ممبئی: 1/ فروی
گجرات سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ بنام انڈین مجاہدین مقدمہ کا فیصلہ آج خصوصی جج سنانے والے تھے لیکن کرونا کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالتی عملہ نے جج کی غیر موجودگی میں 8/ فروری کی تاریخ دے دی ہے لیکن ابھی یہ طئے نہیں ہوسکا ہے کہ خصوصی جج 8/ فروری کو فیصلہ سنا ئیں گے یا نہیں۔
گذشتہ سماعت پر، خصوصی جج اے آر پٹیل نے فریقین کو زبانی طور پر کہا تھاکہ فیصلہ تحریر کرنے کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے او ر1/ فروری کو فیصلہ سنا دیا جائے گا لیکن جج کے اچانک بیمار ہونے کی وجہ سے فیصلہ سنانے کا عمل ٹل گیا۔یہ اطلاع آج یہاں ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
گلزاراعظمی نے کہا کہ جیسا کہ آج فیصلہ سنانے کا دن مقرر کیا گیا تھا بیرون گجرات سے ملزمین کے اہل خانہ بڑی تعداد میں احمد آباد پہنچے تھے لیکن جج کے بیمار ہونے کی وجہ سے انہیں فیصلہ کے لیئے مزید انتظار کرنا پڑیگا۔
انہوں نے مقدمہ کے پس منظر میں کہا کہ یہ ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا مقدمہ ہے جس میں ملزمین کی جانب سے جمعیۃ علماء کے توسط سے کی گئی درخواست پر35/ ایف آئی آر (مقدمات) کو یکجا کرکے ایک ہی عدالت میں اس کی سماعت ہوئی جس میں 2800/ سو سرکاری گواہان میں سے 1163/ سرکاری گواہان اور 8 / دفاعی گواہان نے عدالت میں گواہی دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات کے تجارتی شہروں احمد آباد اور سورت میں سال2009 میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمات کی سماعت احمد آبا د کی خصوصی عدالت میں ہوئی، لاک ڈاؤن کی وجہ سے حتمی بحث وکلاء نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ کی۔ دفاعی وکلاء اور سرکاری وکیل نے تقریباً آٹھ ماہ قبل بحث مکمل کرلی تھی لیکن مقدمہ اتنا بڑا ہیکہ خصوصی جج کو فیصلہ تحریر کرنے میں وقت لگا۔
گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ اس معاملے میں ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار78/ اعلی تعلیم یافتہ ملزمین میں سے 61/ مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء نے کی، جمعیۃ علماء کی جانب سے ملزمین کے دفاع میں سینئر ایڈوکیٹ آر کے شاہ کی سربراہی میں سینئر ایڈوکیٹ ایل آر پٹھان، ایڈوکیٹ ایم ایم شیخ، ایڈوکیٹ خالد شیخ،ایڈوکیٹ الیاس شیخ،ایڈوکیٹ نینا بین و دیگر نے بحث مکمل کی تھی۔
گلزاراعظمی نے کہا کہ انہیں امیدہیکہ عدالت سے ملزمین کو راحت حاصل ہوگی کیونکہ ایک منظم سازش کے تحت مسلم نوجوانوں کو اس مقدمہ میں پھنسایا گیا ہے اور دفاعی وکلاء نے نہایت سنجیدگی اورقوت سے مقدمہ لڑا ہے۔
گلزار اعظمی نے مزید بتلایا کہ کہ گجرات مقدمہ میں ماخوذین میں سے13 ملزمین کو ممبئی انڈین مجاہدین مقدمہ اور 7 ملزموں کو دہلی انڈین مجاہدین مقدمہ میں ماخوذ بتا یا گیا ہے نیز اسی طرح انہیں ملزمین کو حیدار آباد اور بنگلور کے بھی بم دھماکوں کے سلسلے میں ماخوز بتایا گیا ہے نیز جمعیۃ علماء ملک کے دیگر صوبوں میں بھی ان ملزمین کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے لیکن ملزمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے احمد آباد کو چھوڑ کر دیگر شہروں کے مقدمات سست روی کا شکا رہیں لیکن احمد آباد مقدمہ کا فیصلہ ہونے کے بعد دوسرے مقدما ت کے شروع ہونے کے امکانات ہیں۔
جمعیۃ علما ء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ملزمین ۱۔زاہد قطب الدین شیخ۲۔ عمران ابراہیم شیخ۳۔ اقبال قاسم شیخ۴۔غیاث الدین عبدال سلیم انصاری۵۔ محمد عارف محمد اقبال کاغذی۶۔محمد عثمان محمد انیس اگر بتی والا۷۔ یونس محمد بھائی منصوری۸۔محمد ساجدمنصوری۹۔مفتی ابو بشر ابوبکر شیخ۰۱۔محمد نوشاد محمد ارشادسید۱۱۔ احمد ابو بکر باوا ۲۱۔ سین الدین ای ٹی محمد۳۱۔شرف الدین ای ٹی سین الدین ۴۱۔قمرالدین چاند محمد۵۱۔عامل پرویز قاضی سیف الدین۶۱۔ صفدر حسین ظہیر الدین ناگوری۷۱۔محمد صادق اسرار احمد شیخ۸۱۔ آصف بشیر الدین شیخ ۹۱۔مبین قادر شیخ۰۲۔ عینق شفیق سید۱۲۔ محمد اکبر اسماعیل چودھری۲۲۔فضل الرحمن مصدق خان درانی۳۲۔ ڈاکٹر انور عبدالغنی باغبان۴۲۔محمد انصار عبدالرزاق مسلم۵۲۔شادولی عبدالکریم مسلم۶۲۔ تنویر محمد اختر پٹھان۷۲۔محمد یونس محمد شبیر منیار۸۲۔ محمد شفیق عبدالباری انصاری۹۲۔ مبین عبدالشکور خان شیخ ۰۳۔امین ایوب نذیر شیخ ۱۳۔ عبدالستار عبدالرازق مسلم۲۳۔حافظ حسین تاج الدین ملا۳۳۔عباس عمر سمیجا۴۳۔نوید نعم الدین قادری۵۳۔جاوید احمد صغیر احمد شیخ۶۳۔رضی الدین ناصر محمد نصیر الدین۷۳۔ عتیق الرحمن عبدالحکیم خلجی۸۳۔ عمران احمد سراج احمد پٹھان۹۳۔عمر کالا بھائی کبیرا۰۴۔ سلیم جمال بھائی سپاہی۱۴۔ محمد علی محرم علی انصاری۲۴۔محمد منصور اصغر پیر بھائی۳۴۔رفیع الدین شرف الدین کپاڑیہ۴۴۔قیام الدین شرف الدین کپاڑیہ۵۴۔ محمد شاہد عثمان اے حمید ناگوری۶۴۔ محمد ابرار بابو خان منیار۷۴۔شبلی عبدالکریم مسلم۸۴۔محمد عرفان محمد نقیب منصوری۹۴۔ناصر لیاقت علی پٹیل۰۵۔شکیل احمد عبدالسلیم مالی۱۵۔ندیم عبدالنعیم سید۲۵۔ڈاکٹر اسعد اللہ بن ابوبکر۳۵۔ڈاکٹر احمد بیگ خواجہ بیگ مرزا۴۵۔ کامران حاجی شاہد صدیقی۵۵۔ محمد ظہیر ایوب بھائی پٹیل۶۵۔حسیب رضا فردوس رضا۷۵۔ عالم زیب مشکور احمد آفریدی۸۵۔ شعیب عبدالقاد ر ۹۵۔توصیف خان صغیر احمد خان پٹھان ۰۶۔محمد عارف بدرالدین شیخ ۱۶۔ محمد ذاکر عبدالحق شیخ کو قانونی امداد فراہم کی گئی ہے۔