دھنباد: علم دین خدا کی بیش بہا نعمت ہے ، یہ ایسی دولت ہے دنیا جس کی قیمت نہیں لگا سکتی ، اللہ تعالیٰ کو جس بندے سے کام لینا ہوتا ہے اسی کو اس نعمت سے بہرہ ور کرتا ہے ، اب جسے یہ دولت مل گئی اس کا سب سے پہلا تقاضا یہ ہے کہ اس پر عمل پیرا ہو اس لیے کہ علم اسی وقت فائدہ پہنچاتا ہے جب اس پر عمل ہو لیکن اگر عمل سے پہلو تہی برتی گئی تو یہی علم وبال بن جائے گا ۔
حصول علم کے بعد دوسرا تقاضا اس کی تبلیغ و ترویج کا ہے ،یہ ایسی ذمہ داری ہے جس سے کوئی بھی صاحب علم سبکدوش نہیں ہے ۔ آپ یہاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، لہٰذا آپ کی ذمہ داری دہری ہو جاتی ہے ، یہاں سے فراغت کے بعد باہر کی دنیا میں آپ کو کام کرنا ہے ،جو کچھ آپ نے حاصل کیا ہے اس کو دوسروں تک پہنچانا ہے، کام کیلئے میدان تیار کھڑا ہے، آپ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیں ۔
مذکورہ باتیں ملک کے نامور عالم حضرت مولانا یحییٰ نعمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے جامعہ ام سلمہ دھنباد کی طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے ارشاد فرمائیں ،
مولانا نے طالبات کو مزید نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ۔۔ کام کرنے کیلئے بہت سے راستے ہیں اس وقت آسمانی علم کے فقدان کا دور ہے آپ اپنے گاؤں ، شہر میں مکاتب کا نظام قائم کریں ، لڑکیوں کو جوڑیں ساتھ ہی ساتھ گھر گھر وعظ کا ماحول بنائیں ، خواتین کے سامنے اسلامی تعلیمات پیش کرکے اللہ اور رسول کی محبت کو بھریں ، ان کو سیدھی راہ دکھائیں ، حقوق و فرائض سے روشناس کرائیں اور ایک اچھا اور سچا مسلمان بنانے کی کوشش کریں ۔
موقع پر جامعہ ام سلمہ دھنباد کے بانی و سرپرست حضرت مولانا آفتاب عالم صاحب ندوی نے طالبات کے سامنے مہمان مکرم کا تعارف کرواتے ہوئے کہا مولانا یحی نعمانی اپنی ذاتی خوبیوں اور علمی و دعوتی خدمات کے علاوہ بھی متعدد قابل فخر نسبتیں رکھتے ہیں ، ندوۃ العلماء میں شریعہ فیکلٹی کے ڈین محدث مولانا زکریا ندوی کے صاحبزادے اور بیسویں صدی کے ممتاز عالم دین اور مصنف معارف الحدیث مولانا منظور نعمانی کے نواسے ہیں ، ناظم جامعہ ام سلمہ نے طالبات کو خوب جد وجہد ، محنت و لگن شوق و رغبت کے ساتھ تعلیم میں لگنے کی نصیحت فرمائی ، مزید فرمایا کہ یہ ادارہ آپ کے بننے اور سنورنے کیلئے قائم کیا گیا ہے آپ اس سے خوب فائدہ اٹھائیں ، لائبریری کی کتابوں سے فائدہ اٹھائیں ، معلمات کی نگرانی میں علم میں مضبوطی و رسوخ پیدا کریں تاکہ مستقبل میں جب آپ کسی میدان میں کام کیلئے کھڑی ہوں تو کسی طرح کی کم مائیگی کا شکار نہ ہوں ۔
طالبات کی طرف سے بہت سے سوالات کئے گئے جن کا مہمان مکرم نے تسلی بخش جواب دیا اور اس سے مہمان مکرم بہت خوش ہوئے ۔
طالبات کی طرف سے تلاوت قرآن ، حمد و نعت کے بعد ترانہ جامعہ پیش کیا گیا ، امارت شرعیہ دھنباد کے قاضی مفتی شاہد صاحب قاسمی کے علاوہ جامعہ کی صدر معلمہ محترمہ شفق آرا صاحبہ سمیت تمام معلمات اس علمی مجلس میں شریک رہیں ۔