ممبئی 11/ فروری
گجرات انڈین مجاہدین مقدمہ میں خصوصی عدالت کی جانب سے قصور وار ٹہرائے گئے 49 / ملزمین کی سزاؤں کے تعین پرآج فریقین کی بحث کا اختتام عمل میں آیا جس کے بعد عدالت نے حتمی فیصلہ سنانے کے لیئے 18/ فروری جمعہ کا دن مقرر کیا ہے۔
گذشتہ پانچ دنوں سے ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے وکلاء اور استغاثہ قصور وار ٹہرائے گئے ملزمین کی سزاؤں کے تعین پر بحث کررہے تھے جس کا آج دوپہر بعد اختتام عمل میں آیا جس کے بعد خصوصی جج اے آر پٹیل نے فریقین کو کہا کہ انہوں نے سزاؤں کے تعین پر بحث کو نوٹ کیا ہے اور وہ جمعہ کے دن فیصلہ سنائیں گے۔ فریقین نے بذریعہ ویڈیوکانفرنسنگ بحث کی۔
اس سے قبل بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ خصوصی جج نے یکے بعد دیگرے تمام 49 / ملزمین کے زبانی بیانات بھی ریکارڈ کیئے تھے۔ ملزمین نے عدالت سے گذارش کی تھی کہ جیل میں گذارے گئے ایام کو ہی ان کی سزا مانتے ہوئے انہیں جیل سے رہا کیا جائے تاکہ وہ دوبارہ زندگی کا آغاز کرسکیں اور اپنے اہل خانہ کے لیئے راحت کا باعث بن سکیں۔
واضح رہے کہ یہ ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا مقدمہ ہے جس میں 35/ ایف آئی آر (مقدمات) کو یکجا کرکے ایک ہی عدالت میں اس کی سماعت ہوئی جس میں 2800/ سو سرکاری گواہان میں سے 1163/ سرکاری گواہان اور 8 / دفاعی گواہان نے عدالت میں گواہی دی ہے۔8/فروری کو خصوصی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے 28/ ملزمین کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے بری کردیا تھا جبکہ 49 / ملزمین کو قصور ٹہرایا تھا جس کے بعد سے ملزمین کی سزاؤں کے تعین پر فریقین بحث کررہے تھے۔عدالت نے ایک وعدہ معاف گواہ کو بھی مقدمہ سے بری کردیا جو دوران ٹرائل ملزم سے وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا اور اس نے ملزمین کے خلاف گواہی دیتے ہوئے استغاثہ کی مدد کی تھی۔