مہتاپور کے جلسے میں 15 حفاظ طلباء کی ہوئی دستار بندی، مفتی جمال الدین قاسمی کے سر پر دستار باندھ کر علما نے دی مبارک باد

دینی مدارس سے وابستگی دین و ایمان کی سلامتی کا بنیادی ذریعہ ہے: مولانا فرید الدین قاسمی

ہردوئی ( یاسر قاسمی)
مدرسہ شمس العلوم مہتا پور کے زیر اہتمام ایک روزہ جلسہ دستار بندی و دینی تعلیمی بیداری کانفرنس منعقد ہوئی، مدرسہ دارالعلوم دیوبند و دیگر دینی اداروں کے اکابر علماء نے تکمیل حفظ قرآن کی سعادت سے بہرہ ور ہونے والے 15 طلباء کے سروں پر دستار فضیلت باندھی، اور انعامات سے نوازا، وہیں علماء نے جمیعت علماء سوائج پور کے صدر منتخب ہونے پر مدرسہ کے ناظم مفتی جمال الدین قاسمی کے سر پر دستار باندھ کر مبارکباد پیش کی۔
گذشتہ شب بعد نماز عشاء احاطہ مدرسہ میں منعقد جلسے میں مدرسہ دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مولانا فرید الدین قاسمی نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کیا، دوران خطاب انھوں نے کہا اس وقت دینی مدارس سے وابستگی دین و ایمان کی سلامتی کا بنیادی ذریعہ ہے، وطن عزیز پر جابرانہ تسلط کے بعد انگریزوں نے اسلامی تشخص مٹانے کے لیے ایسی خطرناک سازشوں کا جال بچھایا کہ سادہ لوح مسلمان بڑی تیزی سے ذہنی ارتداد کا شکار ہونے لگے، ہمارے اکابر بالخصوص مولانا قاسم نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی فراست ایمانی سے دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے دینی مدارس کا جا ل بچھایا، انہوں نے کہا اسلامی قلعوں کی قدر و حفاظت کیجئے ،ان کو مضبوط کیجئے، یہ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ جمیعت علماء وسط اترپردیش کے جنرل سیکریٹری مفتی ظفر احمد قاسمی نے حفظ کی تکمیل کرنے والے خوش نصیب طلبا اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا حفظ قرآن بڑی سعادت ہے، لیکن یہ اسی وقت سعادت ہے جبکہ حافظ قرآن اس کے تقاضے پورے کرے، اور اس کا تقاضہ یہ ہے کہ اس کے معانی و مفاہیم کو سمجھا جائے، اس کے احکام پر عمل کیا جائے، المیہ یہ ہے کہ ہر ماں باپ کی خواہش ہے کہ اس کی اولاد نیک ہو، نمازی ہو ، لیکن والدین خود اپنی زندگی شریعت و سنت کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے تیار نہیں، جمیعت علماء ہردوئی کے صدر مولانا عبدالجبار قاسمی نے مدرسہ کے ناظم مفتی جمال الدین قاسمی کی دینی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی، یاسر عبدالقیوم قاسمی اور جمیعت علماء پہانی کے صدر مولانا عطاءاللہ قاسمی نے بھی خطاب کیا، سرپرستی مولانا خبیب احمد قاسمی، نظامت مولانا آفتاب عالم قاسمی نے کی، آغاز قاری محمد ایوب کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا، نعتیہ اشعار حافظ فخر الدین ملانوی نے پیش کئے، ترانہ اور تحریک صدارت مولانا عمران ارشد قاسمی نے پیش کی، جلسے میں مولانا محمد غفران ، مفتی وقارالدین، مفتی عمران اسعد قاسمی، مولانا حسیب الرحمٰن ، مفتی محمد توصیف، حافظ محمد ظریف، حاجی ضیاءالدین ، حافظ محمد محبوب، حافظ محمد راشد و دیگر علماء وحفاظ سمیت عوام الناس نے شرکت کی۔

ان حفاظ طلبہ کے سروں پر باندھی گئی دستار

عبدالحفیظ، محمد اطہر ، محمد سالم، عبداللہ ،عبدالعلیم، محمد سفیان، محمد قاسم، محمد دانش، محمد عاقب، محمد توفیق، محمد راحل، محمد عقیل، محمد طالب، فراق الدین، محمد سہیم۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے