو بلایا گیا آپ نے مشارکین ومنتظمیں کو اس کامیاب پروگرام کی مبارکبادی پیش کی اور خطابت کے متعلق چند باتوں کی جانب اشارہ کیا بالخصوص تلفظ اور طرز اظہار وغیرہ اور اخیر میں صدر مجلس عالی وقار جمال ارپن صاحب نے اس گروپ کے تمام معاونین ومنتظمین اور مسابقہ میں شریک لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور مبارکباد دی اورتمام لوگوں کی شرکت پر خوب حوصلہ افزائی کی ۔ ڈاکٹر میرینہ شبنم (میرینہ اسپتال ) نے اپنے طرف سے تمام اول درجہ حاصل کرنے والوں کو خصوصی ہدایا وتحایف سے نواز اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ کسی قوم کی ترقی و تنزلی میں نوجوانوں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔ مئو فاونڈیشن کے سبھی پروگراموں کی کامیابی کا سہرا ان پرعزم نوجوانوں کے سر جاتا جن کی بے لوث خدمات اور قابل قدر جذبات نے فاونڈیشن کو ایک نئی شناخت اور پہچان دی ہے انکے نام کچھ اس طرح ہیں۔ اقدس رشاد (فاؤنڈر و منیجنگ ڈائریکٹر)، نور علم (صدر)، محمد حارث (نائب صدر)، محمد مسعود (سینئر ممبر)، محمد عمر، محمد سعود، تابش ریحان، محمد کیف، محمد جنید، ابو طلحہ، عمیر انصاری، ریحان نفیس، تابش شکیل وغیرہ۔