پورنیہ:28/اگست، ہماری آواز(نامہ نگار)
گزشتہ روز ریاست بہار میں پنچایت انتخابات کے لٸے باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے۔اعلان ہوتے ہی پنچایت چناؤ میں حصہ لینے والے امیدواروں میں پنچایت انتخابات کے تٸیں کافی بیداری آگئی ہے۔مولانا صادق قاسمی دھرم باڑٕی گاؤں پنچایت کھپڑہ بلاک بیسہ ضلع پورنیہ کے معروف و مشہور سماجی کارکن اور جمعيتہ ضلع پورنیہ بہار کے معاون جنرل سیکریٹری ہیں۔وہ اس بار پنچایت چناؤ ٢٠٢١ سمیتی عہدہ کی حیثیت سے میدان سیاست میں اپنی قسمت آزماٸیں گے۔موصولہ اطلاع کے مطابق علاقے میں ان کی بے داغ شخصيت ہے اور عوام الناس بالخصوص بے سہارا،مجبور،یتيم اور بیواٶں کی خدمت کیلٸے ہمیشہ حاضر رہتے ہیں،ان کے میدان سیاست میں آنے سے علاقہ کے باشعور لوگوں،مرد وعورت،بچے اور نوجوانوں میں بے انتہا خوشی کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔سمیتی امیدوار،نوجوان عالم دین مولانا صادق قاسمی نے بتایا کہ میں عوام کی جاٸز امیدوں پر کھڑا اترنے کی ہرممکن کوشش کرونگا،علاقے کی ترقياتی امور اور تدابير کے لٸے خود کو وقف کر دونگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کو ترجيح دیا ہے۔میرے چناؤ لڑنے کا مقصد صرف اور صرف پنچایت اور علاقے کی ترقی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بہار خصوصاً سیمانچل کا علاقہ جہالت و غربت کا مرکز ہے یہاں نہ کوٸی بہت بڑی صنعت ہے اور ناہی کوٸی تعلیمی مرکز جس سے بڑے مناصب حاصل ہو سکیں۔یہاں کا بچہ جب اپنی ماں کے پیٹ سے جنم لیتا ہے تو وہ ایک طرح کی تاریکی اور گمراہی میں ہی پنپتا ہے۔اور اس کی احساسات و خیالات جاہلوں جیسے ہوتے ہیں،یہاں علمی تشنگی بجھانے والے افراد اساتذہ ماہرین اور ایسے اداروں کی ضرورت ہے جس کا ایک مقام و وقار ہو،جب اچهی تعليم و تربيت ملے گی تو اچهے افراد پیدا ہونگے۔اور پھر اس کے اچهے نتائج اور معاشرہ میں سدھار ہوگا۔اخلاقیات بہتر ہونگی،اور ہمارا غربت زدہ علاقہ معاشی طورپر بھی ترقی کریگا۔اور سماج کا حکمران طبقہ مکھیا،وارڈ ممبر،سرپنچ اور اسی طرح پنچایت سمیتی پڑھا لکھا ہوگا۔اور وہ کرپشن،جھوٹ،فریب اور خیانت سے پاک و صاف ہوگا۔انہوں نے اپنے پنچایت کے باشعور لوگوں سے تعليم یافتہ،اچهے اور باوقار و باکردار امیدواروں کو چاہے وہ وارڈ ممبر،پنچایت سمیتی،سرپنچ یا مکھیا امیدوار ہوں انہيں ووٹ دینے اور سماج کے لوگوں کو ووٹ کی اہميت و افادیت بتاتے ہوئے انہيں تشکيل و ترغیب دینے کی بات کہی۔