- یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمنیشن ممبئی کا بلقیس بانو کے لیے اظہار یکجہتی؛ ہم گجرات فسادات اور بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کیس کے تحت عمر قید کی سزا ملنے والے 11 افراد کو مجرموں کی رہائی کی مخالفت اور مذمت کرتے ہیں
23 اگست ؛ (مراٹھی پتر کار سنگھ) ممبئی
ممبئی: یونائیٹڈ اگینٹس اینڈ ڈسکریمیشن (یو اے آئی ڈی) نے مراٹھی پتر کار سنگھ میں پریس کانفرنس کے دوران بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں 11 مجرموں کی رہائی کی سخت مذمت کی ہے۔
پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ 15 اگست کو آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں اور عمر قید کی سزا پانے والوں اور ان کے خاندان کے 7 افراد کے قتل کے مجرموں کو رہا کیا گیا۔ رہائی میں گجرات حکومت کا کردار مایوس کن ہے۔
بدقسمتی سے آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر جب وزیر اعظم نے لال قلعہ سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی تو بلقیس بانو کو سخت گیر مردوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جنہوں نے نہ صرف اس کی تین سالہ بیٹی کو قتل کر دیا بلکہ گھر کے تیرہ دیگر افراد کو بھی قتل کر دیا۔
۔یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمینشن ممبئی بھی یہی مطالبہ مرکزی حکومت سے کرتا ہے کہ چھوڑےگئے ملزمین کو پھر سے گرفتار کیا جائے۔ وزیر اعظم جو خود گجرات سے ہیں انہیں بھی اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔کسی خاص نظریے کو خوش کرنا انتہائی قابل اعتراض ہے۔ ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں مداخلت کرے گی تاکہ حکومتی پالیسی کی آڑ میں اس سنگین ناانصافی کو ختم کیا جا سکے۔
پریس کانفرنس سے جسٹس ابھے تھپسے(چیف کنوینر یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمنیشن) نے کہا کہ گینگ ریپ جیسے گھناؤنے جرم کے مرتکبین کسی بھی طریقے سے بخشے جانے کے مستحق نہیں ہے۔ مجرمین کا جس طریقے سے استقبال کیا گیا یہ انتہائی غلط ہے۔مزید کہا کہ جس کیس کا فیصلہ گجرات میں ہوا وہ مہاراشٹرا میں ہونا چاہیے تھا۔ جسٹس امیش سالوی(سابقہ چیئرپرسن نیشنل گرین ٹرائبیونل) جو کہ اُس وقت ضلعی جج تھے اور انہی کے ذریعے خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا تھا اور آج اس وقت اس قسم کا جانب دارانہ رویہ قابلِ افسوس ہے۔اپنی گفتگو میں اُنہیں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ اُنہیں براہمن سنسکاری کہہ رہے ہیں، وہ براہمن اور سنسکار دونوں کے نام کا کھلواڑ کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر محمود دریابادی (جنرل سیکریٹری آل انڈیا علماء کونسل) نے واقعہ کا احاطہ کرتے ہوئے اپنی بات کہی اور سخت تنقید کرتے ہوئے اس ظالمانہ روش پر بات کی۔ ایڈوکیٹ گایتری سنگھ (سینئر کنسولیٹ ہائی کورٹ) نے کہا کہ اگر ریاستی حکومتوں کو گھناؤنے جرائم میں سزا پانے کے باوجود معافی کی پالیسی کے ذریعے اپنی پسند کے مجرموں کو رہا کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو یہ ہمارے نظام انصاف اور شہریوں کی توقعات کا مزاق اڑایا جائے گا۔ اس سے نظام پر اعتماد اٹھ جائے گا۔
ڈاکٹر وویک کورڈ ے (صدر، مولبھوت ادھیکار سنگھرش سمیتی) نے اُس وقت کی ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اُنہیں مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ وہی فسطائی حکومت آج مرکز پر بیٹھی ہے اور ملکی نظام کو درہم برہم کر رہی ہے۔ ، ڈاکٹر سلیم خان (سیاسی و تحقیقی تجزیہ کار) نے اس پورے واقعہ کو مختصر میں پیش کیا،بلقیس بانو کی ہمت اور عزم کو سراہا اور ایسے واقعات کے لیے ہم سب کی طرف سے آخر وقت تک کوشش کرتے رہنے کئی بات کی۔ عظمیٰ ناہید نے بھی اس شرمسار کر دینے والے واقعے کی سخت نندا کی اور چھوڑ دیے گئے ملزموں کو پھر سے سزا دیے جانے کی مانگ کی۔ شاکر شیخ (کوکنوینر یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمنیشن) نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔
یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمینشن ممبئی چیپٹر