الہدیٰ اکیڈمی کمہرولی میں نوجوانان کمہرولی کے زیر اہتمام تعلیمی بیداری میٹنگ کا انعقاد

  • تعلیمی بیداری میٹنگ کا انعقاد، معتدد دانشوروں نے کیا خطاب۔

جالے/ کمہرولی (دربھنگہ):۔ گزشتہ روز موضوع کمہرولی واقع الہدیٰ اکیڈمی کے سمینار ہال میں نوجوانوں کمہرولی کی جانب سے تعلیمی بیداری میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسے مولانا عمران عالم ندوی نے پیش کیا۔
افتتاحی گفتگو جناب شاہد انور صاحب نے قرآن کریم کی آیت سے کی جس کا ترجمہ یہ ہے ” کہ اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو جہنم کی آگ سے بچاؤ”۔ انہوں نے کی کہا کہ اس کے لئے ضروری ہے کہ تعلیم حاصل کی جائے۔ ساتھ ہی تربیت کے فقدان پر انہوں نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دینی نیز جدید و عصری تعلیم بھی حاصل کی جائے۔ جناب انور صاحب نے مزید کہا کہ آج کے نوجوانوں میں ٹائم مینجمنٹ اور ایجوکیشن کلچر کا فقدان ہے جو کہ خاص طور پر اقلیتی طبقے میں پایا جاتا ہے۔ اس کے ازالے کیلئے انہوں نے ایجوکیشنل کلچر تیار کرنے اور سرپرستوں کی اپنے بچوں کی مانیٹرنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب رسول اختر صاحب پرنسپل الہدیٰ اکیڈمی نے بھی سامعین سے خطاب کیا اور تعلیمی بیداری مہم میں حصہ لینے والے سرپرستوں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جناب رسول اختر نے اپنے خطاب میں بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت اور اس کی اہمیت و افادیت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے تعلیمی بیداری مہم کے آرگنائز کو مبارکباد پیش کی۔
اس تقریب کو جناب ذیشان قاسمی فعال رکن ایس آئی او دربھنگہ یونٹ نے بھی اپنی تقریر سے وقار بخشا۔ جناب عامر مظاہری دارلعلوم سبیل الفلاح (جالے) نے اپنے خطاب میں دینی و دنیاوی دونوں تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں دونوں میدان میں قدم جمانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ برس بی پی ایس سی پاس جناب سیف اللہ (بی ڈی او) نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ حکومت کی بیت ساری اسکیمیں ہیں۔ جس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بچوں کو اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کو کہا۔ انہیں حوصلے بلند رکھنے اور ٹارگٹ بڑا رکھنے کی کوشش کرتے رہنے کی تلقین کی۔

جلسے سے ماہر تعلیم (انچارج کوانٹم کوچنگ) جناب عمار یاسر نے بھی اظہار خیال کیا اور اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازا۔

اپنی صدارتی خطبے میں جناب نظیر احمد صاحب (علاقائی کمشنر انچارج جماعت اسلامی ہند) نے فرمایا کہ علم حاصل کرنے کا مقصد صرف نوکری نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایک اچھا شہری بننے اور اپنے مالک حقیقی کو پہچاننے کے لیے بھی علم کا حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے فائدہ تبھی حاصل ہوگا جب گارجین حضرات اپنے اپنے علاقوں میں اور محلوں میں جاکر تعلیمی بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے غریب اور نادار بچوں کے تعلیمی اخراجات کے سلسلے میں تعاون کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انہیں بھی اچھے ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے۔ جناب نظیر احمد صاحب نے اجتماعیت کے ساتھ اس بابت کام کرنے کی صلاح دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کام کو کرنے کے لیے پوری ایمانداری اور دیانت داری ضروری ہے ساتھ ہی تسلسل کے ساتھ کسی بھی کام کو کرنے سے یقینی طور پر کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

اس تعلیمی بیداری میٹنگ میں خواتین و حضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اخیر میں اس پروگرام کے کنوینر جناب شمس عالم صاحب نے سامعین اور مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔