جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے اللہ اس کے لئے کافی ہے: قرآن مجید

پکڑی اٹوا سدھارتھ نگر:
کل بتاریخ 25 جولائی 2022 بروز سوموار بعد نماز مغرب فلاح انسانیت ایجوکیشنل ٹرسٹ اٹوا بازار کے زیرِ اہتمام مقام پکڑی اٹوا سدھارتھ نگرمیں ایک دینی واصلاحی پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا ،قاری محمد عمیر نے بے حد خوبصورت اور دلکش آواز میں قرأت پیش کیا،
پھر خطاب کرنے کے لئے سب سے پہلے حافظ تنزیل الرحمن حجازی صاحب تشریف لائے موصوف کا موضوع تھا ” توکل علی اللہ” شیخ نے بڑے ہی بہترین اور دلکش انداز میں دلائل کی روشنی میں موضوع کی وضاحت فرمائی۔ شیخ نے توکل علی اللہ کا معنی، اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنے کی فضیلت اور اہمیت بتائی اور کہا کہ توکل کے ساتھ ساتھ اسباب کو بھی اختیار کرنا ضروری ہے۔ اور اس کی کئی مثالیں اور واقعات پیش کیے، جیسے ایوب علیہ السلام سے اللہ نے کہا کہ اپنے پیر زمین پے مارو! حضرت مریم علیہا السلام سے کہا کہ کھجور کے درخت کو ہلاؤ تو کھجور گرے گا! بھلا بتاؤ کہ کیا پیر مارنے سے زمین پھٹ جاتی اور ہاتھ سے پکڑ کر ہلانے سے کھجور کا درخت ہلتا ہے ؟ جواب ہے نہیں.
اس کا مطلب یہ ہے ان کو اللہ پر مکمل اعتماد تھا لیکن اسباب کو نہیں ترک کیا کیونکہ خالق کائنات پر مکمل اعتماد اور بھروسہ کرکے دنیاوی اسباب کو اختیار کرنا ہی توکل علی اللہ ہے
دوسرے خطیب تھے شیخ عبد الحسیب سنابلی حفظہ اللہ ان کا موضوع خطاب تھا "بارش کا موسم اور نبوی تعلیمات” شیخ نے نہایت ہی سادہ اسلوب میں موضوع کی وضاحت فرمائی، شیخ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ بارش اللہ کی نعمت ہے مگر ہم انسانوں کی غلطیوں کی وجہ سے اللہ ہم سے روک لیتا ہے ایسے میں ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کو اپناتے ہوئے توبہ استغفار کرنا چاہئے اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا چاہئے،اور جب بارش ہوتو بارش کے نفع بخش ہونے کی دعا کریں۔نیز ہوا چلے تو ہوا کی اچھائی کا سوال کریں اس کی خرابیوں سے پناہ طلب کریں۔اس لئے کہ اللہ نے کئی قوموں کو تیز ہوا،کڑک آواز اور پانی سے ہی ہلاک کیا ہے۔

پروگرام گاؤں کے جامع مسجد میں ہوا جس میں ماسٹر آفاق احمد صاحب،حاجی محمود صاحب،عبدالکریم،مہتاب عالم،نورالھدی،محمد حدیث اور محمد ادریس وغیرہ کافی تعداد میں لوگ موجود رہے۔