ازقلم: سعودالحسن فیضی
جنرل سکریٹری ! سیمانچل ایکتافائونڈیشن ممبئی
دنیامیں جوبھی آیاہے اس کے جانےکاایک دن متعین ہے کوئی ہمیشہ رہنےکیلئے نہیں آیا موت اٹل حقیقت ہے جس کاانکارکسی نے نہیں کیا وقت کے فرعون ونمرود بھی اپنی خدائی کادعوی توکردیے لیکن موت کاانکارنہیں کیااورموت نے اس کو بھی یہ کہہ کر خاموش کردیا کہ تم ہمیشہ کیلئے نہیں ہو اب تمہاراوقت آچکاہےاسی طریقے سےہرانسان کوجانا ہے لیکن جانیوالےمیں فرق ہے اوراس کا اندازہ واحساس ہمیں اس وقت ہوتاہے جب وہ نعمت ہم سے رخصت ہوجاتی ہے اس وقت عام طورپرلوگ احساس کرتےہیں، ایسانہیں ہےکہ لوگ احساس نہیں کرتے اوران کی قدران کےموجود گی کی نعمت کو اللہ کافضل ہونانہیں مانتے لیکن عام طورپرصورت حال یہی ہے کہ جب حادثہ بڑاہوتاہے اور بھرپائی کی کوئی شکل نظرنہیں آتی ہے تب احساس ہوتاہے اوراس وقت باتیں ہوتی ہیں ۔
امیرشریعت حضرت مولاناسیدمحمدولی رحمانی صاحب ؒ کاہمارےبیچ سےجانابہت بڑاملت اسلامیہ کانقصان ہے یقینا وہ ہمارے لئے ایک نعمت عظمی تھی جواٹھالی گئی وہ بےباک تھے ،باہمت اورحوصلوںسے مزین تھے اپنی بات پیش کرنے میں کبھی ڈراورخوف کوقریب نہیں آنےدیا جوبولتے صاف بولتے اورایسے وقت میں حضرت ؒ جیسا ہوناوقت کی بہت ضرورت ہے دعاءکریں اللہ رب العزت حضرت ؒ کی مغفرت فرمائیں،اورحضرت جوبارگراں ذمہ داری انجام دےرہےتھے ہم میں جن کوبھی اللہ تعالی نےجوبھی توفیق دی ہے اللہ کی توفیق مانگتے ہوئے کوشش کریںکہ اللہ جب تک ہماری زندگی سلامت رہیں ایمان واسلام پرقائم ودائم رہیں۔