سعادت گنج میں جمعیت العلماء والحفاظ کے زیر اہتمام جلسہ کا انعقاد

سعادت گنج/بارہ بنکی: 26 مارچ(پریس ریلیز)
آپ کے قصبہ سعادت گنج میں جمعیت علماء والحفاظ نامی تنظیم چند سالوں سے بہترین کام انجام دے رہی ہے۔ جمعیت نے قصبہ کی چار مساجد قرآن کی تعلیم کا نظام قائم کر رکھا ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ اپنے علم سے لوگوں کو فائدہ پہنچانا بھی صدقہ ہے۔ مکاتب کا قیام آج کے دور میں انتہائی ضروری ہے۔ قرآن کی تعلیمات لوگوں میں عام کرنا قرآن کا سیکھنا اور سکھانا بہت ضروری ہے۔ جمعیت جو کام کر رہی ہے اسکے اراکین اور اس کے کاموں کو سراہنا کرنی پڑے گی۔ تاکہ مزید اچھے ڈھنگ سے کام کو انجام دیا جا سکے۔
چونکہ آج کا یہ جلسہ رمضان المبارک کی فضیلت کے عنوان پر منعقد کیا گیا ہے۔ اس لئے رمضان جیسے عظیم الشان مہینے پر گفتگو کرنا میرے لئے ضروری بنتا ہے۔ آپ لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ رمضان کا مہینہ ایمان والے کے لئے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے پہلے یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ ساری چیزوں کو اللہ ہی نے پیدا کیا ہے اس پر سبھی مسلمانوں کا ایمان ہے۔ اللہ نے سب سے اشرف و اعلی درجہ اگر کسی کو عطا فرمایا ہے وہ انسانوں کو عطا کیا ہے۔ چنانچہ اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو سب سے بہترین شکل میں بنایا ہے۔ اور اللہ نے انسانوں کی رشد و ہدایت کے لئے ہر دور اور ہر زمانے میں نبیوں کے بھیجنے کا سلسلہ بھی قائم فرمایا تھا تاکہ انسان اگر دنیوی چیزوں میں الجھ کر اللہ کو بھول جائے تو اس وقت کے پیغمبر اور نبی اسکی اصلاح اور رشد و ہدایت کے لئے ان پر محنت کرکے انہیں راہ راست پر لاسکیں۔ اور اس امت محمدیہ پر اللہ کا خاص فضل ہے کہ اس نے اس امت کو رمضان جیسا مبارک مہینہ عطا فرمایا۔ تاکہ وہ اس مقدس مہینے میں اپنے اپنے گناہوں سے توبہ کرکے اپنے لئے آخرت کے راستے ہموار کرسکے۔ بندہ اپنی عبادات کے ذریعہ اللہ کو راضی کرسکے۔ یہ بہت ہی فضیلتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔ چنانچہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ "رمضان شہراللہ” یعنی رمضان اﷲتعالیٰ کا مہینہ ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس مبارک مہینے سے رب ذوالجلال کا خصوصی تعلق ہے جس کی وجہ سے یہ مبارک مہینہ دوسرے مہینوں سے ممتاز اور جدا ہے۔ دوسری حدیث مبارکہ میں ہے کہ رمضان ایسا مہینہ ہے کہ اس کے اول حصہ میں حق تعالیٰ کی رحمت برستی ہے۔ جس کی وجہ سے انوار و اسرار کے ظاہر ہونے کی قابلیت و استعداد پیدا ہوکر گناہوں کے ظلمات اور معصیت کی کثافتوں سے نکلنا میسر ہوتا ہے۔ اور اس مبارک ماہ کا درمیانی حصہ گناہوں کی مغفرت کا سبب ہے۔ اور اس ماہ کے آخری حصہ میں دوزخ کی آگ سے آزادی حاصل ہوتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار لکھنؤ سے تشریف لائے مولانا محمد عاقل ندوی نے فرمایا۔ قاری محمدحسان فرقانی کی تلاوت اور حبیب الرحمن فرقانی کی نعت سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ جبکہ سرپرستی سیٹھ محمدعرفان انصاری ، صدارت مفتی محمدعارف کاشفی اور نظامت کے فرائض مولانا غفران قاسمی نے انجام دئے۔ مہمانانِ خصوصی میں محمدکلیم انصاری پردھان سعادت گنج ، ڈاکٹر محمدظہرعرف پپو ، حاجی محمد اسرار بارہ بنکی ، مولانا تاج الدین ندوی ، مولانا محمد جنید قاسمی کے علاوہ تمام مساجد کے ائمہ نے شرکت قابل ذکر ہے۔ آخر میں صدر جمعیت مولانا رشید احمدمظاہری نے تمام شرکائے جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔