عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910
اسلام ایک دین دعوت ہے۔ سارے انسانوں تک توحید ،رسالت،آخرت کی دعوت دینا مسلمانوں کی دینی ذمہ داری اور فریضہ ہے مسلمانوں کی تربیت واصلاح کا کام اور غیر مسلموں میں اسلام کی دعوت امت کی ذمہ داری ہے ۔
جو لوگ امت کی اصلاح کے لیے نماز کی تحریک چلا لائے ہوئے ہیں ان پر سے دعوت دین کی ذمہ داری ساقط نہین۔ہاں یہ کام کے الگ الگ میدان ہیں جس کے لیے علمی تیاری بھی درکار ہے اور مہارت وتخصص بھی۔ اصلاح والے دعوت کے کام کو غیر ضروری کہہ کر اس کی اہمیت کو کم نہ کریں۔ یہ کہنا درست نہیں کہ پہلے ہم سدھر جائیں ،ہمارے اعمال درست ہو جائیں پھر دعوت کا کام شروع کریں گے ۔اصلاح،تذکیہ،تربیت اور دعوت دین کا کام ساتھ ساتھ جاری رہنا رسول صلعم کا اسواء اور طریق کار بھی، وقت کا تقاضہ بھی، اور منطقی ضرورت بھی رہا ہے
احمد دیدات صاحب ،ڈاکٹر ذاکر نائیک(Comparative Religion Study)، مولانا سید ابوالاعلی مودودی (اسلامی فکری لٹریچراور باطل نظریات پرمدلل تنقید اور جماعت اسلامی کے موسس)،مولانا کلیم صدیقی صاحب ،جمیل احمد،عبداللہ ایڈیارڈ(تامل ناڈ)،مولانا محمد فاروق خان (قرآن کا ہندی ترجمہ)،عبدالرحمان ریاڑو، اقبال ملا، سید علی بلڈانوی اور سیکڑوں گم نام داعیوں نے اس خاص میدان میں تیاری ، مہارت اور محنت سے اسلام کی دعوت اور تقابل ادیان کا کام کیا ہے ۔ بہت پہلے 1948ہی سے جماعت اسلامی ہند نے اپنی پالیسی پروگرام میں دعوت کے مشن کو اول مقام دیا ہے۔دعوت کے لیے عوامی بیداری ،ملک کی بڑی زبانوں میں اسلامی لٹریچر قرآن ،احادیث ،سیرت نبی کریم اور اسلام کے تعارف اور غلط فہمیوں کے ازالے اور الزامات کے مدلل جواب کی تیاری،چھوٹے کتابچے اور دو دورقی دیدہ زیب فولڈرس کی ملک کی بڑی اٹھارہ 18 زبانوں میں اشاعت اور اس کی پشت پر افراد کی تربیت کا بڑا کام ہمہ وقت کیا ہے۔عوامی سطح پر دعوت،داعی اور لٹریچر کی فراہمی کا بنیادی کام بھی اپنی حیثیت ،وسائل اور افرادی قوت کے مطابق کیا ہےاور اپنوں اور غیروں کی شدید مخالفت اور رکاوٹوں کے درمیاں اللہ کے فضل ونصرت اور کیڈر کی قربانیوں سے انجام دیا ہے ۔قرآن پریچئے،مسجد پریچیے، پریشت (پیغمبر) پریچیے، محمد صلعم سب کے لیے ،قرآن سارے انسانوں کے لیے،عید ملن پروگرام ،افطار پارٹی، اسلام درشن کیندر ، اسلامک پوسٹل لائبریریاں،اسلامک مراٹھی پبلیکیشنز،اسلامی ساہتیہ اکیڈمی ،مدھر سندیش، اسلامک دعوتی بک وین کی دیہات دیہات ،قریہ قریہ پھیری،ساہتہ سمیلنوں Book fears اور کتاب میلوں،تیج تہوار ،جاترؤں اور Special Events پر کتابوں کے اسٹالز اور دعوتی لٹریچر کی مفت تقسیم ،علاقائ زبانوں میں اخبارات ورسائل کے ذریعہ دعوت واصلاح و تربیت کے شعبے اس کے کاموں کا حصہ ہیں۔
دور جدید میں ابلاغ،سوشل میڈیا کا وسیع میدان وسائل اور افراد کی یکسوئی چاہتاہے۔
یہ مرتبہ بلند جس کو ملا مل گیا
ہر مدعی کے واسطے دارو رسن کہاں
مدارس اسلامیہ کو بھی اب دعوت کےکام کے لیے میدان میں آنا اور جدید ذرائع کی طرف متوجہ ہونےکی ضرورت ہے۔ مبلغین ،نقباء،ڈبیٹرس اور داعیوں کی تیاری بھی علماء اور حفاظ کی تیاری سے کم اہم کام نہیں ہے۔
ذاکر نائیک کے تقابل ادیان سے باطل کے اعتراضات کا مسکت جواب دیا جارہا ہے ۔رحمت العالمین کی ذات گرامی پر اوچھے حملوں کا جواب دینے کے لیے دعوت کے میدان کو کام میں لانا چاہیے۔اور سیرت مبارکہ پر تیار لٹریچر اور فولڈرس کو ایک مہمکے تحت ملک گیر سطح پر برادران وطن تک پہنچانا سارے مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ شخصیتوں کے اخلاق حمیدہ،ان کی دیانت ،سچائ سے متاثر بھی ہوتا ہے اوران کی ذات پر حملہ بھی کرتا ہے۔