نواب ملک کے روڈ شو میں اجیت پوار کی شرکت

  • این سی پی نے 10 فیصد نشستوں پر مسلم امیدواروں کو موقع دیا ہے
  • دیگر نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے مسلم نمائندوں کو ٹکٹ دینے کے نام پر صرف خانہ پری کی ہے: سلیم سارنگ

ممبئی : ( پریس ریلیز)
مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ سے این سی پی کے امیدوار نواب ملک کی تشہیری مہم میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے شرکت کی اور مذکورہ انتخابی حلقے کا دورہ کیا۔ اجیت پوار نے نواب ملک کو امیدواری دیتے ہوئے اپنی اتحادی جماعت بی جے پی کو پیغام دیا ہے کہ این سی پی سیکولرزم پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ واضح ہو کہ بی جے پی نے اجیت پوار پر نواب ملک کو امیدواری نہ دینے کے لیے دباؤ بنانے کی کوشش کی تھی۔ تاہم اجیت پوار نے نہ صرف نواب ملک کو امیدوار بنایا ہے بلکہ ان کی تشہیری مہم میں بھی شرکت کی ہے۔ اجیت پوار نے نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کو بھی انوشکتی نگر حلقہ سے اپنی پارٹی کا امیدوار بنایا ہے۔
مانخورد شیواجی نگر میں منعقدہ روڈ شو میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ساتھ مہاراشٹر این سی پی کے نائب صدر سلیم سارنگ نے بھی شرکت کی اور لوگوں سے نواب ملک کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔ سلیم سارنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ این سی پی مہاراشٹر کی واحد پارٹی ہے جس نے مسلم نمائندگی کا حق ادا کیا ہے، جبکہ دیگر نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے مسلم نمائندوں کو ٹکٹ دینے کے نام پر صرف خانہ پری کی ہے۔ سلیم سارنگ نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے واضح کردیا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے "بٹیں گے تو کٹیں گے” جیسے بیانات مہاراشٹر میں قطعی ناقابل قبول ہیں۔ سلیم سارنگ نے کہا کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر ودھان پریشد کی خالی ہونے والی نشستوں پر نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے ایک بھی مسلمان کو نامزد نہیں کیا جبکہ اجیت پوار نے ایک مسلم امیدوار کو نمائندگی دی ہے۔ حالیہ اسمبلی الیکشن میں بھی این سی پی 288 میں سے 55 سیٹوں پر اپنےامیدوار اتارے ہیں جن میں 5 مسلم امیدوار بھی شامل ہیں۔ این سی پی نے اپنے کوٹے کی 10 فیصد نشستوں پر مسلم امیدواروں کو موقع دیا ہے جو خود کو سیکولر کہنے والی دوسری جماعتوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
سلیم سارنگ نے مزید کہا کہ خود کو سیکولر کہنے والی جماعتیں مسلمانوں کے مسائل پر بات کرنے سے ہچکچاتی ہیں جبکہ اجیت دادا پوار نے ہمیشہ مسلمانوں کے مسائل پر بے لاگ گفتگو کی ہے اور اقلیتوں کی آواز بنے ہیں۔ کولہا پور کے وشال گڑھ میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کے خلاف سب سے پہلے اجیت پوار نے ہی صدائےاحتجاج بلند کی تھی۔ ممبئی سے متصل میراروڈ علاقہ میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ پرستی پر اجیت پوار نے کھل کر بات کی تھی۔ گستاخ رسول رام گیری مہاراج کے زریعے شان رسالت میں گستاخی کا معاملہ ہو یا نتیش رانے کی بدزبانی ہو اجیت پوار نے ان تمام معاملات پر سیکولر موقف اختیار کیا ہے۔
سلیم سارنگ نے آگے کہا کہ این سی پی پر بی جے پی کی حمایت کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ اگریہ الزام درست ہوتا تو این سی پی نے بی جے پی کی لاکھ مخالفت کے باوجود نواب ملک کو اپنا امیدوار نہیں بنایا ہوتا۔ اجیت پوار نے نہ صرف نواب ملک کوامیدواری دی بلکہ آج ان کی تشہیری مہم کے روڈ شو میں بھی شریک ہیں۔ سلیم سارنگ نے کہا کہ اجیت پوار بی جے پی کی پروا کیے بغیر مسلم قیادت کو مضبوط کرنے کا کام کررہے ہیں، تاہم ان کے خلاف فرضی بیانیہ چلایا جارہا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ اجیت پوار نے ریاستی مہامنڈل میں تین مسلمانوں کو نمائندگی دی ہے۔ اپنے حصے میں آنے والی اسمبلی نشستوںمیں سے 10 فیصد نشستوں پر مسلم امیدوار اتارے ہیں۔سلیم سارنگ نے کہا کہ اجیت دادا پوار ہمیشہ سیکولرزم اور ترقی کی بات کرتے ہیں اور انہیں اسی حوالے سے جانا جاتا ہے۔ اجیت دادا پوار نے وزیر مالیات رہتے ہوئے لاڈکی بہن یوجنا کیلئے کروڑوں روپیوں کا بجٹ پاس کروایا۔ اس اسکیم سے ہر طبقے اور سماج کی خواتین فیض یاب ہورہی ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے