الجمال ایجوکیشنل سوسائٹی کے زیراہتمام غریبوں میں راشن تقسیم

خالق کائنات اللہ رب العزت نے امیروں کو اپنے مال سے غربیوں کو دینے کا حکم دیا ہے۔

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)رمضان المبارک سے متعلق محتاجوں ، غریبوں ، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد ، معاونت ، حاجت روائی اور دلجوئی کرنا دین اسلام کا بنیادی درس ہے۔ دوسروں کی مدد کرنے ، ان کے ساتھ تعاون کرنے ، ان کے لیے روزمرہ کی ضرورت کی اشیاء فراہم کرنے کو دین اسلام نے کار ثواب اور اپنے ربّ کو راضی کرنے کانسخہ بتایا ہے ۔ خالق کائنات اللہ ربّ العزت نے امیروں کو اپنے مال میں سے غریبوں کو دینے کا حکم دیا ہے۔ صاحب استطاعت پر واجب ہے کہ وہ مستحقین کی مقدور بھر مددکرے۔ محسن انسانیت نبئ کریم ﷺ نے نہ صرف حاجت مندوں کی حاجت روائی کرنے کا حکم دیا بلکہ عملی طور پر آپ ﷺ خود بھی ہمیشہ غریبوں ، یتیموں ، مسکینوں اور ضرورتمندوں کی مدد کرتے رہتے تھے۔ماہ رمضان المبارک میں منجانب الله تمام کیفیات اور ہرہر مراحل پر برکتوں کا نزول ہوتا ہے۔ اور یہ عام سی بات ہوگئی ہے کہ جو چیزیں ان خصوصی ایام مبارک میں بآسانی دستیاب ہوجاتی ہیں۔ باقی سال کے گیارہ مہینوں میں نہیں مل پاتیں۔گزشتہ سال کی طرح امسال بھی اللہ رب العزت نے "الجمال ایجوکیشنل سوسائٹی” کے توسط سے مساکین اور بے سہارا لوگوں میں افطار پیکٹ تقسیم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جس میں آٹا ، چینی ، چاول ، دال ، تیل وغیرہ ضروریات کی چیزیں مہیا کرائی گئی ہیں۔ پچھلے سال تقریباً 500 حصے غریبوں میں تقسیم کئے گئے تھے۔ امسال بھی وہی ارادہ ہے۔ افطار پیکٹ تقسیم کا کام ہنوز جاری ہے۔واضح ہوکہ مفتی عبد الحئی قاسمی جو کہ "الجمال ایجوکیشنل سوسائٹی” کے مینیجر ہیں۔ دہلی کی معروف جامع مسجد کے خادم ہیں۔ اور وہیں پر مقیم ہیں۔ دہلی میں بھی کچھ نہ کچھ پروگرام چلاتے رہتے ہیں۔ لیکن عیدالفطر ، عید الاضحیٰ کے موقع پر خصوصی انتظام وہ اپنے آبائی وطن بارہ بنکی کے قصبہ سعادت گنج میں کرتے ہیں۔ ابھی کچھ ماہ قبل لاکڈاؤن کی وجہ سے بے سہارا اور بے روزگار ہوئے لوگوں کے لئے لکڑی کی دوکانیں(گومتی) مع سامان تقسیم کرائی تھیں۔ تاکہ غریب لوگ روزگار سے جڑ کر اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔ کام میں صفائی ستھرائی مدنظر رکھ کر بینر اور کٹ میں لیبل لگا کر دیا جاتا ہے۔ ہر ضروری مواقع پر وہ اپنے آبائی وطن کو یاد کرتے ہیں۔ہم بھی رب العزت سے دعا گو ہیں کہ ان کی صحت اور حیات میں اضافہ ہو۔ اور وہ تمام افراد خصوصاً اہلِ کویت جنھوں نے "الجمال سوسائٹی” کو مالی تعاون فراہم کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو عزت و وقار کے ساتھ تمام مواقع پر استحکام عطافرمائے۔ اور ان کے کاروبار میں خوب خیر و برکت نازل فرمائے۔ ان کی جان و مال کی حفاظت فرمائے۔راشن کٹس کو عبدالباقی انصاری ، مولانا فرمان مظاہری ، عبدالباری انصاری ، قاری محمدحسان ، حافظ محمد عالم ، محمد امین ، عبدالشافی انصاری ، محمدیوسف راعین جیسے حضرات کے بدست تقسیم کیا گیا۔