موضع مہسولہ کے بعد بھان پور و موضع مجگواں میں مکاتب کا اجراء
ہردوئی (یاسر قاسمی)
رواں ہفتے جمعیت علماء تحصیل سوائج پور کا ایک وفد مدرسہ شمس العلوم مہتا پور کے ناظم و مقامی شاخ کے صدر مفتی جمال الدین قاسمی کی قیادت میں کٹیہاری علاقے کے دورے پر ہے، آج 2نومبر منگل کے روز یہ وفد موضع بھان پور اور موضع مجگواں پہنچا، جہاں اصلاح معاشرہ و تعلیمی بیداری سے معنون ایک نشست منعقد ہوئی، اصلاحی نشست میں تحصیل صدر مفتی جمال الدین قاسمی نے حاضرین کو اپنے دین وایمان کے تحفظ اور دینی تشخص کے ساتھ زندگی گذارنے کی نصیحت کی، انہوں نے کہا دینی تعلیم گھر گھر عام کی جائے،گاؤں گاؤں مکاتب قائم ہوں، جو بڑی عمر کے ہیں ، مکتب یا مدرسے میں داخلہ نہیں لے سکتے وہ علماء وحفاظ اور تعلیم یافتہ افراد سے رابطہ رکھیں، یا تبلیغی جماعت میں نکل کردین کی ضروری باتیں سیکھیں، عوام کیلئے یہ طریقہ نہایت مؤثر ہے، انہوں نے کہا معاشرے میں پھیلی بدعات ورسوم معاشرہ کیلئے ناسور ہیں، ان سے اجتناب ضروری ہے، موضع مجگواں میں مدرسہ تجوید القرآن اور موضع بھانا پور میں مدرسہ تعلیم القرآن کے نام سے دو مکاتب کا اجرا عمل میں آیا، حافظ نعیم الدین کو دونوں مکاتب کی تدریسی ذمہ داری سپرد کی گئی ، ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی کی ذمہ داری خود مفتی جمال الدین قاسمی نے لی، انہوں نے بتایا کٹہاری علاقے میں تقریبا 70/ 75 مواضعات ایسے ہیں جہاں دینی تعلیم کا کوئی نظم نہیں ہے ، جمعیت علماء تحصیل سوائج پور اور مدرسہ شمس العلوم مہتاپور کی مشترکہ کاوشوں سے اس پورے علاقے میں اجرائے مکاتب کا سلسلہ پچھلے کئی برسوں سے جاری ہے، اب تک سمریا کلاں، سمریا خرد، ہرپال پور، جہانیہ، بران، ٹکار ، خیرالدین پور، پلیا، بیٹھا پور، للوا مؤ، نکٹورا ، جوت پور، ملوتھا، مہسولا پور، دیال پور، کھسورا، شری مؤ، تیرہ چھوج پور سمیت تقریبا 31 مواضعات میں مکاتب کا اجرا کیا گیا، کووڈ-19 کے خطرات کے پیش نظر نافذ طویل لاک ڈاؤن کے دوران سبھی مکاتب کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہو گیا تھا اب دوبارہ یہ سلسلہ شروع کیا گیا، اب تک 4 نئے مکتب کا بھی قیام عمل میں آچکا ہے، مزید کے لیے کاوشیں جاری ہیں اس موقع پر محمد الفت، محمد شمسیر، علی محمد، للن، قمر الدین، شیر محمد محمد دلشاد ، محمد جاوید، محمد اسلام، محمد وسیم وغیرہ بطور خاص موجود رہے۔