مدھوبنی: آج بتاریخ ٢٧/اکتوبر صبح دس بجے حکیم محبوب عالم مرحوم کی دعاء مغفرت کے لیے ایک تعزیتی نشست ” جامع مسجد”ململ مدھوبنی میں منعقد ہوئی ۔ جس میں حضرت مولانا فاتح اقبال ندوی قاسمی مہتمم مدرسہ چشمہ فیض ململ نے فرمایا کہ موت ایک اٹل حقیقت ہے ، ہم سب کو یہاں سے جانا ہے ، آج حکیم محبوب مرحوم ہمارے درمیان نہیں رہے ، وہ اسم با مسمی تھے ، نام محبوب تھا اور لوگوں کی نگاہوں میں بھی وہ بڑے محبوب تھے ، جرأت و شجاعت ، تحمل مزاجی اور صبر وشکر میں اپنی مثال آپ تھے ، اپنی مختصر سی زندگی کو انہوں نے والدہ کی خدمت ، اور خدمت خلق میں گزاردی ۔ اللہ ان کی بال بال مغفرت فرمائے ۔
مفتی سلیم الدین قاسمی شیخ الحدیث جامعہ فاطمہ الزھراء ململ نے فرمایا کہ مرحوم محبوب عالم کے اندر ہم نے دین کی تڑپ بہت دیکھی اور مرحوم اہم سے اہم مسئلہ کو بآسانی حل کردیتے تھے ۔ قاری غزالی امام ندوی استاذ شعبہ حفظ مدرسہ چشمہ فیض ململ نے کہا کہ حکیم محبوب مرحوم بڑے خلیق و ملنسار اور نیک انسان تھے ، والد کا سایہ بچپن میں ہی سرسے اٹھ گیا پھر انہوں بڑے ہی صبر سے کام لیا اور اپنی تعلیمی سفر منقطع کرکے اپنے چھوٹے بھائی مسرور عالم ندوی اور ڈاکٹر محفوظ عالم ندوی کی تربیت اور تعلیم پر توجہ دی اور معذور والدہ کی خدمت میں لگے رہے ۔
جناب مسرور عالم ندوی نے کہا کہ میرےوالد کا سایہ ہمارے سر سے کم سنی میں ہی اٹھ گیا پھر بھایی محبوب عالم مرحوم ہم بھاییوں کا سہارا بنے اور ہماری تربیت وتعلیم پر توجہ دی اور معذور والدہ کی خدمت میں زندگی گزاردی اللہ محبوب بھائی کی مغفرت فرمائے آمین ۔
ڈاکٹر محفوظ عالم ندوی نے کہا کہ ہم تین سال کےہی تھے کہ ہمارے والد کا انتقال ہوگیا پھر بھائی نے ہماری تربیت وتعلیم پر توجہ دی اور ہمیشہ ہماری ترقی کی فکر کرتے رہے ، جہاں جس موڑ پہ رکاوٹیں آییں انہوں نے ان رکاوٹوں کودور کیا بھائی کی ہم پر بڑی شفقت رہی ، انہوں نے ہم کو انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا ، اٹھارہ سال تک والدہ کی خدمت کی اور کبھی اف تک نہیں کہا اور لوگوں کو گھر سے کے الجھنوں سے فارغ کرکے رکھا اور ہمیشہ کہتے تم سب گھر کی فکر نہ کرو ہم گھر دیکھ رہے ہیں تم سب بے فکر اپنا کام کرتے رہو ، میرے بھائی نے ہمیشہ دوسروں کو اپنے پر ترجیح دی ، ہمیشہ دوسروں کی فکر کرتے اور مجھ سے کہتے محفوظ دوسروں کے لیے جینا سیکھو اس نے زندگی کیا جیا جس نے دوسرے کے لیے جینا نہ سیکھا ۔ ان کے داغ مفارقت سے آج پھر ہم ایک بار یتیم ہوگیے ہیں ۔ اللہ بھائی کی مغفرت فرمائے آمین ۔
اخیر میں مولانا معین احمد ندوی ناظم تعلیمات مدرسہ چشمہ فیض ململ نے کہا کہ والدہ کی حقیقی معنوں میں انہوں نے خدمت کرکے دکھایا ، سب کے لیے ایک مثال ہے ، اللہ سب کو والدہ کی خدمت کرنے کی توفیق دے ۔ آمین
مولانا معین احمد ندوی کی دعا پر مجلس کے اختتام کا اعلان ہوا ،
اس موقع پر ململ کے معزز حضرات کے ساتھ ساتھ مدرسہ چشمہ فیض ململ کے مؤقراساتذہ وطلبا اور مرحوم کے تینوں بھائی اور مہمان حضرات موجود تھے ۔