- مبینہ سازشی میٹنگ کی سی ڈی ٹوٹی ہوئی حالت میں پائی گئی
ممبئی 23/ جون
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی جاری ہے، سبکدوش اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ کرنل پروہت کو گرفتار کرنے کے بعداس کی آواز کا نمونہ بھی لیا گیا تھا جسے بعد میں فارینسک سائنس لیباریٹری بھیجا گیا تھا۔ آواز کے نمونے کی تصدیق لیباریٹری نے کی تھی،آج موہن کلکرنی نے عدالت میں کرنل پروہت کی آواز کی شناخت کی۔ عدالت میں ایک کیسٹ بجائی گئی جس میں کرنل پروہت کی آواز کا نمونہ لیا گیا تھا۔
موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ابھینو بھارت نامی تبظیم کی ایک میٹنگ بھوپا ل میں منعقد کی گئی تھی اوراس میٹنگ کی رپورٹنگ انڈیا ٹی وی پر دکھائی گئی تھی۔ انڈیا ٹی وی کی رپورٹ حاصل کرنے کے لیئے ایشا نیوز مانیٹرنگ ایجنسی سے نیوز رپورٹ کی سی ڈی حاصل کی گئی تھی جسے چارج شیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو بتایاکہ جس وقت عدالت میں سی ڈی جمع کرائی گئی تھی اس وقت سی ڈی اچھی حالت میں تھی، آج جب عدالت میں سی ڈی کو پیش کیا گیا تو وہ ٹوٹی ہوئی حالت میں تھی، عدالت نے اپنے ریکارڈ درج کیا کہ آج عدالت میں سی ڈی اس حالت میں نہیں ہے کہ اسے بذریعہ لیپ ٹاپ دیکھا جاسکے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو کہا کہ اے ٹی ایس کے پاس ایک اور سی ڈی موجود ہے ضرورت پڑھنے پر اسے طلب کیا جاسکتا ہے۔
موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ بم دھماکوں کے مقام سے دھماکہ خیز مادہ کا سیمپل حاصل کیا گیا تھا جسے ملزم سدھاکر چترویدی کے ناشک کے گھر سے حاصل کیئے گئے دھماکہ خیز مادہ کے سیمپل کے ساتھ چیک کرنے کے لیئے ایف ایس ایل کالینا بھیجا گیا تھا۔
موہن کلکرنی نے آج عدالت میں بم دھماکوں میں استعمال ہونے والی ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل کے تعلق سے تفتیش کیئے جانے کے تعلق سے بھی بتایا جس پر سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکرکے وکیل جے پی مشراء نے اعتراض کیا اور کہا کہ گذشتہ ہفتہ گواہ موٹر سائیکل کے تعلق سے بول چکا ہے لیکن آج پھر وہ عدالت میں بولنا چاہتا ہے جس کی اجازت نہیں دینا چاہئے کیونکہ گواہ استغاثہ کوئی نئی بات نہیں بول رہا ہے بلکہ وہ بات کہ رہا ہے جو وہ بھول چکا تھا لیکن دوبارہ اسے یاد کرکے بول رہا ہے تاکہ ماضی کی غلطیوں کی اصلاح کی جاسکے۔ ایڈوکیٹ جے پی مشراء نے عدالت سے گذارش کی کہ وہ گواہ استغاثہ کو غلطیوں کی اصلاح کرنے کی اجازت نہ دے، عدالت نے جے پی مشراء کے اعتراض کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے موہن کلکرنی کی بقیہ باتوں کو درج کیا۔
گواہ استغاثہ سے سوالات پوچھنے کا سلسلہ آج ختم نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی اگلے ہفتہ تک ملتوی کردی۔دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ محمد ارشد شیخ و دیگر موجود تھے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔