مالیگاؤں بم دھماکہ 2008: بھگوا ملزمین کی آواز کی کیسٹ کی عدالت میں شناخت

  • مالیگاؤں بم دھماکہ 2008 معاملہ کے تفتیشی افسر کی گواہی خصوصی عدالت میں جاری

ممبئی 4/ جولائی
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی گذشتہ کئی دنوں سے جاری ہے، تفتیشی افسر (اے ٹی ایس) موہن کلکرنی نے آج خصوصی مکوکا عدالت میں بھگواء ملزمین کرنل پروہت، میجر رمیش اپادھیائے اور اجئے راہیکر کی موبائل گفتگو کی کیسٹ کی شناخت کی اور کہا کہ اس کی ہی ہدایت پر اے ٹی ایس پولس عملہ نے ملزمین کی گفتگو ریکارڈ کی تھی بعد میں اسے فارینسک سائنس لیباریٹری میں جانچ کے لیئے بھیجا گیا تھا، فارینسک سائنس لیباریٹری نے آواز کے نمونوں کی جانچ کرنے کے بعد اپنی رپورٹ میں یہ کہا تھاکہ ملزمین کی آواز میچ ہوتی ہے یعنی کہ موبائل فون گفتگو اور ملزمین کی آواز کے نمونوں کی تصدیق ہوئی۔
دوران گواہی موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ مہاراشٹر حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے اس کی درخواست پر ملزمین کے خلاف مکوکا اور یو اے پی اے قوانین کے تحت مقدمہ قائم کرنے کے لیئے ضروری اجازت نامہ یعنی کہ سینکشن آرڈرجاری کیا تھا۔
موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزمین نے مکوکا قانون کے تحت اقبالیہ بیان اپنی کی مرضی کے سے دیئے تھے، ان پر پولس نے کسی بھی طرح کا دباؤ نہیں بنایا تھا اسی طرح گواہوں پر بھی گواہی دینے کے لیئے کسی بھی طرح کا دباؤ نہیں بنایا گیا اور ان کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی۔(پونے اور مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے چند شہری گواہان نے دوران گواہی اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ پولس نے ان سے جبراً بیانات لیئے تھے، انہیں مقدمہ میں پھنسانے اور ان کے اہل خانہ کو پریشان کرنے کی دھمکی دی تھی، کچھ گواہان نے تو یہاں تک کہے دیا تھا کہ ان کی کن پٹی پر بندوق لگاکر اے ٹی ایس نے ملزمین کے خلاف بیانات دینے کا دباؤ بنایا تھا حالانکہ ان گواہان کے بیانات کا اندراج کرنے والے پولس افسران نے دوران گواہی گواہان کے دعواؤں کو مسترد کردیا اور کہا کہ پندرہ سالوں کے طویل وقفے کے بعد گواہان ان کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کی شکایت کررہے ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔)
دوران گواہی موہن کلکرنی نے اپنی ہدایت پر ملزمین کی گفتگو کی تفصیلات تیار کرنے والے دستاویزات کی شناخت کی اور عدالت کو بتایا کہ تفتیشی ٹیم میں شامل پولس اہلکاروں اور ٹیکنکل اسٹاف نے ملزمین کی گفتگو ریکارڈ کی تھی پھر اسے لفظوں میں تبدیل کرکے دستاویز کی شکل میں پیش کیا تھے جسے عدالت میں چارج شیٹ کے ہمراہ داخل کردیا گیا تھا، بنیادی تفتیش مکمل ہوتے ہی 20/ جنوری 2009 کو خصوصی مکوکا عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی گئی تھی نیز مزید تفتیش کرنے کے لیئے عدالت سے وقت طلب کیا گیا تھا جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔
گواہ استغاثہ سے سوالات پوچھنے کا سلسلہ آج ختم نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ محمد ارشد شیخ و دیگر موجود تھے۔ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، اب تک 319 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے