گذشتہ دنوں آسام کے درنگ ضلع میں پولیس کے ذریعے دو مسلمانوں کے قتل کے خلاف اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) مہاراشٹر نارتھ زون اور دیگر تنظیموں کی جانب سے سمویدھان چوک،ناگپور میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد آسام پولیس کے ان اہلکاروں پر کاروائی کی جائے جنہوں نے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
دو مسلمانوں کا سرِ عام قتل، اور ایک میت کے جسم کی بے حرمتی فسطائی ہندوتواوادی ریاست کا ظالمانہ اور فرقہ وارانہ چہرہ ظاہر کرتی ہے۔ ایس آئی او کے قومی صدر محمد سلمان احمد نے اپنے بیان مہں کہا کہ اس طرح سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقات کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنانا آسام میں لوگوں کے تحفظ پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔
جب سے آسام میں بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، اس نے اقلیتی برادری کے زیر اثر علاقوں میں ہزاروں لوگوں کو بے دخل کرنا شروع کیا ہے۔ ضلع درنگ میں بے دخل کیے گئے 900 خاندانوں کو فوری طور پر غذائی خوراک، پناہ گاہ اور قانونی مدد کی ضرورت ہے۔ اس کے بجائے ریاست نے ان پر ظلم و جبر کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں دو لوگ ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
ایس آئی او نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی حکومت کو چاہیے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے ظالمانہ حملے میں ملوث عہدیداروں اور پولیس افسران کو سزا دے کر انصاف فراہم کیا جائے۔ تنظیم نے امید جتائی ہے کہ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ جلد از جلد منظر عام پر لائی جائے۔ نیز دونوں مہلوکین کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے اور شدید زخمیوں کو 50 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا،مہاراشٹرنارتھ
+91 9689165572
شعیب عاصم،
میڈیا سکریٹری