جماعت اسلامی کے قائد کی سادگی اور عاجزی

قیادت صرف ایک عہدہ کا نام نہیں بلکہ یہ ایک عظیم ذمہ داری ہے جو خلوص، سادگی اور عاجزی کے اصولوں پر قائم ہوتی ہے۔ قائد کا کردار اپنے کارکنان اور عوام کے لیے ایک عملی نمونہ ہوتا ہے
۔ کل ہند ارکانِ جماعت کے اجتماع میں محترم امیر جماعت اسلامی ہند, سید سعادت اللہ حسینی صاحب کی سادگی، محبت اور خدمت سے علمیت کے جو مناظر دیکھنے کو ملے، وہ ہر ایک کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
اجتماع کے دوران محترم امیر جماعت نے ہر پروگرام میں بنفسِ نفیس شرکت کی۔ مختلف اجلاسوں اور متوازی سیشن کا جائزہ لینے کے لیے وہ ہر مقام پر پہنچے تاکہ دیکھ سکیں کہ کارکنان اپنی ذمہ داریاں کیسے انجام دے رہے ہیں۔ ایک موقع پر، جب ایک پروگرام کے دوران کرسیاں بھر چکی تھیں۔ امیر جماعت زمین پر بیٹھ گئے۔ حاضرین میں سے کچھ لوگوں نے کرسی پیش کرنے کی کوشش کی، مگر انہوں نے اپنی جگہ نہ بدلی۔ یہ عمل ان کی سادگی اور تحریک اسلامی کے اس اصول کی عملی تصویر تھا جو قیادت اور کارکنان کے درمیان برابری و مساوات کی بنیاد پر قائم ہے۔
مہاراشٹر ارکان کے اجتماع مرتضی پور میں میں نے آپ کوپلیٹ ہاتھ میں سنبھالے کھانے کی قطار میں کھڑے دیکھا تھا۔
اسی اجتماع کے دوران ایک اور غیر معمولی منظر دیکھنے کو ملا۔ ایک بزرگ رفیق، محترم محمد سمیع سر جلگاؤں، راستے جا رہے تھے۔ محترم امیر جماعت نے انہیں راستے میں دیکھا،محترم امیر جماعت کسی کارکن کی عیادت کے لیے جا رہے تھے تو فوراً اپنی بائیک سے اترے اور محمد سمیع سر کی خیریت دریافت کی۔ ان سے نرمی اور محبت کے ساتھ بات کی اور ان کے لیے دعائیں کیں۔ یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ ایک قائد نہ صرف اپنے کارکنان سے بے حد محبت کرتا ہے ہے بلکہ ان کے دکھ درد میں بھی شریک ہوتا ہے۔
اجتماع کے آخری سیشن میں محترم امیر جماعت انتہائ اہم ،علمی ،عملی زادراہ وہدایات اپنے اس آخری خطبہ میں دے رہے تھے۔ ایک رکن کو الیکشن ڈیوٹی کی وجہ سے جلدی روانہ ہونا پڑا۔ وہ رکن (میں)بس میں بیٹھے ہوئے عقیدت سے دور سے امیر جماعت کو الوداع کہنے لگا۔ اس نے کئی بار اپنے ہاتھ ہلائے تاکہ امیر جماعت اسے دیکھ سکیں۔ محترم امیر جماعت، جو اپنی تقریر میں مصروف تھے، (میرا اور امیر جماعت کا فاصلہ بہت زیادہ تھا)، آپ نے نہ صرف اس اشارے کو محسوس کیا بلکہ اپنے ہاتھ اٹھا کر دوران تقریر جواب دیا(ایسا میں نے محسوس کیا)۔ یہ لمحہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ایک قائد اپنے کارکنان کے جذبات کی کتنی قدر کرتا ہے اور ان کی محبت کا جواب محبت سے دیتا ہے۔
یہ تمام واقعات محترم امیر جماعت کی شخصیت کی عظمت کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایک حقیقی قائد اپنی سادگی، عاجزی اور محبت سے دلوں کو جیتتا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے کارکنان کے ساتھ برابری کا رویہ اختیار کرتا ہے بلکہ ان کے دکھ درد اور خوشیوں میں بھی شریک رہتا ہے۔
تحریک اسلامی کی یہ قیادت نہ صرف اپنے کارکنان کے لیے بلکہ دیگر اجتماعی کام کرنے والوں کے لیے بھی ایک اچھی مثال ہے۔
یہ سادگی، اخلاص اور محبت ہی وہ اوصاف ہیں جو تحریک کی کامیابی کی بنیاد ہیں۔
اللہ تعالیٰ محترم امیر جماعت کو مزید استقامت اور حوصلہ عطا فرمائے تاکہ وہ اسی سادگی اور اخلاص کے ساتھ تحریک اسلامی کی رہنمائی کرتے رہیں۔
آمین

تحریر: آصف خان
دھا من گاؤں بڑے
9405932295

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے