دینی مدارس اسلامی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں :مفتی ظفر احمد قاسمی

مدرسہ جامعہ ابوبکر صدیق کے 24 طلبہ نے ناظرہ قرآن پاک کی تکمیل کی

فرخ آباد: 6اپریل، ہماری آواز(یاسر قاسمی)
قرآن کریم کلام الہی ہے، اس کو مٹانے کی کوشش ہردور میں ناکام رہی ہیں، قرآن کریم کی حفاظت کا انتظام منجانب اللہ ہوتا ہے اور موجودہ وقت میں مدارس اسلامیہ ومکاتب دینیہ سبب کے طور پر حفاظت قرآن کے مقدس مراکز ہیں، ملت اسلامیہ کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اداروں کی بقاء وتحفظ کے لئے ہمیشہ مخلصانہ تعاون کرے، اس پرفتن دور میں بھی قرآنی تعلیمات کے ادارے اسلامی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،کوروناوباء کے باوجود بھی 24 طلباء وطالبا ت نے ناظرہ قرآن کریم مکمل کیا اس کے لئے مدرسہ جامعہ ابوبکر صدیق کے اساتذہ اور ان بچوں کے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں ان خیالات کااظہار مفتی ظفر احمد قاسمی ناظم مدرسہ جامعہ ابوبکر صدیق شمس آباد وجنرل سکریٹری جمعیتہ علماء وسطی اتر پردیش نے کیا، مفتی موصوف نے اس موقع پر بچوں کو قرآن کی آخری آیات پڑھائیں اور ان کو تاکید فرمائی کہ قرآن کی تلاوت پابندی سے کریں، جس گھر میں قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے وہاں خیروبرکت نازل ہوتی ہے اور قرآن سے محبت کرنے والے دنیا وآخرت میں سرخروئی حاصل کریں گے، مفتی ظفر احمد قاسمی نے اس موقع پر مولانا سید محمد ولی رحمانی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا انتقال ملت اسلامیہ کے لئے بڑا سانحہ ہے وہ ملت کے بے باک قائد تھے اور مختلف دینی ومذہبی خدمات کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے تھے اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے اس موقع پر جامعہ ابوبکر صدیق کے استاذ مفتی محمد مکرم قاسمی نے بھی قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے فضائل پر خطاب فرمایا ،اس دعائیہ تقریب کا آغاز دانیال سلمہ نے تلاوت قرآن پاک سے کیا اور قاری شہروز قاسمی نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کئے، نظامت کے فرائض مولانا حشمت اللہ قاسمی نے انجام دیے اس موقع پر جامعہ ابوبکر صدیق کے طلباء وطالبات نے حمد و نعت تقریر کے پروگرام پیش کئے آخر میں مفتی ظفر احمد قاسمی کی دعا پر پروگرام مکمل ہوا ، تقریب میں مولانا محمد عقیل قاسمی ،حافظ طاہر نجمی ،حافظ محمد الیاس خان، حافظ عبد الرشید ، حافظ ذیشان ، رشید خاں،حاجی پرویز،حاجی سچے میاں اور دیگر عوام وخواص نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے