ممبئی ۷/جولائی
اہانت رسول ﷺ معاملے میں مسلمانوں کو امن و امان برقرار رکھنا چاہئے،اور قانون کو اپنا کام کرنے دینا چاہئے
گستاخ رسول ﷺ کی گردن کاٹنے پر انعام کا اعلان کرنے والوں کی سخت مذمت کی جانی چاہئے،کیوں کہ ایسے حساس اور نواجوانوں کو اشتعال دلانے والے بیانات سے ملک کا امن برباد ہونے کا خدشہ ہے،یہ بیان آج یہاں ممبئی میں جمعیۃعلماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار احمد اعظمی نے دیا۔
گلزار اعظمی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمانوں میں کچھ لوگ محض سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے متنازع بیانات دیتے ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہے،بجائے قانون کو ہاتھ میں لینے کے قانون کو اپنا کام کرنے دینا چاہئے۔
گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق شاتم رسول ﷺ پر کارروائی کرنے کا اختیار حاکم وقت کو ہے۔اس قسم کا اشتعال انگیز بیان دینے والوں کو نا اسلامی تعلیمات سے واقفیت ہے اور نا ہی وہ مسلمانوں کے دوست و ہمدرد ہیں۔لہٰذا ہم ایسے سارے بیانات کی مذمت کرتے ہیں جو قانون کو ہاتھ میں لینے یا اکسانے پر مشتمل ہو۔اور ساتھ ہی ساتھ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ایسی باتوں کو نشر نہ کریں جس سے ملک کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہو۔
ہم امید کرتے ہیں کہ اہانت رسولﷺ معاملے میں پولس غیر جانب دار ہوکر کارروائی کرے گی اور اہانت رسول کے مرتکب لوگوں پر بھی قانون اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
جمعیۃعلماء مہاراشٹرا