بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا وقت کی ضرورت: مولانا سعید
اس وقت جبکہ ارتداد کی لہریں چل پڑی ہیں ، ہر طرف شر و فساد کا بازار گرم ہے، مسلم بہن بیٹیوں کا ایمان اس کی عزت داو پر لگی ہوئی ہے، انہیں اسلام سے برگشتہ کیا جارہا ہے، اور وہ خود بھی غیروں کے جھانسے میں آکر ان کی گود میں سمارہی ہیں ایسے میں پورے مسلم سماج کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کی صحیح تربیت کی فکر کریں ، ان کے تعلیم کا بہتر طریقہ سے انتظام کریں تاکہ وہ دنیا میں اپنے پورے تشخصات کے ساتھ زندہ رہیں اور آخرت میں بھی عند اللہ ماجور ہوں،۔
ان خیالات کا اظہار ضلع جامتاڑا کے ایک گاؤں جگدیش پور میں مدرسہ عائشہ للبنات کے تعلیمی مظاہرہ کے ایک پروگرام میں حضرت مولانا سعید صاحب قاسمی۔ استاد حدیث اصلاح المسلمین سرکار ڈیہ۔ نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا،
واضح ہو کہ جگدیش پور میں قاری صدام صاحب کی جد وجہد ان کی جفا کشی کے نتیجہ میں عائشہ للبنات کے نام سے ایک مکتب کا قیام ہوا ہے جسمیں سو سے زائد بچیاں زیر تعلیم ہیں، یہ مکتب قریب دو ڈھائی سال سے پورے آب و تاب کے ساتھ رواں دواں ہے ، اور نسل نو کی تربیت کیلئے کوشاں ہیں،۔ اس عظیم کارنامہ کیلیے قاری صدام صاحب اور ان کے برادر اکبر جو قاری صدام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مبارکباد کے مستحق ہیں،
تعلیمی مظاہرہ میں عائشہ للبنات کے بچیوں نے اپنا اپنا پروگرام پیش کیا جو کہ۔ نعت۔ تقریر۔ حفظ سورہ۔ حفظ حدیث۔ دعائیں اور مکالمہ پر مشتمل تھا، بچیوں کے مظاہروں سے نہ صرف یہ کہ سامعین محظوظ ہوئے بلکہ مستقبل میں ان بچیوں کی کامیابی کی نوید بھی سنادی گئی،
اس تعلیمی مظاہرہ میں صوبہ کے کئی علماء خطباء و شعرا نے شرکت کی ،۔ اور سب نے اپنے تاثرات کا اور عائشہ للبنات کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار فرمایا،
جلسہ میں نظامت کے فرائض انجام دے رہے جامعہ ام سلمہ کے استاد حدیث مولانا مجیب الرحمٰن ندوی نے بھی گاہے بگاہے بچیوں کی تعلیم وتربیت پر روشنی ڈالی اور عائشہ للبنات کا تعارف سامعین کے سامنے کراتے رہے،
اخیر میں صدر جلسہ حضرت مولانا سعید صاحب کا صدارتی خطاب ہوا اور انہیں کی دعا پر جلسہ کے اختتام کا اعلان کیا گیا،
اخیر میں عائشہ للبنات کے ناظم و سرپرست قاری صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کے بڑے بھائی مولانا حسین صاحب کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہیں کے نتیجہ میں یہ چمن پوری آب و تاب کے ساتھ اپنی خوشبو بکھیر رہا ہے ساتھ ہی ساتھ دعا بھی کرتا ہوں کہ اللہ اس ادارہ سے خوب کام لے اور قیامت تک یہ ادارہ اسی طرح پھولتا پھلتا رہے۔