عید الفطر کے موقع پر ممبئی کی مسلم تنظیموں اور سرکردہ شخصیات نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ اس وقت ہمارے ملک کی بیشتر ریاستوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بری طرح متاثر ہے۔ شر پسند اور سماج دشمن عناصر کھلے عام ہمارے امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کے درپے ہیں۔ ملک کے کسی نہ کسی حصے سے تقریباً روزانہ ہی ناخوشگوار خبریں آتی رہتی ہیں۔مذہبی تہوار جو آپسی بھائی چارے، محبت اور اتحاد کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرتے ہیں، سماج دشمن اور شر پسند عناصر کی جانب سے انھیں نفرت پھیلانے اور اپنے ذاتی مفادات کو آگے بڑھانے کا ذریعہ بنایا جارہا ہے۔ الحمد ہمارے مہاراشٹر کی صورت حال بہتر ہے، یہاں کی انتظامیہ بھی بیدار اور چست ہے ـ چند روز بعد عید الفطر آرہی ہے، اس میں اور رمضان کے آخری چند ایام میں تمام امن پسندوں خصوصاً مسلمانوں کو شرپسندوں کی شازشوں سے ہوشیار رہنا چاہیئے نیز اپنی جانب سے کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیئے جس کی وجہ امن وقانون کی صورتحال خراب ہوجائے ـ
مسلمانوں کو عید الفطراپنے ہم وطنوں کے ساتھ خوشیاں بانٹ کر منانا چاہیے، اس تہوار کو مذہبی پاکیزگی اور سب کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرنے اور امن اور بھائی چارے کے قیام کا موقع بنانا چاہیے۔ سماج دشمن اور شر پسند عناصر کو فساد برپا کرنے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ اس اہم اور ضروری اقدام کی طرف تمام باشندگان کی توجہ مبذول کرانے کے لیے ممبئی میں مسلمانوں کی ملی تنظیموں، فرقوں اور مکاتب فکر کے سربراہان وسرکردہ افراد نے مشترکہ اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ
• اپنے علاقوں، محلوں اور مشرکہ کالونیوں میں برادران وطن کو اعتماد میں لیں، ان سے ملاقاتیں کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی شرپسند کو فساد برپا کرنے کا موقع نہ ملے۔ اگر کوئی شرارت کرنے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف مقامی انتظامیہ سے شکایت درج کروائیں۔
• اچھی بات یہ ہے کہ مقامی انتظامیہ سے ہر طرح کا تعاون حاصل ہورہا ہے، مقامی طور پر اپنے علاقے کی انتظامیہ سے میٹنگ کرکے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ وہ کسی بھی حالت میں امن و امان کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔
• عید کی نماز کے وقت مساجد اور عید گاہوں کے باہر اہم شخصیات اور مخلص صحافیوں اور حفاظتی نقطہ نظر سے چند بیدار مغز نوجوانوں کی موجودگی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے۔ جہاں ممکن ہو وہاں سی سی ٹی وی کیمرے بھی فراہم کیے جائیں۔
• تمام مسلمانوں کو عید کی نماز کے لئے جاتے وقت اور گھر واپسی کے دوران بھی پرسکون اور پر وقار رہنا چاہیے۔ بلاوجہ کی نعرے بازی سے پرہیز کریں، کسی ایسے شخص کا شکار نہ ہوں جو اکسانے اور اشتعال دلانے کی کوشش کرے۔
• عید کے خطبہ میں نہایت احتیاط اور صاف زبان کا استعمال کریں، تاکہ آپ کی کوئی بات بگاڑ نہ سکے۔
جہاں تک ممکن ہو راستے پر صف بندی سے بچا جائے، ضرورت پڑے تو ایک سے زیادہ جماعتوں کا نظم کیا جائے ـ
اپیل کندگان:
مولانا سید اطہر علی(صدر آل انڈیا علماء ایسوسی ایشن)،
مولانا محمود دریابادی(جنزل سکریٹری آل انڈیا علماء کونسل)،مولانا ظہیر عباس رضوی(شیعہ کونسل )، مولانا اعجاز کشمیری (امام ہانڈی والی مسجد بھنڈی بازار) ،مولانا انیس اشرفی( صدر رضا فاونڈیشن)، مولانا عبدالجلیل سلفی (جمیعۃ اہل حدیث )
عبد الحسیب بھاٹکر(صدر جماعت اسلامی ممبئی)، فرید شیخ(صدر ممبئی امن کمیٹی)،
ڈاکٹر عظیم الدین(صدر مومنٹ فور ہیومن ویلفیر)،
سلیم موٹر والا( مینجنگ ٹرسٹی بسٹ ٹرسٹ )ـ