ممبئی: 7/ ستمبر، ہماری آواز(پریس ریلیز)
گیٹ وے آف انڈیا و دیگر علاقوں میں ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں آج سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت ہونے والی تھی لیکن وقت کی کمی کیوجہ سے آج سماعت نہیں ہوسکی ہے لیکن امید ہیکہ اگلے چند ایام میں سماعت ہوگی کیونکہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے ماہ ستمبر میں پھانسی کی سزا پانے والے 40 لوگوں کے مقدمات کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا ہے جسمیں پوٹا مقدمہ بھی شامل ہے۔
سال2003 میں ممبئی کے زویری بازار،گیٹ وے آف انڈیا اور گھاٹکوپر علاقوں میں رو نما ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکہ مقدمہ میں ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے توثیق کی گئی پھانسی کی سزاؤں کو سپریم کورٹ آف انڈیا میں چیلنج کیا گیا ہے جس پر آج سماعت متوقع تھی لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے سماعت نہیں ہوسکی، یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے اخبارات کو دی ہے۔
انہو ں نے بتلایا کہ خصوصی پوٹا عدالت نے ان ملزمین کو پھانسی کی سزائیں سنائی تھی جس کی ممبئی ہائیکورٹ نے 2012،میں توثیق کی تھی جس کے بعد ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی گئی تھی جس پر آج جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل تین رکنی بینچ حتمی بحث کی سماعت کرنے والی تھی لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے سماعت نہیں ہوسکی۔
ملزمین کے مقدمہ کی پیروی کرنے اور انہیں پھانسی کی سزا سے بچانے کے لیئے جمعیۃ نے سپریم کورٹ کے نامور سینئر وکلاء ایڈوکیٹ کامنی جیسوال، ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن اور ایڈوکیٹ سدھارتھ دوے کی خدمات حاصل کی ہیں جبکہ ان کی معاونت کے لیئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ فروخ رشید اور اسنہاسی مکھرجی اور دیگر معاونین وکلاء بھی ہیں۔
پوٹا رویو کمیٹی کی جانب سے کلین چٹ دیئے گئے دو ملزمین رضوان لڈو والا اور حسن بیٹری والا کے خلاف بھی استغاثہ نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی جس کی سماعت اپیلوں کے ساتھ ہی ہوگی،سپریم کورٹ اس کا فیصلہ کریگی کہ آیا دونوں ملزمین رضوان لڈو والا اور حسن بیٹری والا کو روویو کمیٹی کی سفارشات کے مطابق چھوڑ دیا جائے یا ان کے خلاف بھی ٹرائل چلائی جائے کیونکہ ممبئی ہائی کورٹ نے روویو کمیٹی کی سفارشات کو قبول نہیں کیا تھا۔