ممبئی: 19/ ستمبر
ممبئی کے مشہور تجارتی خطہ باندرہ کرلا کمپلیکس (BKC)میں واقع امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کی مبینہ سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتا ر ملزم انیس انصاری کے مقدمہ میں گذشتہ کل فریقین کی بحث کا اختتام عمل میں آیا جس کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کرنے کے لیئے 28 / ستمبر کی تاریخ متعین کی۔
استغاثہ (اے ٹ ایس) کی جانب سے خصوصی وکیل استغاثہ مدھوکر دلوی نے حتمی بحث کی جبکہ ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے ایڈوکیٹ شریف شیخ بحث کی۔ اس مقدمہ کی سماعت سیشن جج اے اے جوگلیکر کرر ہے ہیں۔
اس مقدمہ میں استغاثہ نے کل 25 / گواہوں کو عدالت میں گواہی کے لیئے پیش کیا جس میں چیف تفتیشی افسر، فارینسک سائنس لیباریٹری ایکسپرٹ، ٹیکنیکل ایکسپرٹ، پنچ گواہان، ملزم انیس انصاری کے ساتھ اس کی کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین و دیگر شامل ہیں۔
ملزم انیس انصاری کو 18/ اکتوبر2014 کوگرفتار کیا گیا تھا، ملزم کی ضمانت پر رہائی کے لیئے جمعیۃ علماء نے نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک کوشش کی لیکن عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کردیا وہیں مقدمہ کی سماعت جلد از جلد مکمل کیئے جانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ ملزم انیس انصاری جو پیشہ سے ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے اور گرفتاری سے قبل غیر ملکی کمپنی برسر روزگار تھا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے 18/ اکتوبر2014کو اس الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا کہ وہ جہادی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مشہور شوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک پر کسی غیر ملکی سے رابطہ میں تھا اور دونوں نے ممبئی میں غیر ملکیوں کو قتل کرنے اور باندرہ کرلا کمپلیکس میں واقع امریکن اسکول میں بم دھماکہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔