متاثرین اور انصاف پسند عوام14/سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں، ایڈوکیٹ شاہد ندیم
ممبئی 19/ اپریل
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی سماعت کرنے والے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی منتقلی اور میعاد میں توسیع کے لیئے بم دھماکہ متاثرین نے چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ سے گذارش کی ہے۔بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے متاثرین کیجانب سے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج پی آر سٹرے کی میعاد میں توسیع کیئے جانے اور ان کی منتقلی پر روک کی درخواست کی ہے تاکہ مقدمہ کی جلدازجلد سماعت مکمل کی جاسکے۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ چیف جسٹس بامبے ہائی کورٹ کے نام ارسال خط میں تحریر کیا گیا ہیکہ گذشتہ14/سالوں سے بم دھماکہ متاثرین انصاف کا انتظار کررہے ہیں اور اگرموجودہ جج کی میعادمیں توسیع نہیں کی گئی اور ان کی منتقلی کے حکم پر روک نہیں لگایا گیا تو حصول انصاف میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے کیونکہ نئے جج کی تقرری کے بعد اسے مقدمہ کو سمجھنے میں مہینوں لگ جائیں گے۔
لیٹر میں مزید تحریر کیا گیا ہیکہ یہ مقدمہ ایک الگ نوعیت کا مقدمہ ہے جس میں دو تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور ابتک اس معاملے میں 246 سرکاری گواہان نے عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کرچکے ہیں اور مزید چند درجن ہی گواہان کی گواہیاں باقی ہے لہذا ایسے میں موجودہ جج کو منتقل نہیں کیا جانا چاہئے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے مطابق لیٹر میں مزید لکھا گیا ہیکہ تمام ملزمین ضمانت پر رہا ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ مقدمہ کی سماعت ہولیکن موجودہ جج نے کروناوباء کے باوجود کم وقفہ میں سو سے زائد سرکاری گواہوں کے بیانات کا اندراج کیا ہے لہذا موجودہ جج کی منتقلی سے مقدمہ کی سماعت ایک بار پھر التواء کا شکار ہوجائے گا اسی لیئے موجودہ جج کی منتقلی کے حکم نامہ کو رد کیا جائے اور خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کی جائے۔
لیٹر میں تحریر کیا گیا ہیکہ بم دھماکہ متاثرین کو موجودہ جج پر مکمل اعتماد ہے اور موجودہ جج کے خلاف کبھی کسی نے شکایت نہیں کی ہے لہذا مقدمہ کی نوعیت اور جج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے مدنظر خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کرنا چاہئے اور جج کو ایک مقررہ مدت میں مقدمہ کی سماعت مکمل کیئے جانے کے احکامات جار ی کرنا چاہئے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ ملزمین طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرکے معاملے کی سماعت میں تاخیر کررہے ہیں اور اگر جج کی میعاد میں توسیع نہیں کی گئی تو حصول انصاف میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے لہذا ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ کو خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی میعاد میں توسیع کرتے ہوئے ان کی منتقلی پر روک لگانا چاہئے۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 246 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔